بدعنوانی کینسر کی طرح ملک کو متاثر کرتی ہے‘ کرپشن کسی بھی ملک کی ترقی و خوشحالی کی راہ میں رکاوٹ کابڑا عنصر ہے،کرپشن کا خاتمہ بڑا چیلنج ہے، اس لعنت کے برے اثرات کے بارے میں لوگوں کو آگاہ کیا جانا ہم سب کی ذمہ داری ہے ،چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری کی نیب ملتان کے علاقائی دفتر میں صحافیوں سے بات چیت

جمعہ 27 مارچ 2015 22:33

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔27 مارچ۔2015ء) قومی احتساب بیورو(نیب )کے چیئرمین قمر زمان چوہدری نے کہا ہے کہ بدعنوانی کینسر کی طرح ملک کو متاثر کرتی ہے کیونکہ کرپشن کسی بھی ملک کی ترقی و خوشحالی کی راہ میں رکاوٹ کا ایک بڑا عنصر ہے، بدعنوانی ناصرف ترقیاتی منصوبوں کی جلد تکمیل میں تاخیر کا سبب بنتی ہے بلکہ قومی خزانے کو بھی بھاری نقصان پہنچاتی ہے ،آگاہی اور کرپشن کا خاتمہ ایک بڑا چیلنج ہے اور بحثیت پاکستانی ہمارا فرض ہے کہ اس لعنت کے برے اثرات کے بارے میں لوگوں کو آگاہ کیا جائے ۔

وہ جمعہ کو نیب ملتان کے علاقائی دفتر میں صحافیوں سے بات چیت کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ان حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے 1999ء میں قومی احتساب بیورو قائم کیا گیا جس کا مقصد بدعنوانی کا خاتمہ اور سرکاری و نجی اداروں کو حقیقی معینوں میں لوگوں کی خدمت کا ذمہ دار بنانا ہے جن کے خلاف رشوت کی کوئی شکایت نہ ہو سکے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بدعنوانی کے خلاف آگاہی پیدا کرنے کے لئے گزشتہ ایک سال کے دوران یونیورسٹیوں کالجوں اور سکولوں میں نیب اور اعلٰی تعلیمی کمیشن کی مدد سے کردار سازی کی 4009سوسائٹیاں قائم کی گئی ہیں کیونکہ نوجوان بدعنوانی کے خلاف جدو جہد میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔

چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب نے 22 ارب روپے کے مضاربہ اسکینڈل میں 6 ریفرنسز دائر کر کے 30 ملزمان مفتی احسان الحق، مفتی ابرار الحق، حافظ محمد نواز، معین اسلم، عبید اللہ، مفتی شبیر احمد عثمانی، سجاد احمد، آصف جاوید، غلام رسول ایوبی ، محمد حسین احمد، حامد نواز، محمد عرفان، بلال خان بنگش، مطیع الرحمان، محمد نعمان قریشی، سید آشکید حسین، محمد عادل بٹ، محمد ثاقب، عمیر احمد اور خان محمد. کو گرفتار کر لیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ نیب کے افسران / اہلکاروں کی کارکردگی کا جائزہ لینے اور اسے مزید بہتر بنانے کے لئے نیب نے رائج طریقہ کا وضع کیا ہے، اس گریڈنگ نظام کے تحت، نیب کے ریجنل بیورو 80 فیصد کو شاندار / بہترین تصور کیا جائے گا جبکہ 60فیصد سے 79نمبر حاصل کرنے والی کو بہترین تصور کیا جائے اسی طرح 49 فیصد حاصل کرنے والے کو اچھا تصور کیا جائے گا جبکہ 40 فی صد سے 49فیصد نمبر حاصل کرنے کو بھی بہتر تصور کیا جائے گا ،اسی طرح 40فیصد سے نیچے" نمبر حاصل کرنے والے بیورو کو کم نمبر حاصل کرنے والوں میں شامل کیا جائے گا ۔

انہوں نے کہا کہ ملتان ریجنل بیورو جس کا کل افتتاح کیا گیا ہے وہ بہت اہم نوعیت کا بیورو ہے جو بہاولپور اور ڈیرہ غازی خان سمیت جنوبی پنجاب کے تین ڈویژنوں کا احاطہ کرے گا جس سے بدعنوانی کے خاتمے کے لیے ہماری کوششوں میں مدد ملے گی۔

متعلقہ عنوان :