پاکستان یمن بارے وہی فیصلہ کریگا جو ملک و قوم اور مسلم امہ کے وسیع تر مفاد میں ہو گا‘ خواجہ محمد آصف

پیر 30 مارچ 2015 16:11

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30مارچ۔2015ء ) وفاقی وزیر پانی و بجلی اور دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ پاکستان یمن کے حوالے سے وہی فیصلہ کرے گا جو ملک و قوم اور مسلم امہ کے وسیع تر مفاد میں ہو گا،سعودی عرب کی جغرافیائی سرحدوں کو خطرہ لاحق ہوا تو پاکستان ہر ممکن مدد کرے گا،پاکستانیوں کو یمن میں عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے جہاں 3 ہزار سے زائد پاکستانی ہیں جن کا انخلاء شروع ہو چکا ہے اور یہ مرحلہ جلد مکمل ہو جائے گا، بجلی کے بحران پرجلد قابو پا لیا جائے گا‘بجلی اورپانی کے ضیاع پر قابو پانا عوام پر بھی فرض ہے اورایک میگا واٹ بجلی پیدا کرنے سے ایک میگا واٹ بچانا زیادہ بہتر ہے ،بڑے آبی ذخائر بنانے کی منصوبہ بندی کر لی ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز واپڈا ہاؤس میں پانی کے عالمی دن کے سلسلہ میں منعقدہ سیمینار سے خطاب اور بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر چیئرمین واپڈا ظفر محمود سمیت دیگر واپڈا حکام بھی موجود تھے۔ خواجہ محمد آصف نے کہا کہ پانی کے عالمی دن کے موقع پر ہمیں اس بات کا عہد کرنا چاہیے کہ پانی زندگی ہے، اس کی ہر صورت بچت کو یقینی بنائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس فنڈز دستیاب ہیں اور نیلم جہلم ہائیڈرو پراجیکٹ مقررہ وقت پر مکمل ہو گا۔بجلی کی بچت کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اگر ہم مارکٹیں وقت پر بند کر دیں تو 1500 میگا واٹ بجلی کی بچت ہو سکتی ہے جبکہ دوسری جانب اگر ہم نئے کارخانے لگائیں تو ہمیں 1500 میگا واٹ کیلئے 2 ارب ڈالرز درکار ہوتے ہیں۔ اس لئے ایک میگا واٹ بجلی پیدا کرنے سے ایک میگا واٹ بچانا زیادہ بہتر ہے انہوں نے میڈیا پر زور دیا کہ چونکہ میڈیا کی آواز زیادہ موثر ہے اس لئے اسے چاہئے کہ وہ بچت کی طرف لوگوں کو مائل کرے۔

انہوں نے کہا کہ زراعت کے شعبہ میں ہمارا اری گیشن کا طریقہ فلڈ اری گیشن ہے جس کو ڈرپ اری گیشن میں تبدیل کرنے کی ضرورت ہے جس سے ہم نہ صرف زیادہ پیداوار حاصل کر سکتے ہیں بلکہ زمین کو بنجر ہونے سے بچانے کے ساتھ ساتھ پانی کے ضیاع کو بھی روک سکتے ہیں۔ ہمیں ان تمام مقاصد کیلئے نیشنل ایکشن پلان کی ضرورت ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ امر تشویشناک ہے کہ ہم نہ صرف پانی کو ضائع کر رہے ہیں بلکہ دستیاب پانی کو زہر آلود بھی کر رہے ہیں جس سے ہیپاٹائٹس سمیت دیگر مہلک امراض جنم لے رہے ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ پانی کے عالمی دن کے موقع پر ہمیں اس بات کی یاد تازہ ہوتی ہے کہ آبی ذخائر کی نہ صرف ہمیں بلکہ مشرق وسطی کو بھی قلت کا سامنا ہے اور یہ بھی تاثر پایا جاتا ہے کہ آنیوالے وقت میں زیادہ جنگیں پانی کے مسئلہ پر ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان دریاؤں کی سرزمین ہے، گزشتہ ہفتے مرالہ سے ایک لاکھ کیوسک پانی گزرا جو اس سیزن میں پہلے کبھی نہیں گزرا لیکن ہم نے آبی ذخائر میسر ہونے کی وجہ سے اسے ضائع کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس وسائل موجود ہیں اگر ہم اپنے طور طریقے درست کر لیں تو وسائل آنیوالے دنوں میں ہماری ضرورت پوری کر سکتے ہیں جس کیلئے ہمیں آبادی پر قابو پانے ‘ گڈ گورننس ‘ بچوں کی تربیت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ماضی میں مواقعوں کو ضائع کیا گیا‘ داسو ڈیم نہ بننے کی وجہ سے قوم کا کروڑوں روپیہ ضائع ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں پانی کے ضیاع کو روکنے کیلئے خاطر خواہ اقدامات نہیں کئے گئے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے اقتدار میں آنے کے بعد دہشت گردی کے خاتمے کیلئے ٹھوس اقدامات کئے جبکہ کراچی آپریشن کا فیصلہ بھی ہماری حکومت نے ہی کیا۔انہوں نے یمن کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ ملک و قوم اور مسلم امہ کے مفاد میں فیصلہ کریں گے۔ یمن کے عوام بھی پاکستان سے محبت کرتے ہیں ،یمن سے پاکستانیوں کاانخلا شروع ہو چکا ہے۔

تین ہزارپاکستانی جلد یمن سے واپس پہنچیں گے جسکے لئے پی آئی اے نیوی کا کردار قابل ستائش ہے ۔ سعودی عرب کی سلامتی کو کوئی خطرہ ہوا تو بھرپور مدد کریں گے۔یمن سے تین ہزار پاکستانی جلد وطن واپس پہنچ جائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب پاکستان کے بڑے بھائی کی طرح ہے اوراس نے ہمیشہ پاکستان کی مدد کی ۔سعودی عرب کی جغرافیائی سرحدوں کو خطرہ لاحق ہوا تو پاکستان ہر ممکن مدد کرے گا۔

متعلقہ عنوان :