پاکستان ریلویز میں آپریشنل سٹاف کی کمی کے باعث حادثات کا خطرہ منڈلانے لگا،

سٹاف کی کمی کے باعث عملہ بارہ بارہ گھنٹے ڈیوٹی کرنے پر مجبور ،حکام نے صورتحال پر خاموشی اختیار کر لی

پیر 30 مارچ 2015 18:26

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30مارچ۔2015ء) پاکستان ریلویز میں آپریشنل سٹاف کی کمی کے باعث حادثات کا خطرہ منڈلانے لگا ، سٹاف کی کمی کے باعث عملہ بارہ بارہ گھنٹے ڈیوٹی کرنے پر مجبور ہیں جبکہ ریلوے حکام نے اس صورتحال پر خاموشی اختیار کر لی ۔ پاکستان ریلویز کے ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ لاہور سے راولپنڈی کے درمیان ریلوے اسٹیشنوں پر اسٹیشن ماسٹر ، اسسٹنٹ اسٹیشن ماسٹر اور کیبن مین پورے نہ ہونے کی وجہ سے عملہ عرصہ دراز سے بارہ بارہ گھنٹے ڈیوٹی سرانجام دے رہا ہے اور بعض اوقات ان میں سے کئی کو مجبوراً چھٹی کرنی پڑے تو دوسرے ساتھی کو 36یا 48گھنٹے تک بھی ڈیوٹی کرنی پڑتی ہے جو لیبر لاء کی کھلا کھلا خلاف ورزی ہے تو دوسری جانب انہی لمبی ڈیوٹیوں سے کوئی بڑا حادثہ رونما ہو سکتا ہے ۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ ٹرین ڈرائیورز کو اوور ٹائم بھی دیا جاتا ہے جبکہ اسٹیشن ماسٹر کیبن کو اوور ٹائم نہیں دیا جا رہا ۔ ریلوے حکام کے اس دہرے معیار پر عملے میں بھی مایوسی پائی جا رہی ہیں ۔ اس کے علاوہ ریلوے حکام کی غیر ذمہ داری کا یہ عالم ہے کہ ستمبر 2014ء کو کالا شاہ کاکو کے اسٹیشن ماسٹر کی ریٹائرمنٹ کے بعد ان کی خالی ہونے والی جگہ پر کسی کو تعینات نہیں کیا گیا جبکہ اس طرح گوجرانوالہ سٹی ، گوجرانوالہ کینٹ ، گکھڑ، ہری پور بند اسٹیشن ماسٹر سے محروم ہیں ۔

بارہ بارہ گھنٹے ڈیوٹی سرانجام دینے والے اسٹیشنوں میں کالا شاہ کاکو ، سادھو کے ، کامونکے ، دھرونکل اور ایمن آباد سمیت دیگر شامل ہیں ۔ اس پوری صورتحال کے باعث کوئی بڑا حادثہ رونما ہو سکتا ہے لیکن حادثہ کی صورت میں کوئی بھی اعلیٰ افسر اس اس ناانصافی کی ذمہ داری قبول نہیں کرتا بلکہ تمام تر ملبہ اسٹیشن کے عملے پر ڈال دیا جاتا ہے ۔

متعلقہ عنوان :