تھائی لینڈ سے قیدیوں کی منتقلی، سکینڈل میں گرفتار سیکشن افسرسے تفتیش کی ابتدائی رپورٹ وزیر داخلہ اور سیکرٹری داخلہ کو پیش کردی گئی

عدالت سے ملزمان کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ ملنے کے بعد سکینڈل میں ملوث وزارت کے چھ اہم افسران سے متعلق سیکشن افسر سے اہم معلومات ملنے کاامکان ن

اتوار 29 مارچ 2015 15:11

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29مارچ۔2015ء) ایف آئی اے نے تھائی لینڈ سے منشیات کی سمگلنگ اور سنگین جرائم میں ملوث 9قیدیوں کی پاکستان منتقلی کے سکینڈل میں گرفتار وزارت داخلہ کے سیکشن افسر سے ہونے والی تفتیش کی ابتدائی رپورٹ وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان اور سیکرٹری داخلہ شاہد خان کو پیش کردی ہے جبکہ مقامی عدالت سے ملزمان کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ ملنے کے بعد اس سکینڈل میں ملوث وزارت کے دیگر چھ اہم افسران سے متعلق سیکشن افسر سے اہم معلومات ملنے کی توقع ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے گزشتہ دنوں وزارت داخلہ کے اعلیٰ حکام کی اجازت کے بغیر تھائی لینڈ میں منشیات کی سمگلنگ اور سنگین جرائم میں ملوث ایسے 9قیدیوں جنہیں جرم ثابت ہونے پر تیس سے پچاس سال تک کی قید کی سزائیں ہوئی ہیں مجاز اتھارٹی کی اجازت کے بغیر پاکستان لانے کا سخت نوٹس لیا تھا اور سیکشن آفیسر لاء افتخار احمد کو ایف آئی اے نے گرفتار کرکے تفتیش کا دائرہ وسیع کردیا ہے جبکہ گزشتہ روز سینئر سول جج اسلام آباد کی عدالت سے سیکشن آفیسر اور اس کے ساتھیوں کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ بھی حاصل کرلیا ہے۔

(جاری ہے)

متعلقہ سیکشن آفیسر نے 9پاکستانی شہری قیدیوں کو پاکستان میں وصول کرنے سے متعلق ایک خط جاری کیا تھا جس کی نہ تو وزیر داخلہ اور نہ ہی سیکرٹری داخلہ سے منظوری لی گئی۔ ان مجرموں کو اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا تھا جنہوں نے ہائی کورٹ میں بھی کیس دائر کردیا ہے جس میں انہوں نے موقف اختیار کیا ہے کہ ان کے خلاف پاکستان میں کوئی کیس نہیں ہے لہذا انہیں رہا کیا جائے جبکہ تھائی لینڈ کے حکام نے ان مجرموں کو پاکستانی سفارتخانے کے حوالے کرتے وقت متعلقہ دستاویزات بھی نہیں دیں۔

وزیر داخلہ نے گزشتہ روز سابق دور حکومت میں لائے گئے 35ایسے مجرموں اور 9حالیہ مجرموں کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ پر ڈال دیئے ہیں ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اب تک کی تحقیقات میں تھائی لینڈ میں پاکستانی سفارتخانے اور وزارت داخلہ کے چھ افسران کے خلاف سخت کارروائی کا امکان ہے اور اگر گرفتار سیکشن افسر نے جسمانی ریمانڈ کے دوران وزارت داخلہ کے اہم افسران کے نام لے لئے تو انہیں بھی شامل تفتیش کیا جائے گا اور اس تفتیش میں اگر ان کے خلاف ٹھوس شواہد سامنے آگئے تو ان کی گرفتاری بھی عمل میں لائی جاسکتی ہے۔

متعلقہ عنوان :