ڈسٹرکٹ جیل سرگودہاکے قیام کے ایک سوپانچ سال بعد تاریخ میں پہلی مرتبہ کل دوہرے قتل کے مقدمہ کے مجرم کو پھانسی دی جائیگی۔

پیر 30 مارچ 2015 16:38

حیدرآبادٹاؤن(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30مارچ۔2015ء) ڈسٹرکٹ جیل سرگودہاکے قیام کے ایک سوپانچ سال بعد تاریخ میں پہلی مرتبہ کل 31مارچ کودوہرے قتل کے مقدمہ کے مجرم کو تختہ دارپر لٹکایاجائے گا۔1910میں قائم ہونے والی ڈسٹرکٹ جیل میں پھانسی گھاٹ نہ تھا حال ہی میں پھانسی گھاٹ کی تعمیر مکمل کی گئی جس کے بعد سرگودہاکی جیل میں پہلی مرتبہ پھانسی دی جائے گی ذرائع کے مطابق سال 2000میں تھانہ چواسیدن شاہ ضلع چکوال کے علاقہ میں ڈکیتی کے دوران افضل اور محمداسلم نامی افراد کو قتل کرنے کے الزام میں انسداددہشت گردی راولپنڈی کی عدالت نے محمدریاض نامی مجرم کو دومرتبہ سزائے موت ،25سال قیدسخت اور تین لاکھ روپے جرمانہ یادوسال قید سخت کی سزاکا حکم سنایاصدر پاکستان کی طرف سے رحم کی اپیل مستردہونے کے بعد مجرم ریاض کو پھانسی دینے کیلئے 31مارچ کی تاریخ مقررکرتے ہوئے ڈیتھ وارنٹ جاری کئے گئے جیل حکام کے مطابق پھانسی کے حکم پر کل 31مارچ کو عمل درآمدکرتے ہوئے مجرم کو تختہ دار پرلٹکایاجائے گا۔

(جاری ہے)

جیل میں ورثاء کی آخری ملاقات کروادی گئی ۔ذرائع کے مطابق آخری اطلاعات تک قاتل اور مقتولین کے ورثاء کے درمیان صلح کیلئے تمام تر کوششیں جاری تھیں تاہم جیل ذرائع کے مطابق پھانسی کے انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں۔ دریں اثناء یادرہے کہ قبل ازیں ڈسٹرکٹ جیل سرگودہامیں بند کسی بھی قیدی کے ڈیتھ وارنٹ جاری ہونے کے بعد اسے ضلع میانوالی کی سنٹرل جیل منتقل کیاجاتاتھااور پھانسی پر عملدرآمد میانوالی جیل میں ہوتاتھا

متعلقہ عنوان :