پنجاب اسمبلی میں معذور افراد پنجاب روزگار وبحالی ترمیمی آرڈیننس 2015ء ، اوورسیز پاکستانیز کمیشن ترمیمی آرڈیننس پنجاب 2015ء اور مسودہ قانون فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی لاہور 2015ء ایوان میں پیش ،سانحہ یوحنا آباد پر متفقہ مذمتی قرار داد منظور ، شہداء کیلئے دعائے مغفرت ،محکمہ لائیو سٹاک کی زمینوں پر ناجائز قابضین نے ”مال مفت دل بے رحم “ کی طرح قبضے کئے ہوئے ہیں بلال یاسین کا اعتراف ،ملک دہشت گردی اور توانائی بحران سے شدید مشکلات کاشکار ہے ،سیلاب سے حکومت کو 20ارب روپے کا اضافی بوجھ برداشت کرنا پڑا، بجٹ بحث 4رو ز تک جاری رہے گی،تجاویز بجٹ2015-16میں شامل کی جائینگی، مجتبیٰ شجاع الرحمن کا بجٹ پربحث کا آغاز

جمعہ 27 مارچ 2015 22:34

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔27 مارچ۔2015ء) پنجاب اسمبلی میں معذور افراد پنجاب روزگار وبحالی ترمیمی آرڈیننس 2015ء ، اوورسیز پاکستانیز کمیشن ترمیمی آرڈیننس پنجاب 2015ء اور مسودہ قانون فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی لاہور 2015ء پیش کر دیا گیا ‘سانحہ یوحنا آباد پرمذمتی قرار داد متفقہ طور پر منظور ‘سانحہ یوحنا آباد میں شہید ہونے والوں کیلئے مسلمان اور مسیحی شہدا کیلئے دعائے مغفرت بھی کی گئی جبکہ صوبائی وزیر خوراک بلال یاسین نے اعتراف کیا ہے کہ محکمہ لائیو سٹاک کی زمینوں پر ناجائز قابضین نے ”مال مفت دل بے رحم “ کی طرح قبضے کئے ہوئے ہیں جبکہ پری بجٹ بحث میں صوبائی وزیر قانون میاں مجتبیٰ شجاع الرحمن نے کہا ہے کہ ملک دہشت گردی اور توانائی بحران سے شدید مشکلات کاشکار ہے اور سیلاب سے پنجاب حکومت کو 20ارب روپے کا اضافی بوجھ برداشت کرنا پڑا بجٹ بحث 4رو ز تک جاری رہے گی جس میں تجاویز کو بجٹ2015-16میں شامل کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

جمعہ کے روز پنجاب اسمبلی کا اجلاس اپنے مقررہ وقت 2بجے کے بجائے سوا 2گھنٹہ کی تاخیر سے 4بج کر 15منٹ پر شروع ہوا تو قائمقام سپیکر سردار شیر علی گورچانی نے پینل آف چیئرمین کے ناموں کو اعلان کیاجس میں قمر اسلام راجہ ، میاں مرغوب احمد ، راحیلہ خادم حسین اور قاضی احمد سعید شامل ہیں۔وقفہ سوالات کے دوران محکمہ جنگلات ، جنگلی حیات وماہی پروری کے متعلق جوابات صوبائی وزیر ملک آصف بھاہ جبکہ محکمہ امور پرورش حیوانات وڈیری ڈویلپمنٹ کے جوابات صوبائی وزیر خوراک بلال یاسین نے دیئے ۔

وقفہ سوالات کے دوران نگہت ناصر شیخ کے سوال کے جواب میں صوبائی وزیر بلال یاسین نے کہاکہ ساہیوال سانڈ بیلوں کے سیمن کے ذریعے ساہیوال گائے کی دودھ پیدا کرنے کی جینیاتی استعدادد کار کوبڑھا کر دودھ کی یومیہ پیداوار بڑھایا جاتاہے ۔انہوں نے کہاکہ محکمہ لائیو سٹا ک نے سال 2014ء میں کیمیکل شدہ ایک لاکھ ٹن دودھ ضائع کیا جبکہ گذشتہ 15دنوں میں 25ہزار ٹن دودھ ضائع کیا گیا اور لاہور میں دودھ کیلئے 7داخلے پوائنٹ بنائے گئے ہیں جہاں سے دودھ شہر میں داخل ہوتا ہے اور کیمیکل شدہ دود ھ کو موقع پر ہی ضائع کر دیا جاتا ہے جبکہ پنجاب بھر میں اس وقت 7کروڑ 10لاکھ جانور موجود ہیں ۔

فائزہ احمد کے سوال کے جواب میں بلال یاسین نے اعتراف کیاکہ محکمہ لائیو سٹاک کی زمینوں پرقبضہ گروپوں نے مال مفت دل بے رحم کی طرح قبضے کئے ہوئے ہیں اور کوئی ایسا محکمہ نہیں ہے جہاں ناجائز قابضین نہ ہو تاہم ان سے محکمہ کی جگہ واگزار کروائی جا رہی ہے ۔انہوں نے کہاکہ محکمہ لائیوسٹاک نے ابھی تک کسی دوست ملک یا کسی دوست کمپنی کو 5ہزار ایکٹر جگہ میں سے ایک انچ بھی جگہ فراہم نہیں کی تاہم ہم چاہتے ہیں کہ بیرونی سرمایہ کار پاکستان آ کر ہمارے زمین پر پیسہ خرچ کریں تاکہ ہماری جگہوں پر پانی ، فارم اور شکار گاہیں بنائی جا سکیں اور کسی کو بھی افسوس کرنے کی ضرورت نہیں ہمارا محکمہ اعلیٰ نسل کے جانوروں کی نسل کشی کیلئے کاوشیں کر رہا ہے جس پر فائزہ ملک نے کہاکہ پنجاب بڑا صوبہ ہے اور 30سال سے (ن)لیگ کی حکمرانی ہے جبکہ 4سال سے حکومت نے صوبے کی زمینوں کو لاوارثوں کی طرح چھوڑ ا ہوا ہے وہ لیز ختم کروا سکتے ہیں اور نہ ہی ناجائز قابضین سے اپنی زمین واپس لے سکتے ہیں جبکہ عامر سلطان چیمہ کاکہنا تھا کہ محکمہ لائیو سٹاک حکومت کی زمینوں پر قبضہ کا اعلان کروا دے جس پر صوبائی وزیر خوراک نے کہاکہ ہم قبضہ گروپوں سے اپنی زمین واگزا ر کروا رہے ہیں۔

انیس قریشی کے سوال کے جواب پر صوبائی وزیر آصف بھاہ نے کہاکہ چھانگا مانگا کے ہرے بھر ے درختوں کو کاٹنے پر پابندی ہے اور جو درخت اپنی عمر پوری کر لیتا ہے اسے کاٹ دیا جاتا ہے جبکہ کسی بھی چھوٹے درخت کو نہیں کاٹا گیا اور پرانے قابضین کے 1625جانوروں کو چروانے کی پابندی ہے تاہم چھانگا مانگا کے 12510ایکٹر رقبے پر مشتمل جنگل کو اس کی اصلی حالت میں لانے کیلئے آئندہ 5سالوں میں عملی اقدامات کریں گے تاہم بورڈ آف ریونیو کے انکوائری آفیسر مظفر محمود نے چھانگامانگا میں ناجائز درختوں کے کاٹنے پر 57ملازمین اور افسران پر مشتمل رپورٹ وزیراعلیٰ کو پہنچا دی ہے اس پر شیخ علاؤالدین نے کہاکہ چھانگا مانگا جنگل میں بے ضابطگیوں کا بازار گرم ہے ح 7سالوں میں 16کرو ڑ روپے کما چکی ہے مجھے یہ لیزپردیا جائے میں حکومت کو ایک سال میں 25کروڑ روپے دوں گا جس پر صوبائی وزیر نے کہاکہ ہم حکومتی پالیسی کے تحت کام کر رہے ہیں۔

امجدعلی جاوید کے سوال کے جواب میں بلال یاسین نے کہاکہ ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ کے ویٹرنری ہسپتال اور ڈسپنسریوں کیلئے 5ہزار موٹر سائیکل اور پبلک سروس کمیشن کے ذریعے 381ڈاکٹر تعینات کئے جائیں گے اور صوبے بھر میں 100فیصد جانوروں کی ویکسی نیشن کر دی گئی ہے جس پر قائمقام سپیکر سردار شیر علی گورچانی نے ان کی بات کی تائید بھی کی۔سانحہ یوحنا آباد پر صوبائی وزیر قانون میاں مجتبیٰ شجاع الرحمن نے مذمتی قرارداد پیش کی جس میں موقف اختیار کیا گیا تھاکہ 15مارچ 2015ء سانحہ یوحنا آباد پیش آیا جس میں 2گرجا گھروں پر خود کش حملہ کیاگیا جس کی ایوان پرزور الفاظ میں مذمت کرتا ہے اس دھماکے میں خواتین بچوں سمیت متعدد افراد شہید ہوئے جس پر ان کے اہلخانہ سے اظہار تعزیت کرتے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ اس خودکش حملے میں پولیس اور ان جوانوں کو بھی خراج تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے اپنی جان کا نذرانہ دے کر بڑے جانی نقصان سے بچایا اور ملک دشمن عناصر دہشت گردی سے ملک میں قائم مذہبی ہم آہنگی کو نقصان پہنچانا چاہتے تھے لیکن وہ اس کامیاب نہیں ہوسکے حکومت اس واقعہ میں ملوث افراد اور گروہ کی نشاندہی کرکے ایسے عناصر کو عبرت کا نشان بنائے گی تاہم دوسری طرف احتجاج کے دوران 2نوجوان حافظ نعیم اور بابر نعمان کو تشدد کے بعد زندہ جلایاگیا جسکی مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ اس واقعہ میں ملوث افرا د کو قانون کے کٹہرے میں لا کر قرار واقعی سزا دیں گے اور مرحوم کے لواحقین سے اظہار تعزیت بھی کرتے ہیں جس پر قائمقام سپیکر نے اس قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کرلیا اسی دوران اقلیتی رکن شہزادمنشی اپنی سیٹ پر کھڑے ہو گئے اور شہدا کی روح کے ایصال ثواب کیلئے دعا کروانے کا مطالبہ کیا اس موقع پر مسلم شہداکیلئے فاتحہ خوانی اور مسیحی شہدا کیلئے اقلیتی رکن نے دعا کروائی ۔

