وزیر اعظم نواز شریف کیسے نیا خیبرپختونخوا بنائیں گے وہ اب تک گورنر ہاوس سے باہر نہیں نکلے ،پرویزخٹک، وزیر اعظم کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ، صوبائی حکومت نے نئے خیبرپختونخوا کی بڑی مضبوط اور پائیدار بنیاد رکھ دی ہے،وزیر اعظم نیا خیبرپختونخوا بنانے میں سنجیدہ ہوتے تو دورہ پشاور میں صوبے کے عوام کے وہ حقوق بحال کرنے کا اعلان کرتے جو اُن کی وفاقی حکومت نے سلب کر رکھے ہیں ،وزیراعلی خیبرپختونخوا

جمعہ 27 مارچ 2015 20:38

وزیر اعظم نواز شریف کیسے نیا خیبرپختونخوا بنائیں گے وہ اب تک گورنر ..

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 مارچ۔2015ء) وزیرا علیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف کیسے نیا خیبرپختونخوا بنائیں گے وہ اب تک گورنر ہاوس سے باہر نہیں نکلے تو انہیں خیبرپختونخوا کیا نظر آئے گا؟اگر وزیر اعظم نواز شریف نیا خیبرپختونخوا بنانے میں سنجیدہ ہوتے تو اپنے دورہ پشاور میں خیبرپختونخوا کے عوام کے وہ حقوق بحال کرنے کا اعلان کرتے جو اُن کی وفاقی حکومت نے سلب کر رکھے ہیں ۔

پرویز خٹک نے کہا کہ وزیر اعظم کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ۔تحریک انصاف کی صوبائی حکومت نے نئے خیبرپختونخوا کی بڑی مضبوط اور پائیدار بنیاد رکھ دی ہے۔ صوبے میں نظام کی تبدیلی، اداروں کی بحالی ، قانون سازی، انصاف تک رسائی، تعلیم ، صحت اور بنیادی مسائل کے حل کی طرف اہم پیش رفت ہوچکی ہے۔

(جاری ہے)

یہی وجہ ہے کہ مخالفین بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ نیا خیبرپختونخوا ہی تھا کہ سینٹ کے حالیہ انتخابات میں دھاندلی، ہار س ٹریڈنگ اور ارکان اسمبلی کی خرید وفروخت ختم کرکے خود تحریک انصاف نے مسلم لیگ کی عزت بچائی۔

وہ جمعہ کے روزوزیر اعلیٰ کیمپ آفس نوشہرہ میں اخبار نویسیوں سے بات چیت کررہے تھے۔ اس موقع پر ممبرقومی اسمبلی ڈاکٹر عمران خٹک، میاں خلیق الرحمان اور صوبائی وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسشین میاں جمشید الدین کاکاخیل، صوبائی وزیر معدنیات ضیا ء اللہ آفریدی بھی موجود تھے۔ پرویز خٹک نے کہا کہ وزیر اعظم کو چاہیئے تھا کہ وہ اپنے دورہ پشاور میں خیبرپختونخوا کو بجلی کے خالص منافع ، اضافی گیس سے بجلی بنانے کی اجازت ، صوبے کے حقوق اور صوبے کے وسائل اور واجبات سمیت چینی سرمایہ کاری سے کاشغر سے گوادرمنصوبے کے حوالے سے خیبرپختونخوا کے لیے اہم اعلانات کرتے مگر افسوس ہے کہ وزیر اعظم نے اس طرف کوئی توجہ نہیں دی۔

محض تقریروں سے عوام کے پیٹ نہیں بھرتے۔ وزیر اعظم صوبہ خیبرپختونخوا میں بیس بیس گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کریں۔ افسوس اس بات کاہے کہ خیبرپختونخوااپنے وسائل سے کئی گنا زیادہ سستی بجلی بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔مگر اس کے باوجود نہ صرف صوبے میں لوڈ شیڈنگ اور اوور بلنگ کی جارہی ہے بلکہ دو سوارب سے زائد بجلی کے خالص منافع کا حق بھی صوبے کو نہیں دیاجارہاہے وزیر اعظم گورنر ہاوس میں کم از کم صوبے کے ان حقوق کی فراہمی کااعلان کرتے وزیر اعظم کو یہ بھی معلوم ہے کہ خیبرپختونخوا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن پر ہے اور یہی وجہ ہے کہ صوبہ معاشی اور اقتصادی لحاظ سے کئی مسائل سے دوچار ہے۔

