آئی ایم ایف کی فرمائش پر ملک دشمن پالیسیوں سے گریز کیا جائے ،حلیم عادل شیخ

پیر 30 مارچ 2015 17:29

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30مارچ۔2015ء) کراچی مسلم لیگ سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے آئی ایم ایف کی جانب سے حکومت کو گیس اور بجلی کی قیمتیں بڑھانے کے مطالبے پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ لگتا ہے کہ اس حکومت کے ہاتھ میں کچھ بھی نہیں یہ آئی ایم ایف کے ہاتھوں میں کٹھ پتلی بنی ہوئی ہے ۔آج تک معلوم نہ ہوسکا ہے کہ آئی ایم ایف سے لیا گیا قرض جاتا کہا ہے اور یہ حکومت اتنی بڑی رقم کو خرچ کہا کرتی ہے کیونکہ ملک کی معاشی حالت جس انداز میں خراب سے خراب تر ہوتی چلی جارہی ہے ،اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ جب ملک کی حالت زار جوں کی توں ہے تو یہ اربوں ڈالر ان کی خود کی جیبوں اور شاہانہ اخراجات پر خرچ ہوتے ہونگے ،ملک میں معاشی ترقی کے لیے آئی ایف سے چھٹکارا ضروری ہے ،حکومت انتخابات سے قبل یہ کہہ کر آئی تھی کے ہم ملک سے اندھیروں کا خاتمہ کردینگے مگر جس انداز سے حکومت آئی ایم آیف سے مل کر غریبوں کے گھروں میں اندھیرے پھیلارہی ہے وہ سرارعوام دشمنی کا ثبوت ہے ۔

(جاری ہے)

حکومت آئی ایم ایف سے قرضوں کے حصول کے لیے ملک دشمن پالیسیوں سے گریز کرے اورقوم کی لوٹی ہوئی دولت کو واپس لانے کی بجائے انہیں مزید لوٹنے سے گریز کرے ۔ان خیالات کا اظہار ا نہوں نے مسلم لیگ سندھ کے صوبائی سیکرٹریٹ میں سینئرنائب صدر سندھ اخترپرویز سے ملاقات میں کیا۔اس موقع پر سیکرٹری ایڈمنسٹریشن سندھ نعیم عادل شیخ ، فریدقریشی ،واصل خان رانازوالفقار ،چاچا فقیرا ور دیگر بھی موجود تھے ۔

حلیم عادل شیخ نے کہا کہ حکمرانوں کی عوام کے ساتھ زیادتیوں کی وجہ سے یہ لوگ مزیدگناہوں کی دلدل میں دھنستے چلے جارہے ہیں،یہ لوگ زندگی کے ہرشعبے میں عوام سے غلط بیانی سے کام لے رہے ہیں اس وقت جھوٹے وعدوں سے عوام کا پیٹ بھرا جارہاہے ۔انہوں نے کہا کہ ملک میں عدل وانصاف کی بالادستی ظلم وجبر کے خاتمے سے ممکن ہوتی ہے اور عوام کو مشکلات میں ڈال کر انہیں مزیدقرضوں میں دبانا بھی جبر کی بدترین مثال ہے ۔

ہم لوگ آنے والے نسلوں کے سکون اور ان کے تحفظ کے خواہشمند ہے ناکہ جو نسلیں پیدا ہورہی ہے وہ قرضوں کا بوجھ لے کر پیدا ہو اور اپنی پوری زندگی ناکردہ گناہوں کی سزا لیکر زندہ رہیں ،اگر ہماری عوام ذہنی طور پر خود کو تیار کرلے تو اس فاقوں کی حکومت سے چھٹکارا پایا جاسکتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ آج کا پاکستان اس حال میں ہے کہ اس کی سڑکوں پر کہیں ڈاکٹر سراپا احتجاج ہیں تو کہیں کسان اور مزدور سڑکوں پر ملتے ہیں اس پر حکومت کی نالائقی یہ بھی کہ نابینا لوگ بھی حکومت کی پالیسیوں کے زیر عتاب ہیں جبکہ وزیروں کی جانب سے سب اچھا کی رپورٹیں جس ڈھٹائی سے پیش کی جاتی ہے وہ حیران کن ہیں۔

متعلقہ عنوان :