سی ڈی اے شعبہ اسٹیٹ نے قوانین کیخلاف جاتے ہوئے پانچ ایگرو فارمز الاٹ کرنے کے بعد تحقیقاتی اداروں کے خوف سے منسوخ کردیئے

پیر 30 مارچ 2015 19:25

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30مارچ۔2015ء) وفاقی حکومت کی چار اہم سیاسی شخصیات کے دباؤ پر سی ڈی اے کے شعبہ اسٹیٹ نے قوانین کیخلاف جاتے ہوئے پانچ ایگرو فارمز الاٹ کرنے کے بعد تحقیقاتی اداروں کے خوف سے منسوخ کردیئے ۔تفصیلات کے مطابق وفاقی ترقیاتی ادارہ ( سی ڈی اے ) کے بورڈ نے گزشتہ سال تمام قواعد وضوابط کو بالائے طاق رکھتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کی سیاسی شخصیات جن میں سابق ایم این اے اور چیئرمین میٹرو بس منصوبہ حنیف عباسی ، راولپنڈی سے مسلم لیگ (ن) کے ممبر قومی اسمبلی ملک ابرار ، ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی مرتضیٰ جاوید عباسی اور مسلم لیگ (ن) کے سابق ممبر قومی اسمبلی عبدالمجید شامل ہیں کے دباؤ پر ایسے متاثرین اسلام آباد کو اربوں روپے مالیتی پانچ ایگرو فارمز الاٹ کردیئے ہیں کہ جنہوں نے اس کے بدلے سی ڈی اے کے نام پر مکمل زمین نہیں کی تھی تاہم مختلف ذرائع سے مذکورہ غیر قانونی الاٹمنٹ کے بارے میں تحقیقاتی اداروں تک معلومات پہنچنے کے بعد سی ڈی اے انتظامیہ نے خوف کے باعث ان ایگرو فارمز کو منسوخ کردیا ہے تاہم منسوخی کا عمل مکمل کرنے والی انتظامیہ غیر قانونی الاٹمنٹ میں ملوث ذمہ داران کا تعین تاحال نہیں کرسکے ہیں واضح رہے کہ حنیف عباسی کے کہنے پر دو فارم ہاؤس الاٹ کئے گئے جن کی تیس کینال اراضی کم تھی ملک ابرار کے کہنے پر الاٹ ہون والے فارم ہاؤس کی پندرہ کینال اراضی کم تھی جبکہ مرتضیٰ جاوید عباسی کے کہنے پر الاٹ ہونے والے فارم ہاؤس کی اراضی دس کینال کم تھی اور اسی طرح سابق ایم این اے عبدالمجید کے کہنے پر الاٹ ہونے والے فارم ہاؤس کے بدلے سی ڈی اے کو ملنے والی سو کینال اراضی سے 23کینال اراضی کم تھی ۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ سی ڈی اے میں کرپشن اور اقربا پروری کے حوالے سے نیب اور ایف آئی اے نے درجنوں کیسز کی تحقیقات آج بھی جاری ہیں

متعلقہ عنوان :