علامہ عبدالرشید غازی قتل کیس ،پرویزمشرف نے گرفتاری سے بچنے کیلئے پولیس کو ضمانتی مچلکے جمع کرادیئے،2اپریل کو ازخود عدالت میں پیش ہوجاؤں گا، پرویزمشرف کے ایس ایچ او تھانہ آبپارہ کو جمع کرائے مچلکوں میں تحریری ضمانت ،ایس ایچ او تھانہ آبپارہ کی ضمانتی مچلکے جمع کرائے جانے کی تصدیق ،ضمانتی مچلکے جمع کرائے جانے کے بعد پرویز مشرف کو گرفتار نہیں کیا جائے گا ،ایس ایچ او آبپارہ کاموقف

جمعہ 27 مارچ 2015 22:05

علامہ عبدالرشید غازی قتل کیس ،پرویزمشرف نے گرفتاری سے بچنے کیلئے پولیس ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔27 مارچ۔2015ء) اسلام آباد پولیس نے عدالت کی جانب سے لال مسجد کے نائب خطیب علامہ عبدالرشید غازی اور ان کی والدہ صاحب خاتون کے مقدمہ قتل میں ملزم جنرل(ر)پرویزمشرف کے جاری ہونے والے وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کردی ،پرویزمشرف نے گرفتاری سے بچنے کے لئے ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کراتے ہوئے پولیس کو تحریری یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ دو اپریل کو ازخود عدالت میں پیش ہوجائیں گے۔

جمعہ کوتفصیلات کے مطابق لال مسجد کے نائب خطیب علامہ عبدالرشید غازی اور ان کی والدہ صاحب خاتون کے قتل کے مقدمے میں بار بار طلبی کے واضح احکامات کے باوجود ملزم پرویزمشرف کے عدالت میں پیش نہ ہونے پر ایڈیشنل اینڈ سیشن جج واجد علی خان نے دس مارچ کو پرویزمشرف کے قابل ضمانت وارنت گرفتاری جاری کرتے ہوئے ایس ایچ او تھانہ آبپارہ کو حکم دیا تھا کہ وہ دو اپریل کو ملزم پرویزمشرف کی عدالت میں پیشی کو یقینی بنائیں۔

(جاری ہے)

عدالت نے اپنے فیصلے میں پرویزمشرف کو ہدایت کی تھی کہ وہ دو اپریل کو عدالت میں اپنی حاضری یقینی بنانے کے لئے ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرائیں بصورت دیگر پولیس انہیں گرفتار کرکے عدالت میں پیش کرے۔عدالت کی جانب سے پرویزمشرف کے وارنٹ گرفتاری موصول ہوتے ہی ایس ایچ او تھانہ آبپارہ خالد محمود اعوان نے ملزم پرویزمشرف کے وارنٹ گرفتاری ان کے چک شہزاد میں واقع فارم ہاؤس اور ڈیفنس کراچی میں واقع ان کی ہمشیرہ کی رہائش گاہ بھیج دیئے تھے۔

گزشتہ روز چک شہزاد فارم ہاؤس میں موجود پرویزمشرف کے سٹاف نے ملزم پرویزمشرف کی جانب سے وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کرتے ہوئے ایس ایچ او تھانہ آبپارہ خالد محمود اعوان کو ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کراتے ہوئے تحریری ضمانت دی ہے کہ ملزم پرویزمشرف عدالتی حکم کی تعمیل کرتے ہوئے دو اپریل کو از خود علامہ عبدالرشید غازی قتل کیس میں عدالت میں پیش ہوجائیں گے لہٰذا پولیس انہیں گرفتار نہ کرے۔

ایس ایچ او تھانہ آبپارہ خالد محمود اعوان نے ترجمان شہداء فاؤنڈیشن کو پرویزمشرف کی جانب سے ضمانتی مچلکے جمع کرائے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ”پرویزمشرف نے عدالت میں پیش ہونے کے لئے ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے دے دیئے ہیں اس لئے پولیس اب انہیں گرفتار نہیں کرے گی“۔واضح رہے کہ لال مسجد کے نائب خطیب علامہ عبدالرشید غازی اور ان کی 70سالہ والدہ صاحب خاتون کو 2007میں مبینہ طور پر پرویزمشرف کے حکم پر ہونے والے لال مسجد آپریشن کے دوران سینکڑوں طلبہ و طالبات کے ہمراہ قتل کردیا گیا تھا۔

پرویزمشرف کے خلاف علامہ عبدالرشید غازی اور ان کی والدہ کے قتل کا مقدمہ 2ستمبر 2013کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس نورالحق قریشی کے حکم پر صاحبزادہ ہارون الرشید غازی کی مدعیت میں تھانہ آبپارہ میں دفعہ 302\109کے تحت درج کیا گیا تھا۔عدالت ملزم پرویزمشرف کو کُل 32دفعہ عدالت میں پیش ہونے کے واضح احکامات دے چکی ہے لیکن وہ ایک دفعہ بھی عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