بلوچستان ہائی کورٹ میں چےئرمین میونسپل کمیٹی سبی محمد داؤد کی دائر آئینی پٹیشن کی سماعت،

صوبے کے ایک اہم شہرمیں تعلیمی حوالے سے صورتحال اتنی خراب ہے،عدالت کا اظہار برہمی

ہفتہ 28 مارچ 2015 23:21

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28مارچ2015ء) بلوچستان ہائی کورٹ کے جج جسٹس جمال خان مندوخیل اور جسٹس محمد اعجاز سواتی پر مشتمل سبی بنچ نے محمد داؤد چےئرمین میونسپل کمیٹی سبی کی جانب سے دائر آئینی پٹیشن کی سماعت کی اس موقع پر درخواست گذار نے عدالت کو بتایا کہ گورنمنٹ گرلز مڈل سکول حاجی عظیم خان گہرامزئی سبی اور گورنمنٹ گرلز پرائمری سکول چمڑہ کارخانہ سبی بغیرکسی بنیادی سہولت کے کرائے پر حاصل کردہ پلاٹوں میں چلائے جارہے ہیں جن کا کرایہ تک ان سکولوں کے اساتذہ اپنی جیبوں سے ادا کررہے ہیں ۔

انہوں نے عدالت سے درخواست کی کہ متعلقہ حکام کو ان مسائل کے حل کیلئے کہا جائے انہوں نے بتایا کہ علاقے میں محکمہ خوراک کی ایک عمارت خالی پڑی ہوئی ہے اگر مذکورہ سکولوں کو عارضی طور پر یہاں منتقل کردیا جائے تو یہ مسئلہ کسی حد تک حل ہوسکتاہے۔

(جاری ہے)

عدالت نے کہا کہ یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ بچوں کو ضروری تعلیم مفت فراہم کرے جس کیلئے تعلیمی اداروں میں تمام تر سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جاناضروری ہے عدالت نے اس بات پر برہمی کا اظہار کیا کہ صوبے کے ایک اہم شہرمیں تعلیمی حوالے سے صورتحال اتنی خراب ہے۔

عدالت نے صوبائی سیکرٹری تعلیم اور ڈائریکٹر سکولز کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اگلی تاریخ سماعت پر پیش ہونے کی ہدایت کی جبکہ ڈویژنل ڈائریکٹر ایجوکیشن سبی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسران ( میل /فمیل) سبی کو مذکورہ دونوں سکولوں کے علاوہ ان کی نگرانی میں دیگر سکول کی موجودہ حالت سے متعلق ایڈوکیٹ جنرل کے توسط سے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔ عدالت نے محکمہ خوراک کی عمارت کے حوالے سے ڈپٹی کمشنر کو ہدایت کی کہ اس سلسلے میں محکمہ کے متعلقہ آفیسر سے رابطہ کیا جائے اور اگر ممکن ہو تو مذکورہ سکول کو عارضی طور پروہاں منتقل کیا جائے سیکرٹری تعلیم کو ہدایت کی گئی کہ مذکورہ سکول کیلئے مستقل بنیادوں پر جگہ فراہم کرنے کا انتظام کیا جائے جبکہ کمشنر اور ڈپٹی کمشنر کو سکولوں کو فعال بنانے کے حوالے سے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسران (میل /فیمیل) سبی کو ہر ممکن تعاون فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی۔

عدالت نے ڈپٹی کمشنر کو اس حوالے سے آئندہ تاریخ سماعت یا اس سے قبل رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی۔ کیس کی اہمیت کے پیش نظر اس کی آئندہ سماعت پرنسپل سیٹ کوئٹہ میں کرنے کیلئے یکم اپریل 2015 کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔ دریں اثناء معزز جج صاحبان کے حکم کی روشنی میں مذکورہ سکول کو عارضی طور پر محکمہ خوراک کی خالی عمارت میں منتقل کرکے تدریسی عمل کا آغاز کردیاگیا ہے جس کی رپورٹ معزز عدالت کو پیش کردی گئی جبکہ ڈپٹی کمشنر سبی نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ مذکورہ عمارت میں بچوں کیلئے پینے کے پانی کے انتظامات اور دیگر سہولیات جلد فراہم کردی جائیں گی

متعلقہ عنوان :