2015پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے پر عملدرآمد کا سال ہو گا، ویژن 2025کے تحت پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت 30دنوں سے بڑھا کر 90روز کی جائے گی، پاک چین سٹرٹیجک منصوبوں کو سبوتاژ کرنے کیلئے گوادر تا کاشغر اقتصادی راہداری کے روٹ کو متنازع بنایا گیا، پاک چین مشترکہ تعاون کمیٹی نے اقتصادی راہداری کے روٹ میں تبدیلی کے تاثر کی نفی کی ہے،وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال پاک چین مشترکہ تعاون کمیٹی کے اجلاس،سیمینار سے خطاب ، میڈیا سے گفتگو

جمعہ 27 مارچ 2015 20:10

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔27 مارچ۔2015ء) وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ 2015پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے پر عملدرآمد کا سال ہو گا، ویژن 2025کے تحت پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت 30دنوں سے بڑھا کر 90روز کی جائے گی، پاک چین سٹرٹیجک منصوبوں کو سبوتاژ کرنے کیلئے گوادر تا کاشغر اقتصادی راہداری کے روٹ کو متنازع بنایا گیا، پاک چین جوائنٹ کو آرڈی نیشن کمیٹی کے اجلاس میں اس تاثر کی نفی کی گئی کہ پاک چین اقتصادی راہداری کے روٹ میں کوئی تبدیلی کی گئی ہے۔

وہ جمعہ کو یہاں پاک چین کو آر ڈی نیشن کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگواور سیمینار سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پاک چین کوائنٹ کو آر ڈی نیشن کمیٹی کے اجلاس میں فوری عملدرآمد کے حامل منصوبوں کا جائزہ لیاگیا جبکہ اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ 2015 پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبوں پر عملدرآمد کا سال ہو گا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں اس تاثر کی بھی نفی کی گئی کہ شاید اقتصادی راہداری کے روٹ میں تبدیلی کی گئی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں احسن اقبال کا کہنا تھا کہ در حقیقت پاک چین سٹرٹیجک منصوبہ کو سبوتاژ کرنے کیلئے اقتصادی راہداری کے روٹ کو متنازعہ کیا گیا حالانکہ جوائنٹ کو آر ڈی نیشن کمیٹی کے اجلاس میں پاک چین اقتصادی راہداری کے مغربی روٹ پر کام کرنے کا بھی اعادہ کیا گیا۔انہوں نے پاک چین اقتصادی راہداری کے متعدد روٹس کے ذریعے گوادر اور خنجراب کے درمیان تجارت کی جائے گی۔ علاوہ ازیں پان یکے عالمی دن کی مناسبت سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت جلد صوبوں کی مصاورت سے پانی پر قومی پالیسی تشکیل دے گی، ویژن 2025 کے تحت پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت 30 روز سے بڑھا کر 90 روز کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پانی ہر انسان کا بنیادی حق ہے۔