وفاقی حکومت کا وزارت کیڈکو ختم کرکے تعلیم اور صحت سمیت 22 محکموں کووزارت قومی صحت کے سپرد کرنے کا فیصلہ ، وزیراعظم عنقریب منظوری دیں گے، وزیر خزانہ کے زیر صدارت اجلاس میں وزیر مملکت کیڈ عثمان ابراہیم کو مدعو نہ کیا گیا، وزیر خزانہ وزارت کیڈ ختم کرنے سے متعلق سفارشات آئندہ ہفتے وزیراعظم کو بھجوا دیں گے،وزیراعظم کے جائزے کے بعد حتمی منظوری کیلئے سفارشات وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پیش کی جائیں گی ، ذرائع

جمعہ 27 مارچ 2015 19:59

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔27 مارچ۔2015ء) وفاقی حکومت نے کیپٹیل ایڈمنسٹریشن (کیڈ) منسٹری کو ختم کرنے اور کیڈ کے پاس تعلیم کے محکمے تعلیم اور صحت کے محکموں کو نیشنل ہیلتھ سروسز کی وزارتوں سپرد کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے جس کی وزیراعظم نواز شریف عنقریب منظوری دیدیں گے ۔ باخبر سرکاری ذرائع نے ” آئی این پی “ کو بتایا کہ جمعہ کو وزیر خزانہ اسحق ڈار کی صدارت میں ایک اجلاس منعقد ہوا ،جس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کی طرف سے وزارت کیڈ کو ختم کرنے ، وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ، پورٹ اینڈ شپنگ اور انسانی وسائل کی ترقی کی وزارتوں کے بعض محکموں کو دیگر وزارتوں میں ضم کرنے سے متعلق سفارشات کا جائزہ لیا گیا ۔

اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ وزارت کیڈ کو ختم کردیا جائے اور اس کے پاس موجود 22 محکموں کو مختلف وزارتوں میں ضم کردیا جائے گا ۔

(جاری ہے)

ذرائع کا کہنا ہے کہ (آج) کے اجلا س میں فیڈرل ڈائریکٹریٹ آف ایجوکیشن اور سپیشل ایجوکیشن کو کیڈ سے واپس لیکر وزارت تعلیم کے سپرد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ ذوالفقار علی بھٹو شہید یونیورسٹی اور پمز ہسپتال کے علاوہ پولی کلینک ہسپتال کو وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز کے ماتحت کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آج کے اجلاس میں کیڈ کے وزیز مملکت بیرسٹر عثمان ابراہیم کو مدعو نہیں کیا گیا اور وزارت کی نمائندگی کیڈ کے سیکرٹری خالد حنیف نے کی ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر خزانہ اسحق ڈار کیڈ منسٹری کو ختم کرنے سے متعلق سفارشات آئندہ ہفتے وزیراعظم نواز شریف کو بھجوا دیں گے جس کے بعد وزیراعظم ان سفارشات کا تفصیلی جائزہ لیں گے اور حتمی منظوری کیلئے یہ رپورٹ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پیش کی جائے گی ۔

واضح رہے کہ 18 ویں ترمیم کی منظوری کے بعد سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے بعض وزارتوں کو ختم کرنے اور صوبوں کو منتقلی کے بعد 32 محکموں پر مشتمل ایک منسٹری کیڈ ڈویژن قائم کی تھی جس کے پہلے وزیر نذر محمد گوندل رہے اور نواز شریف کے دور حکومت میں ایک سال تک کیڈ ڈویژن کو وزیر کے بغیر چلایا گیا اور بیورکریسی مکمل اختیارات استعمال کرتی رہی ، بیرسٹر عثمان ابراہیم کو جے یو آئی کو نوازنے کیلئے جب وزارت ہاؤسنگ دی گئی تو انہیں وزارت ہاؤسنگ سے تبدیل کرکے کیڈ ڈویژن کو وزیر مملکت بنایا گیا ، عثمان ابراہیم نے 10 ماہ کے عرصے میں اس محکمے کی صورتحال کو بہتر بنانے کیلئے اہم اقدامات کیے اور کرپشن میں ملوث عناصر کے خلاف کارروائیاں کیں اور وزارت کو قواعد و ضوابط کے مطابق چلانے کے لئے تگدود کی ۔

(

متعلقہ عنوان :