شہزاد منشی نے کہاکہ ملک دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے اور دہشت گرد مساجد ،گردواروں اور چرچ پر حملہ کر رہے ہیں یہ مقدس مقامات بھی محفوظ نہیں سانحہ یوحنا آباد میں جہاں دہشت گردی کا واقعہ قابل مذمت ہے وہاں 2نوجوانوں کو زندہ جلائے جانے پر یوحنا آباد کے مکین نقل مکانیپر مجبور ہیں کیونکہ حکومت بے گناہوں کو گرفتار کر رہی ہے میرا مطالبہ ہے کہ بے گناہوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ بند ہونا چاہیے جس پر صوبائی وزیر قانون میاں مجتبیٰ شجاع الرحمن نے کہاکہ کرسچن کمیونٹی کے سربراہان نے سانحہ یوحنا آباد پر اپنا کردار ادا کیا تاہم میڈیا فوٹیج کی بنیاد پر نظرآنے والے ملوث افراد کو گرفتار کیا جا رہا ہے تاہم جو بھی بے گناہ گرفتار ہوا ہے اسے چھو ڑ دیا جائے گا ۔

اسمبلی میں خرم جہانگیر وٹو نے کسان اور کاشتکاروں کے مسائل اور مال روڈ کلرکوں کے احتجاج پر بھی توجہ دلائی تاہم وزراء کی عدم حاضری پر اپوزیشن اراکین عامر سلطان چیمہ اور خرم جہانگیر وٹو احتجاجا واک آؤٹ کر گئے ۔ایوان میں معذور افراد پنجاب روزگار و بحالی آرڈیننس 2015، اوورسیز پاکستانیز کمیشن پنجاب ترمیمی آرڈیننس 2015ء، اورمسودہ قانون فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی لاہور 2015ء صوبائی وزیر قانون میاں مجتبیٰ شجاع الرحمن نے پیش کئے جسے متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا جبکہ پری بجٹ پر عام بحث کا آغاز کرتے ہوئے صوبائی وزیر قانون میاں مجتبیٰ شجا ع الرحمن نے کہاکہ عوام دوست بجٹ 2015-16پر عام بحث 4روز تک جاری رہے گی اور سب کی تجاویز ہمارے لئے اثاثہ اور پالیسی سازی میں حکومتی استعداد کار کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرے گی ۔

انہوں نے کہاکہ ملک کی صورتحال ، سماجی ضروریات ، روزگار کی فراہمی ،دہشت گردی ، اخراجات میں اضافہ ، توانائی بحران کو مد نظر رکھتے ہوئے پالیسی بنائیں گے جبکہ حالیہ سیلاب سے حکومت کو 20ارب روپے کا اضافی بوجھ برداشت کرنا پڑا جبکہ حکومت موجود ہ حالات کے پیش نظر محاصل میں اضافہ کرنا چاہتی ہے جبکہ حکومت نے سال 2014-15ء میں دفاتر اخراجات میں 15فیصد کٹوتی کی ۔

انہوں نے کہاکہ حکومت نے تمام مشکلا ت کو مد نظر رکھتے ہوئے 4سال کیلئے ترقیاتی پروگراموں کاشیڈول بنایاہے تاکہ صوبہ مالی طور پر مستحکم ہو ،بنیادی سہولیات ، صحت اور تعلیم کے مواقع حاصل ہوں جبکہ 2018ء میں معاشی ترقی کو تیز کرنے کیلئے 8فیصد اضافہ، 20لاکھ نوجوانوں کو فنی تعلیم ، اور سالانہ 10لاکھ روزگار کے مواقع پیدا کئے جائیں گے ۔بحث میں حصہ لیتے ہوئے حکومتی رکن وحید گل نے تجویز دی کہ سرکاری ہسپتالوں میں ایمرجنسی وارڈمیں 100روپے فیس رکھی جائے تاکہ آمدنی میں اضافہ ہو سکے اور محمود بوٹی رنگ روڈ کے قریب راوی پل کو کالا شاہ کاکو کے درمیان پل بنا دیاجائے ۔

فیضا ن خالد ورک اور رانا منور غوث نے کہاکہ جنڈیالہ شیر خان جیسے پسماند ہ شہرکو صاف پانی مہیا کیا جائے جبکہ گرین ٹریکٹر سکیم سے چھوٹے کسانوں کو ٹریکٹرز دیئے جائیں اور کھالوں کو پختہ کیاجائے ۔ قائمقام سپیکر سردار شیر علی گورچانی نے اجلاس 30 مار چ کی سہ پہر3بجے کیلئے ملتوی کر دیا۔