سابقہ حکومتوں میں کرپشن اور کمیشن کے ناسور نے صوبے کے لئے مزید مشکلات پید اکی ہیں۔ تحریک انصاف کی صوبائی حکومت نے نیا خیبرپختونخوابنانے کاوعدہ پور ا کیا ہے اور یہ پاکستان کا نیا خیبرپختونخوا ہی ہے جہاں آج وزیر اعلیٰ سے لیکر چپڑاسی تک کوئی کرپشن نہیں کر سکتا پونے دو سال میں صوبائی حکومت نے نظام کی تبدیلی، اداروں کی بحالی اور قانون سازی پر خصوصی توجہ دی۔

تحریک انصاف کے نئے خیبرپختونخوا میں انصاف کی فراہمی شروع ہو چکی ہے کرپشن اور کمیشن میں بڑی حد تک کمی آچکی ہے بیورکریسی کے سرخ فیتے سے عوام کو نجات ملی ہے تھانہ اور پٹوار کلچر میں بڑی حد تک تبدیلی آچکی ہے۔یہی نیا کے پی ہے جہاں تعلیم، صحت ،پینے کے صاف پانی کی فراہمی سمیت عوام کے مسائل کا حل اورا داروں میں تبدیلی کے ثمرات واضح طور پر نظر آرہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ادارے بننے شروع ہو چکے ہیں اور اب تک پونے دو سال کی قلیل مدت میں نئے خیبرپختونخوا میں80 قوانین بن چکے ہیں اور مزید قوانین منظوری کے مراحل میں ہیں۔ رائٹ ٹو سروسز ،رائٹ ٹو انفارمیشن ،ہیلتھ پالیسی، منرل پالیسی ، ایجوکیشن ریفارمز ، نیابلدیاتی نظام، احتساب کمیشن، جنگلات پالیسی، انوائر منٹ پالیسی سمیت دیگر کئی قسم کی قانون سازی پی ٹی آئی حکومت کا اعزاز ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اداروں کونہ صرف بحال کررہے ہیں بلکہ ان کو قانون سازی کے ذریعے مضبوط کررہے ہیں تاکہ ان پالیسیوں کاتسلسل آئندہ بھی جاری رہے۔پرویز خٹک نے کہا کہ نہ تو عمران خان ناکام ہوئے اور نہ ہی صوبائی حکومت وزیر اعظم کو تب پتہ چلے گا جب وہ عوام میں آئیں گے۔ عمران خان عوامی لیڈ رہیں اور میں حکمران نہیں بلکہ خادم بن کرسب کی خدمت کررہا ہوں۔

لمبی تقاریرا وراشتہار بازی سے حکومت کی کارکردگی کا پتہ نہیں چلتا ہے نواز شریف پنجاب اور خیبرپختونخوا کامقابلہ ہماری کارکردگی سے کریں ۔ان کو خود بخود تبدیلی نظر آجائے گی۔وفاق کو چاہیئے کہ وہ ہمارے حقوق واپس کرے اورہمارے ساتھ کیے گئے وعدوں پر عمل کرے کیا اچھا ہوتا کہ وزیراعظم نواز شریف اسی جلسے میں اعلان کرتے کہ میں نے خیبرپختونخوا کے عوام کے تمام مطالبات تسلیم کرلیے اور جس طرح پنجاب کو فنڈزجاری کئے اسی طرح خیبرپختونخوا کو بھی فنڈ جاری کرتے ۔

انہوں نے کارکنوں پرزور دیا کہ وہ بلدیاتی انتخابات کی تیاری کریں انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نظام کے تحت حقیقی تبدیلی آئے گی کیونکہ تمام ا ختیار عوام کو منتقل کرکے عوام کو بااختیار بنادیا گیاہے۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف بلدیاتی انتخابات میں اپنے اتحادیوں کے ساتھ ملکر کلین سویپ کرے گی۔انہوں نے ارکان اسمبلی اور تنظیموں پر زور دیاکہ وہ بلدیاتی اداروں کے لیے اچھی شہرت رکھنے والی ایماندار قیادت سامنے لائیں ۔