پاکستان ریلوے کے ذمہ کوئی واجب الاادا رقم نہیں ہے،وزارت ریلوے

پیر 30 مارچ 2015 15:05

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30مارچ۔2015ء) وزارت ریلوے نے کہا ہے کہ پاکستان ریلوے کے ذمہ کوئی واجب الاادا رقم نہیں ہے چونکہ ایچ ایس ڈی آئل کی مد میں پی ایس او کا 1.20 ملین روپے کا کلیم اور بار برداری کے اخراجات کی مد میں پاکستان ریلوے کا پی ایس او کے ذمے 1.25 ملین روپے کا کلیم زیر تصفیہ ہے ۔ قومی اسمبلی میں پیش کی گئی دستاویزات کے مطابق وزارت ریلوے کا کہنا تھا کہ پاکستان ریلوے کے ذمے کوئی واجب الاادا رقم نہیں ہے چونکہ ایچ ایس ڈی آئل کی مد میں پی ایس او کا 1.20 ملین روپے کا کلیم اور بار برداری کے اخراجات کی مد میں پاکستان ریلوے کا پی ایس او کے ذمے 1.25 ملین روپے کا زیر تصفیہ ہے ۔

دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ پاکستان ریلوے ایندھن پر بھاری اخراجات نہیں کر رہی بلکہ کفایت شعاری سے کام لے رہی ہے ۔

(جاری ہے)

تمام مالی سال 2013-14 کے دوران متعلقہ عرصے کے مقابلے میں آپریشنل سرگرمیوں میں اضافے خصوصاً بار برداری آپریشن جو جولائی 2013 میں ماہانہ 15 گاڑیوں سے فروری 2015 تک 270 گاڑیوں تک بڑھ گیا جس کی وجہ سے ایندھن کے اخراجات میں 20 فیصد اضافہ ہو اہے پیداوار کی میکانکی حلاات پر مبنی ریلوے انجنوں کی منطقی بنانے کے لئے نگرانی کا ایک طریقہ کار وضع کیا گیا ہے جو ایندھن کی کھپت میں کفایت شعاری میں معاون ہو گا ۔

رواں مالی سال کے دوران ایندھن کے بجٹ پر نظرثانی کرتے ہوئے 13.300 بلین روبپے سے کم کر کے 12.473 بلین روپے کر دیا گیا ہے اس کے علاوہ پاکستان ریلوے تقریباً 16 دن کا ذخیرہ برقرار رکھتا ہے چنانچہ تقریباج 449 ملین روپے کا ایندھن اس وقت موجود ہے ۔ دستاویزات کے مطابق گزشتہ 3 سالوں میں ہونے والے ایندھن کے اخراجات کی تفصیل درجہ ذیل دی گئی ہے جس میں 2012-13 میں 8.715 ملین روپے ، 2013-14 میں 10.968 ملین روپے جبکہ 2014-15 جنوری تک 6.854 ملین روپے خرچ کیے گیے ہیں

متعلقہ عنوان :