محکمہ خزانہ ترقیاتی سکیموں کیلئے مختص کئے گئے مالی وسائل پر کسی قسم کی کٹوتی سے گریز کرے ،پرویزخٹک،

ترقیاتی سکیموں کیلئے فنڈز کے اجراء میں کسی قسم کی رکاوٹیں پیدا کرنے والے حکام کے خلاف کاروائی کی جائے گی ، صوبے میں تمباکو پیدا کرنے والے سات اضلاع میں تمباکو سیس کی رقم تقسیم کرنے کے فارمولے کی بھی منظوری دیدی ہے،وزیراعلی خیبرپختونخوا

اتوار 29 مارچ 2015 23:18

پشاور(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار29مارچ ۔2015ء) وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے محکمہ خزانہ کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ وہ منظور شدہ ترقیاتی سکیموں کیلئے مختص کئے گئے مالی وسائل پر کسی قسم کی کٹوتی سے گریز کرے اور نہ ہی مجاز فورم کی جانب سے منظور کردہ سکیموں میں کسی قسم کا رد وبدل کرے انہوں نے خبردار کیا کہ ترقیاتی سکیموں کیلئے فنڈز کے اجراء میں اس طرح کی رکاوٹیں پیدا کرنے والے حکام کے خلاف کاروائی کی جائے گی وزیراعلیٰ نے صوبے میں تمباکو پیدا کرنے والے سات اضلاع میں تمباکو سیس کی رقم تقسیم کرنے کے فارمولے کی بھی منظوری دیدی ہے تاہم انہوں نے ضلع صوابی کو صوبے کا سب سے زیادہ تمبا کو پیدا کرنے والا ضلع تسلیم کرتے ہوئے ضلع کیلئے مختص حصے کا از سر نو جائزہ لیکر اس کی پیداوار کے مطابق تمباکو سیس میں حصہ مقرر کرنے کا حکم دیا ہے وزیراعلیٰ نے یہ احکامات وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں تمباکو سیس کے استعمال سے متعلق اجلاس کی صدارت کر تے ہوئے جاری کیں اجلاس میں دوسروں کے علاوہ سینئر وزیر برائے صحت وانفارمیشن ٹیکنالوجی شہرام خان ترکئی، وزیرایکسائزاینڈ ٹیکسیشن میاں جمشیدالدین کاکاخیل،وزیر مال علی امین گنڈا پور، وزیر زراعت اکرام الله گنڈا پوراور ایڈیشنل چیف سیکرٹری ڈاکٹر حماد اویس آغا نے شرکت کی اجلاس کو بتایا گیا کہ مالی سال2013-14میں صوبے میں تمباکو پیدا کرنے والے سات اضلاع میں تمباکو سیس کی مد میں حاصل شدہ 219.63 ملین روپے کی رقم تقسیم کی گئی جس میں سے صر ف ضلع صوابی کا حصہ 114.83 ملین روپے تھا موجودہ مالی سال کیلئے تقسیم کا فارمولا طے کرنے کی غرض سے اجلاس میں بحث کے دوران سینئر وزیر شہرام ترکئی کی جانب سے ضلع صوابی کیلئے مختص حصے پر تحفظات کے پیش نظر اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ صوابی کے حصے کا از سر نو جائزہ لیکر اسے ضلع کی تمبا کو کی پیداوار کے مطابق بنایا جائے گااس موقع پر صوبے میں تمباکو کی پیداوار سے مزید آمدن حاصل کرنے کے امکانات پر بھی غور کیا گیا اور سگار کیلئے تمبا کو کی پیداوار کے اقدامات کے ضمن میں اتبدائی فیزبلٹی رپورٹ تیار کرنے کا فیصلہ کیا گیا وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے تمباکو پر ٹیکسوں سے متعلق معاملات کے حوالے سے ہدایت کی کہ تمباکو ایکسپورٹ ٹیکس صرف صوبے سے باہر ایکسپورٹ کئے جانے والے تمباکو پر وصول کیا جائے جو صرف خیبرپختونخوا حکومت کا اختیار ہے انہوں نے کہا کہ اس کے سواء وفاقی حکومت کی جانب سے وصول کئے جانے والا کسی قسم کا ٹیکس بلاجواز تصور ہو گا اور اسکی ادائیگی فوری طور پر روک دینی چاہیئے انہوں نے اس بارے میں دلیل دیتے ہوئے کہا کہ اٹھارویں آئینی ترمیم کے تحت صوبوں کو زراعت پر ٹیکس کا اختیار دیا گیا ہے چنانچہ صوبے کو اپنا یہ اختیار صوبے کے مفاد میں استعمال کرنا چاہیئے انہوں نے صوبے کے متعلقہ حکام کو کہا کہ وہ تمباکو پر ٹیکسوں کے معاملے میں پاکستان ٹوبیکو بورڈ اور صوبائی حکومت کے درمیان موجود خلاء کو ختم کرنے کیلئے اقدامات کرے تاکہ اس سلسلے میں کسی قسم کے ابہام کو دور کیا جا سکے وزیراعلیٰ نے ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ بلڈوزر اور ٹریکٹر صرف مستحق اور حقیقی کاشتکاروں کو اعانتی نرخوں پر فراہم کئے جائیں اور محکمہ خزانہ ایسے آلات اور مشینری کی خریداری کیلئے جلد مالی وسائل جاری کرے�

(جاری ہے)

متعلقہ عنوان :