آپریشن ضرب عضب اور نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے بعد فاٹا کو سابقہ ادوار کی طرز پر رکھنا ظلم ہو گا،سکندرشیرپاؤ،

فاٹا کے خصوصی درجے کو ختم کر کے اسے فرنٹ لائن پر لایا جائے،دہشت گردی کا خاتمہ کرنے میں کسی قسم کی رکاوٹ نہیں ہونی چاہئے،صوبائی صدر قومی وطن پارٹی

ہفتہ 28 مارچ 2015 19:57

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28مارچ2015ء) قومی وطن پارٹی کے صوبائی صدر سکندر خان شیر پاؤ نے کہا ہے کہ آپریشن ضرب عضب اور نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے بعد فاٹا کو سابقہ ادوار کی طرز پر رکھنا ظلم ہو گا۔ فاٹا کے خصوصی درجے کو ختم کر کے اسے فرنٹ لائن پر لایا جائے آرٹیکل 247میں ترمیم وقت کی ضرورت ہے وہ گزشتہ روز پشاور پریس کلب میں خیبر ایجنسی کے نوشاد خان اور دیگر ساتھیوں کی قومی وطن پارٹی میں شمولیتی تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔

سکندر شیر پاؤ نے کہا کہ آئی ڈی پیز کی واپسی شروع ہو گئی ہے تاہم اس کے مکمل ہونے تک کیمپوں میں مقیم تمام آئی ڈی پیز کو حسب معمول مراعات دی جائیں ۔ان کا کہنا تھا کہ آپریشن ضرب عضب اور نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے بعد فاٹا کو سابقہ ادوار کی طرز پر رکھنا ظلم ہو گا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ کا دائرہ اختیارفاٹا تک وسیع کرنے اور فاٹا میں قوانین سازی کا اختیار قومی اسمبلی کو دیا جائے تاکہ وہاں پر موجود عوامی نمائندے اپنے لوگوں کے لئے بہتر قانون سازی کر سکیں ۔

انہوں نے کہاکہ اپنے علاقوں کو واپس جانے والے آئی ڈی پیز کو مناسب پیکج اور غیر مشروط واپسی کو ممکن بنایا جائے ۔ انہوں نے کہاکہ کراچی میں جاری آپریشن کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کو یقینی بنانا چاہئے اور جس کسی بھی سیاسی جماعت کے عسکریتی ونگز ہوں ان کے خلاف سخت کارروائی کرنی چاہئے تاکہ کراچی کے امن کو بحال کیا جا سکے ۔

انہوں نے کہاکہ قومی سلامتی کے لئے سیاسی اور عسکری قیادت سمیت ملک بھر کے عوام متحد ہیں اس لئے دہشت گردی کا خاتمہ کرنے میں کسی قسم کی رکاوٹ نہیں ہونی چاہئے ۔انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت کی جانب سے تجویز کرد ہ شیڈول کے مطابق بلدیاتی انتخابات تیس مئی کو ہوں گے جبکہ حتمی نتائج کا اعلان دس جون کو کیا جائے گا جس پر قومی وطن پارٹی کو اعتراض ہے کیونکہ تیس مئی سے دس جون تک کا عرصہ نتائج پر اثر انداز ہو سکتا ہے اور دس دن کی مدت میں پورے الیکشن کے نتائج تبدیل کئے جا سکتے ہیں اس لئے الیکشن کے نتائج میں ایک دن سے زیادہ کی تاخیر قبول نہیں کریں گے ۔

انہوں نے کہاکہ بلدیاتی انتخابات کے لئے ضلعی تنظیموں کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ جس کے ساتھ چاہیں اتحاد کر سکتی ہیں چاہے وہ مسلم لیگ ن ہی کیوں نہ ہو۔