افغانستان میں طالبان کی قید سے رہا ہونے والے امریکی فوجی بو رابرٹ برگداہل کے خلاف تحقیقات کا آغاز

ہفتہ 28 مارچ 2015 14:21

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28مارچ2015ء) افغانستان میں طالبان کی قید سے رہا ہونے والے امریکی فوجی بو رابرٹ برگداہل کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے، کورٹ مارشل میں اس کو عمر قید کی سزاء ہونے کا بھی امکان ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق برگداہل کو گزشتہ برس طالبان نے گوانتاناموبے سے 5 ساتھیوں کی رہائی کے بدلے امریکہ کے حوالے کیا تھا۔

امریکی فوجی کو 2009 میں طالبان نے اغواء کیا تھا اور 5 سال تک اپنی قید میں رکھنے کے بعد 2014 میں رہا کیا۔برگداہل افغان جنگ میں گمشدہ واحد امریکی فوجی تھے جن کو امریکہ سے آنے کے دو ماہ بعد نامعلوم حالات میں 30 جون 2009 کو شدت پسندوں نے مشرقی افغانستان سے اغوا کیا تھاامریکی فوج کے ایک تحقیقات کار کے مطابق 2009 میں برگداہل پاک افغان سرحد کے قریب ایک چوکی سے فرار ہو گیا تھا، فوجی بھگوڑا ہونے کے وقت اس نے ایک نوٹ بھی چھوڑا تھا جس میں اس نے افغان جنگ سے شدید مایوسی کا اظہار کیا تھابرگداہل کے لاپتہ ہونے کے ایک ماہ بعد ہی اس کے حوالے سے تحقیقات شروع کر دی گئیں جس میں واضح ہو گیا تھا کہ وہ جان بوجھ کر پوزیشن چھوڑ کر فرار ہواامریکی فوجی کا اقدام اس کے خلاف جا سکتا ہے اور اس کو امریکی فوجی قانون کے مطابق عمر قید ہو سکتی ہے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب امریکی فوجی کے وکیل یوگین فیڈل نے بیان جاری کیا کہ برگداہل نے طالبان کی قید میں بہت برا وقت گزار اس پر شدید تشدد کیا جاتا تھایاد رہے کہ برگداہل کے کیس کی سماعت 22 اپریل سے شروع ہو گی۔

متعلقہ عنوان :