کراچی اسٹاک مارکیٹ میں گزشتہ کاروباری ہفتے مندی کے بادل چھائے رہے ،کے ایس ای 100 انڈیکس 18 بالائی حدوں سے گر گئی

انڈیکس 31800 پوائنٹس کی سطح سے کم ہو 29900 پوائنٹس کی کم ترین سطح پر بند ہوا

ہفتہ 28 مارچ 2015 00:01

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28مارچ2015ء) کراچی اسٹاک مارکیٹ میں گزشتہ ہفتے تمام کاروباری دنوں کے دوران مندی کے بادل چھائے رہے جس کی وجہ سے کے ایس ای 100 انڈیکس 18 بالائی حدوں سے گر گئی اورانڈیکس 31800 پوائنٹس کی سطح سے کم ہو 29900 پوائنٹس کی کم ترین سطح پر بند ہوا۔ گزشتہ کاروباری ہفتہ کے دوران شدید مندی کے رجحان کے سبب سرمایہ کاروں کے 343ارب روپے سے زائد رقم ڈوب گئی اور مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ 70کھرب روپے کی سطح سے گھٹ کر 67کھرب روپے کی سطح پر آگیا۔

وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کے دورہ کراچی کے دوران کراچی اسٹاک مارکیٹ کی25کمپنیوں میں ایوارڈ کی تقسیم اوراسٹیٹ بینک آف پاکستان کی آئندہ دو ماہ کے لئے بنیادی شرح سود میں50بیسز پوائنتس کی کمی جیسے اقدامات بھی مارکیٹ کو سہارا نہ دیں سکے ۔

(جاری ہے)

کراچی اسٹاک مارکیٹ میں23مارچ کو یوم پاکستان کی تعطیل کے باعث کاروبار کا آغاز منگل24مارچ سے ہوااور کاروبار کے پہلے ہی روز انڈیکس تقریبا500پوائنٹس کی کمی سے 31300پوائنٹس کی سطح تک گر گیابعد ازاں مندی کا یہ سلسلہ جمعہ تک غالب رہا ۔

اسٹاک ماہرین کے مطابقمارکیٹ پہلے ہی غیر ملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے سرمائے کے انخلاء اور لوکل فنڈز کی جانب سے بڑے پیمانے پر فروخت کے باعث دباؤ کا شکار تھی ایسے موقع پر ایشیائی ترقیاتی بینک اور عالمی مالیا تی فنڈ کی رواں مالی سال پاکستان کے لئے معاشی ترقی کا5.1فیصد مقررہ ہدف حاصل نہ ہونے کی پیش گوئی نے سرمایہ کاروں کو مارکیٹ سے مزید دور کر دیا ۔

موڈیز کی جانب سے پاکستا ن کی کریڈٹ ریٹنگ مستحکم سے مثبت کئے جانے کے اثرات بھی مارکیٹ میں مندی کے تسلسل کو ختم نہ کر سکے ۔ماہرین کے مطابق مڈل ایسٹ بحرا ن کی وجہ سے عالمی اسٹاک مارکیٹ اور قتیل کی قیمتو ں میں کمی کے خدشات مارکیٹ پر اثرا انداز ہو رہے ہیں جبکہ سیاسی عدم استحکام اورکراچی آپریشن کے ردعمل میں کسی ناخوشگوار واقعہ کے رونما ہونے کے خدشات پر سرمایہ کاری تذبذب کا شکار ہیں اسی وجہ سے وہ کاروبار میں خاص دلچسپی نہیں لے رہے تاہم مارکیٹ کو سہارا دینے کی غرض سے حکومتی مالیاتی اداروں ،مقامی بروکریج ہاؤسز اور دیگر انسٹی ٹیوشن کی جانب سے سیمنٹ ،بینکنگ ،توانائی اورفرٹیلائزر سیکٹر میں خریداری دیکھی جا رہی ہے جس کی وجہ سے گزشتہ ہفتہ ٹریڈنگ کے دوران کے ایس ای 100انڈیکس 32075.72پوائنٹس کی بلند سطح پر بھی دیکھا گیا لیکن کاروباری سیشن کے اختتام تک تیزی کے اثرات مندی میں تبدیل ہو جاتے ہیں ۔

گذشتہ کاروباری ہفتہ کے اختتام پر کے ایس ای100انڈیکس میں1842.43پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی جس کے باعث انڈیکس 31800.26پوائنٹس سے کم ہوکر 29957.83پوائنٹس پر بند ہوا اسی طرح 1158.27پوائنٹس کی کمی سے کے ایس ای 30انڈیکس 19069.19پوائنٹس اور کے ایس ای آل شیئر انڈیکس 22658.40پوائنٹس سے گھٹ کر 21550.09پوائنٹس پر آگیا۔ مندی کے سبب مارکیٹ کے سرمائے میں3کھرب43ارب 87کروڑ 77لاکھ1ہزار940روپے کی نمایاں کمی دیکھنے میں آئی جس سے مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ 70کھرب 56ارب 96 کروڑ 43لاکھ 96 ہزار 491روپے سے گھٹ کر 67کھرب 13ارب 8کروڑ 66 لاکھ 94ہزار 551روپے رہ گیا۔

گزشتہ ہفتہ زیادہ سے زیادہ 25کروڑ 83لاکھ 24ہزار حصص کا کاروبار ہوا اور ٹریڈنگ ویلیو 12ارب روپے ریکارڈ کی گئی جبکہ کم سے کم کاروباری لین دین 9کروڑ 92لاکھ 6ہزار حصص رہا اور اس دن ٹریڈنگ ویلیو 6ارب روپے تک محدود رہی۔ کراچی اسٹاک مارکیٹ میں گذشتہ ہفتہ مجموعی طور پر 1392کمپنیوں کا کاروبار ہوا جن میں سے 254کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں اضافہ، 1057میں کمی اور 81 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ کاروبار کے لحاظ سے پاک الیکٹرون، جہانگیر صدیقی، میپل لیف، بینک آف پنجاب، کے الیکٹرک، اینگرو کارپوریشن اور ٹی آر جی پاک لمیٹڈ سرفہرست رہے۔

متعلقہ عنوان :