ہم ایک دلدل سے نکل کر دوسری دلدل“میں جا رہے ہیں، پاکستان کو ایران اور سعودی عرب کی جارحیت کا ساتھ نہیں دینا چاہیے، وزیر اعظم پر کئے گئے احسانات کا بدلہ پوری قوم سے کیوں لیا جا رہا ہے، امریکہ مسلمانوں کو لڑانے اور حکومت کرنے کی پالیسی پرعمل پیرا ہے ،جمعیت علماء اسلام(ف) کے سیکرٹری اطلاعات حافظ حسین احمد کی صحافیوں سے گفتگو

جمعہ 27 مارچ 2015 18:54

ہم ایک دلدل سے نکل کر دوسری دلدل“میں جا رہے ہیں، پاکستان کو ایران اور ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔27 مارچ۔2015ء) جمعیت علماء اسلام(ف) کے سیکرٹری اطلاعات حافظ حسین احمد نے یمن کی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ”ہم ایک دلدل سے نکل کر دوسری دلدل“میں جا رہے ہیں، پاکستان کو دونوں ممالک ایران اور سعودی عرب کی جارحیت کا ساتھ نہیں دینا چاہیے، وزیر اعظم نواز شریف احسانات کا بدلہ پوری قوم سے کیوں لیا جا رہا ہے۔

وہ جمعہ کو پارلیمنٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔ حافظ حسین احمد نے کہا کہ ہواسی ملیشیاء کے پیچھے ایران اور ایران کی پشت پر امریکہ جبکہ دوسری طرف سعودی عرب کو بھی امریکہ تھپکی دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کی پالیسی مسلمانوں کو لڑاؤ اور حکومت کرو، مارا مسلمان جا رہا ہے، ہر طرف سے اور فائدہ کس کو ہو رہاہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ امریکہ کی پالیسی ہے کہ مسلمانوں کو آپس میں لڑا کر اپنا بچا کھچا اسلحہ فروخت کر سکے۔

انہوں نے کہا کہ کوئی ایسا فیصلہ کرنے سے پہلے ماضی کو مد نظر رکھا جائے ، سوویت یونین اور افغانستان کی لڑائی میں نقصان پاکستان کو اٹھانا پڑا، امریکہ نیٹو لڑائی میں ساتھ دینے پر نقصان پاکستان کو اٹھانا پڑا، کسی خلیجی ممالک کی لڑائی میں نقصان پاکستان پاکستان کو ہی اٹھانا پڑتا رہا۔ انہوں نے کہا کہ ایک بار پھرہم دلدل سے نکل کر دوسری دلدل میں جا رہے ہیں، ہمیں سوچ سمجھ کر فیصلہ کرنا ہو گا، ہر طرف ہم اچھے اور برے طالبان کی مخالفت کرتے ہیں اب تیسری جنس کی حمایت کیوں کی جا رہی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کسی کو سعودی عرب کے دفاع کا اتنا درد ہے تو اس کے ساتھ دفاعی معاہدے کرے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو دونوں ممالک سعودی عرب اور ایران کی جارحیت کا ساتھ نہیں دینا چاہیے۔