مستقل اور تاحیات نااہلی بارے آئینی و قانونی نکات کی تشریح کے لئے 5 رکنی لارجر بینچ قائم کرنے کا حکم ،فریقین کو نوٹس جاری،کیس کی مزید سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی

پیر 30 مارچ 2015 16:19

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30مارچ۔2015ء) چیف جسٹس پاکستان ناصر الملک نے آئین کے آرٹیکل 62 ، 63 کے تحت مستقل اور تاحیات نااہلی بارے آئینی و قانونی نکات کی تشریح کے لئے 5 رکنی لارجر بینچ کی تشکیل کے احکامات جاری کر دیئے ہیں انہوں نے یہ حکم پیر کے روز بلوچستان نیشنل پارٹی کے عبدالکریم نوشیروانی کی درخواست پر جاری کیا ہے ۔ چیف جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی ۔

اس دوران نوشیروانی کی جانب سے ڈاکٹر بابر اعوان پیش ہوئے اور انہوں نے عدالت کو بتایا کہ پی پی 46 فاران سے بی این پی کے امیدوار عبدالکریم نوشیروانی کامیاب ہوئے تھے مگر ان کے مخالف امیدوار سمیع اللہ بلوچ نے الیکشن ٹریبونل میں ان کی نااہلی کے لئے درخواست دائر کی تھی جس پر ٹریبونل نے 2 سال کی سزا سنائی تھی جس کو سپریم کورٹ نے کم کر کے 14روز کر دیا تھا سزا یافتہ ہونے پر نااہلی کے لئے سمیع اللہ بلوچ نے عدالت سے رجوع کیا تھا اور اب معاملہ یہ ہے کہ کہ آرٹیکل 62 ، 63 کے تحت ان کے موکل نوشیروانی کی نااہلی مستقل اور تاحیات ہو گی یا نہیں ۔

(جاری ہے)

کیونکہ سمیرا ملک اور لہڑی کیس میں یہ نااہلی مستقل قرار دی گئی ہے اس میں اہم قانونی نکات کی تشریح درکار ہے اس پر عدالت نے نوشیروانی کی اپیل سماعت کے لئے منظور کرتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کر دیئے ہیں اور 5 رکنی لارجر بینچ کی تشکیل کا بھی حکم دیا ہے کیس کی مزید سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی ۔

متعلقہ عنوان :