نیب نے ایف بی آر میں جاری اربوں روپے کی ٹیکس چوری روکنے اور ٹیکس قوانین میں خامیوں پر ایک اعلی سطحی انسداد کرپشن کمیٹی تشکیل دے دی

پیر 30 مارچ 2015 16:19

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30مارچ۔2015ء) قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے ایف بی آر میں جاری اربوں روپے کی ٹیکس چوری روکنے اور ٹیکس قوانین میں خامیوں پر ایک اعلی سطحی انسداد کرپشن کمیٹی تشکیل دے دی ہے یہ کمیٹی ایف بی آر میں جاری اربوں کی کرپشن روکنے کے لئے نیب کو سفارشات دے گی کہ قومی خزانہ میں ٹیکسوں کی وصولی کو کس طرح یقینی بنایا جا سکے اور ملک میں ٹیکسوں کی چوری روکی جائے ۔

ایک محتاط اندازے کے مطابق پاکستان میں ہر سال 500 ارب روپے کے ٹیکس چوری ہوتی ہے اور اس چوری سے بجٹ خسارہ اور حکومت کو مالی مشکلات کا اضافہ کا سامنا ہوتا ہے ۔ نیب کے ایک اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ ایف بی آر میں انسداد کرپشن کمیٹی میں ٹیکس سٹیٹ بینک کے 6 اعلی افسران اور ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کے نمائندے شامل ہوں گے ۔

(جاری ہے)

یہ کمیٹی نقصان کا اندازہ لگائے گی اور حتمی سفارشات چیئرمین نیب کو دے گی ۔

چیئرمیئن نیب نے ملک سے کرپشن کے خاتمہ کے لئے قومی آگہی مہم اور انسداد کرپشن مہم شروع کر رکھی ہے ۔ جس کے مثبت نتائج آنے کی توقع کی جا رہی ہے ۔ اعلامیہ کے مطابق ایف بی آر میں اربوں روپے کی ٹیکس چوری کی جاتی ہے اور اس چوری کی وجہ سے ٹیکس قوانین میں خامیاں افسران کا کرپشن میں شامل ہونا اقربا پروری اور قوانین میں سقم موجود ہیں۔ نیب نے ایف بی آر ٹیکس خامیوں کو روکنے کے لئے انسداد کر پشن کی کمیٹی قائم کی ہے ایف بی آر میں عمل کے ذریعے ہونے والے بھاری نقصانات کے حوالے سے رپورٹ دے گی کمیٹی سٹیٹ بینک آف پاکستان کے حکام ، حاضر سروس اور ریٹائرڈ ٹیکس افسران ، ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل اور دیگر حکام پر مشتمل ہو گی ۔

حکام نے مزید کہا کہ ترقی پذیر ممالک میں رشوت ، غبن ، کرپشن اہم مسائل ہیں جو کہ ملک کی معاشی تباہی کا باعث بنتے ہیں اس لئے کرپشن کے خلاف لڑنے کے لئے لوگوں کو ہمت دلانے کی ضرورت ہے ۔ یہ ملک میں کرپشن کے خلاف لڑنے والوں کے لئے اچھا خوش آئند قانون ہو گا ش۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ کرپشن کے خلاف جنگ صرف ایک بندہ کا کام نہیں ہے مگر یہ ہر شخص کی ذمہ داری ہے کہ ہم یہ جنگ باہمی کوششوں سے جیت سکتے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :