سعودی فرمانرواں شاہ سلمان کا مصر ، اردن ، بحرین ، قطر ، کویت ، سوڈان اور امریکی سربراہ سے رابطہ

ہفتہ 28 مارچ 2015 14:19

ریاض /واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28مارچ2015ء) سعودی عر ب اور امریکہ نے اتفاق کیا ہے کہ یمن میں سیاسی مذاکرات کے ذریعے دیر پا استحکام ہی ہمارا مقصد ہے سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے مختلف علاقائی لیڈروں سے ٹیلی فون پر بات چیت کر کے ان سے یمن میں حوثی شیعہ باغیوں کے خلاف شروع کیے گئے آپریشن فیصلہ کن طوفان کے بارے میں تبادلہ خیال کیا سعودی عرب کی سرکاری خبررساں ایجنسی ایس پی اے کی اطلاع کے مطابق شاہ سلمان نے مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی ،اردن کے شاہ عبداللہ دوم ،بحرین ،قطر اور کویت کے امراء اور سوڈانی صدر عمرحسن البشیر سے ٹیلی فون پر گفتگو کی ۔

وائٹ ہاوٴس کے مطابق امریکی صدر نے سعودی عرب کے بادشاہ سلمان عبدالعزیز سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف ان کی فضائی کارروائی پر اپنی حمایت کی یقین دہانی کروائی۔

(جاری ہے)

امریکہ نے کہاکہ دونوں سربراہان نے بات چیت میں اتفاق کیا کہ یمن میں سیاسی مذاکرات کے ذریعے دیرپا استحکام ان کا مقصد ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق سعودی عرب نے کہا کہ یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف فضائی حملے جاری رہیں گے تاہم وہ ابھی وہاں زمینی فوج بھیجنے کا ارادہ نہیں رکھتا۔

ادھر برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے بھی سعودی فرماں روا سے رابطہ کیا اور یمنی باغیوں پرحملوں سے متعلق حمایت کی یقین دہانی کرائی۔دوسری جانب یمنی وزیر خارجہ ریاض یاسین نے کہا کہ حوثی باغیوں پر حملے کے باوجودمذاکرات کاامکان موجودہے۔یمن میں مذاکرات صدراورریاست کوقانونی حیثیت دیتے ہوئے ہونے چاہئیں یمنی وزیرِ خارجہ نے کہا کہ فضائی حملے گارگر ہیں تاہم باغیوں کی پیش قدمی رکتے ہی یہ سلسلہ ختم ہو جانا چاہیے۔ دوسری جانب العربیہ کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کی شاہی فضائیہ کا یمن کی فضائی حدود پر مکمل کنٹرول ہے۔سعودی طیاروں کی بمباری سے دارالحکومت صنعا میں حوثی ملیشیا کے زیر قبضہ ایک ائیربیس تباہ ہوگیا اوراس کی فضائی دفاعی صلاحیت پر کاری ضرب لگائی گئی ۔

متعلقہ عنوان :