Live Updates

” یہ باسٹرڈ ہیں ، نواز پہ دباؤ بڑھاؤ ، تبھی یہ مستعفی ہو گا وگرنہ اس نے ایسے نہیں جانا“ ،عمران خان اور عارف علوی کے درمیان ٹیلیفونک گفتگوکی منظر عام پر آنیوالی آڈیوٹیپ میں تحریک انصاف کے سربراہ کا نازیبا زبان کا استعمال،آکسفورڈ سے فارغ التحصیل عمران خان کا ایسے غیر پارلیمانی الفاظ کا استعمال اخلاقیات کے خلاف ہے ، ان کو مخالفین کے خلاف سوچ سمجھ کر بولنا چاہیے ، نازیبا الفاظ قابل مذمت ہیں ، سیاسی حلقوں کا آڈیو ٹیپ میں عمران خان کے نازیبا ریمارکس پر رد عمل

جمعہ 27 مارچ 2015 21:50

” یہ باسٹرڈ ہیں ، نواز پہ دباؤ بڑھاؤ ، تبھی یہ مستعفی ہو گا وگرنہ اس ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔27 مارچ۔2015ء) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور عارف علوی کے درمیان ٹیلی فون پر ہونیوالی گفتگو کا منظر عام پر آنیوالے سکینڈل میں عمران خان نے حکمرانوں کیلئے انتہائی سخت لب و لہجہ اختیار کرتے ہوئے انہیں ” باسٹرڈ “ قرار دیدیا ، جس پر سیاسی حلقوں نے شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان ایک قومی رہنماء اور ان کا اپنے سیاسی مخالفین کے بارے میں نازیبا اور اخلاق سے گرا ہوا لب و لہجہ اختیار کرنا افسوس ناک ہے ۔

تفصیلات کے مطابق عوامی تحریک اور تحریک انصاف کے دھرنے کے دوران جس پر پی ٹی وی پر دونوں جماعتوں کے کارکنو ں نے حملہ کیا تھا اس دن عمران خان اور عارف علوی کے درمیان ہونیوالی گفتگو کی جو ٹیپنگ منظر عام پر آئی ہے اس میں دیگر باتوں کے علاوہ ایک اہم بات یہ بھی منظر عام پر آئی ہے کہ عمران خان نے اس گفتگو کے دوران انتہائی سخت الفاظ استعمال کرتے ہوئے کہا کہ ” یہ باسٹرڈ ہیں ، نواز پے دباؤ بڑھاؤ تبھی یہ مستعفی گاوگرنہ اس نے ایسے نہیں جانا“ عمران خان کی طرف سے اس نازیبا اور قابل اعتراض جملوں کے منظر عام پر آنے کے بعد سیاسی حلقوں کے علاوہ سول سوسائٹی نے بھی اس کی مذمت کی ہے اور اس رائے کا اظہار کیا ہے کہ عمران خان جو آکسفورڈ سے تعلیم یافتہ ہیں اور اپنی تقریروں اور بیانات میں بعض اوقات وہ ایسی باتیں کہہ جاتے ہیں جو ایک ذمہ داری سیاسی اور قومی رہنماء کو زیب نہیں دیتیں ۔

(جاری ہے)

ان حلقوں کے مطابق عمران خان کو چاہیے کہ اپنے سیاسی مخالفین کے بارے میں ایسا لب ولہجہ اختیار نہ کریں جس سے خود ان کو بھی بعد میں شرمندگی کا سامنا کرنا پڑے ۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات