ایران کے متنازع جوہری پروگرام پر امریکہ اور چھ عالمی طاقتوں کے ایرانی حکام سے مذاکرات انتہائی اہم مرحلے میں داخل

یمن میں امریکہ کے حمایت یافتہ سعودی اتحاد کی ایران نواز باغیوں کیخلاف کارروائی مذاکرات کے ماحول پر اثرانداز ہو رہی ہے  روس یمن کی صورتحال بات چیت کے کچھ شرکا کے موقف میں تبدیلی نہیں لائے گی  سرگئی ریبکو و

اتوار 29 مارچ 2015 12:21

جنیوا (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29مارچ۔2015ء) ایران کے متنازع جوہری پروگرام پر امریکہ اور چھ عالمی طاقتوں کے ایرانی حکام سے مذاکرات انتہائی اہم مرحلے میں داخل ہوگئے ہیں روس کے مرکزی مذاکرات کار اور روس کے نائب وزیرِ خارجہ سرگئی ریبکوو نے خبردار کیا ہے کہ یمن میں امریکہ کے حمایت یافتہ سعودی اتحاد کی ایران نواز باغیوں کے خلاف کارروائی جوہری مذاکرات کے ماحول پر اثرانداز ہو رہی ہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے روسی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے ہم دیکھ رہے ہیں کہ اس ملک(یمن) میں پیش آنے والے المناک واقعات کا اثر بات چیت کے ماحول پر پڑ رہا ہے۔تاہم انھوں نے امید ظاہر کی کہ یمن کی صورتحال بات چیت کے کچھ شرکا کے موقف میں تبدیلی نہیں لائے گی۔انہوں نے کہاکہ معاہدے پر اتفاقِ رائے کے امکانات اب 50/50 سے زیادہ ہیں۔جرمنی کے وزیر خارجہ فرینک والٹر سٹینمیئر نے کہا ہے کہ ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق مذاکرات آخری مرحلے میں داخل ہوچکے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ طویل مذاکرات کا آخری مرحلہ شروع ہوچکا ہے اور ایران کے ساتھ 12 سالہ مذاکرات کے بعد اب ہمارے سامنے فیصلہ کن دن ہیں۔فرانسیسی وزیر خارجہ لوراں فیبیوس نے کہا کہ ہم نے کچھ معاملات میں پیش رفت کی ہے لیکن کچھ میں زیادہ پیش رفت نہیں ہوسکی۔

متعلقہ عنوان :