اب پاکستان اور ظالم ایک ساتھ نہیں چل سکتے ،ملک میں قومیتوں کی نہیں امیر اور غریب اور ظالم اور مظلوم کی لڑائی ہے، سراج الحق،

یہاں ظالم متحد اور مظلوم منتشر ہیں ،ہم آئین کی حکمرانی پر یقین رکھنے والے جمہوری لوگ ہیں اور آئینی اور جمہوری طریقے سے عوام کی مدد سے ملک میں اسلامی انقلاب برپا کرنا چاہتے ہیں ، منصورہ میں پریس کانفرنس سے خطاب

اتوار 29 مارچ 2015 20:50

اب پاکستان اور ظالم ایک ساتھ نہیں چل سکتے ،ملک میں قومیتوں کی نہیں امیر ..

لاہور(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار29مارچ ۔2015ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی نے اپنے دروازے عام آدمی کیلئے کھول دیئے ہیں،دیانتدار اور معاشرے میں اچھی شہرت کے حامل لوگ جماعت اسلامی کے ممبر بن کر ہر سطح کی ذمہ داریوں تک پہنچ سکتے ہیں،اس مقصد کیلئے جماعت اسلامی کے ذمہ داران اور کارکنان 3تا 15اپریل ملک بھر کے پانچ سو شہروں اور ہزاروں دیہاتوں ،گاؤں اور گوٹھوں میں عوام کے پاس جائیں گے اورانہیں اپنے ممبر اور ووٹر بنائیں گے ۔

جماعت اسلامی کے مرکزی ،صوبائی اور ضلعی ذمہ دار ان کے دوروزہ خصوصی مشاورتی اجلاس کے بعد منصورہ میں پریس کانفرنس خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جماعت کے ہر کارکن کو کم از کم ایک سو لوگوں کو جماعت کے ممبر اور ووٹر بنانے کا ہدف دیا گیا ہے ، 12روزہ رابطہ عوام مہم کے دوران ہم ایک کروڑ لوگوں کو جماعت اسلامی میں شامل کریں گے ۔

(جاری ہے)

اقلیتوں پرمشتمل پاکستانی برادری ہندو ،سکھ اور عیسائیوں کو بھی جماعت اسلامی کے کارکن بنایا جائے گاتاکہ 68سال سے ملکی اقتدار قابض انگریز کے غلاموں اور استعمار کے ایجنٹوں سے 18کروڑ عوام کو نجات دلائی جاسکے ،جماعت اسلامی آئندہ بلدیاتی اور قومی انتخابات میں ایک بڑی عوامی قوت بن کر سامنے آئے گی ۔

اس موقع پرجماعت اسلامی کے نائب امراء میاں محمد اسلم ،حافظ محمد ادریس سیکریٹری جنرل لیاقت بلوچ اور سیکرٹری اطلاعات امیر العظیم اور شاہد شمسی بھی موجود تھے ۔سراج الحق نے کہا کہ اب پاکستان اور ظالم ایک ساتھ نہیں چل سکتے ،ملک میں قومیتوں کی نہیں امیر اور غریب اور ظالم اور مظلوم کی لڑائی ہے ،انہوں نے کہا کہ اسی ظالم طبقہ کی وجہ سے پاکستان دولخت ہوا اور ہمارا ایک بازو ہم سے جدا ہوگیا ،اب اس طبقہ کوملک و قوم کی تقدیر سے مزید کھیلنے کا موقع نہیں دیں گے ،انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ حالات کو کوسنے اور سر پر ہاتھ رکھ کر روتے رہنے سے کچھ نہیں ہوگا مسائل حل کرنے کیلئے قوم کو اٹھنا اور ظالموں لٹیروں اور کرپشن کے بادشاہوں کے خلاف جماعت اسلامی کے ساتھ مل کر جدوجہد کرنا ہوگی ،انہوں نے کہا کہ پاکستان کا عام آدمی جماعت اسلامی کے پاکیزہ کردار کی گواہی دیتا ہے ،عوام جانتے اور ببانگ دہل ہماری پاک دامنی کا اعتراف کرتے ہیں لیکن اب اس محبت اور تعریف سے آگے بڑھ کر انہیں پاکستان کو جاگیر داروں وڈیروں اور سرمایہ داروں سے نجات کیلئے جماعت اسلامی کے کندھے کے ساتھ کندھا اور قدم کے ساتھ قدم ملا کرچلنا ہوگا ۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے بڑوں نے ہندوؤ ں اور انگریزوں سے آزادی حاصل کرنے کیلئے بے مثال قربانیاں پیش کیں اس آزادی کو برقرار رکھنے اور انگریز اور مغربی استعمار کے 68سالہ ظالمانہ شکنجے کو توڑنے اور دور غلامی کا خاتمہ کرنے کیلئے بھی ایک بڑی عوامی تحریک کی ضرورت ہے ،انہوں نے کہا کہ یہاں ظالم متحد اور مظلوم منتشر ہیں ،ہم آئین کی حکمرانی پر یقین رکھنے والے جمہوری لوگ ہیں اور آئینی اور جمہوری طریقے سے عوام کی مدد سے ملک میں اسلامی انقلاب برپا کرنا چاہتے ہیں ،تاکہ اسٹیٹس کو کا خاتمہ کرکے عوام کے غصب شدہ حقوق انہیں دلائے جاسکیں ۔

انہوں نے کہا کہ میں خود کراچی ،اسلام آباد لاہور اور پشاور سمیت ملک کے مختلف شہروں میں جاکر براہ راست عوام کو جماعت میں شامل کروں گا،میرا اصل ہدف معاشرے کا پسا ہوا اور غریب طبقہ ہے جس میں تانگہ ریٹرھی والے ،جوتے بنانے اور کپڑے سینے والے ،فٹ پاتھ پر بیٹھنے والے غریب اور بے سہارا لوگ ہیں ۔

متعلقہ عنوان :