حکومت مشرقی بائی پاس اے اسی کوئٹہ کی جانب سے گھروں کو مسمار کرنے کا نوٹس لے ، میرمحمد نواز کرد کی پریس کانفرنس

جمعہ 27 مارچ 2015 17:42

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27مارچ۔2015ء) کوئٹہ کے علاقے مشرقی بائی پاس کے رہائشی میر محمد نواز کرد نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ اسسٹنٹ کمشنر کی جانب سے انکے مکانات بلڈوز کرنے کا نوٹس لیتے ہوئے فوری طور پرانکے خلاف کارروائی کریں بصورت دیگر 48گھنٹے کے بعد مشرقی بائی پاس اور سریاب روڈ کو غیر معینہ مدت کیلئے بند کردیا جائے گا۔ یہ بات انہوں نے جمعہ کو ٹکری عبدالمنان محمد حسنی ، اصغر بنگلزئی ، عبدالقادر بنگلزئی ،عثمان دہوار ،ملک عزیز شاہوانی ،محمدایوب چانڈیو ،جمعہ خان سرپرہ اور دیگر کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ گذشتہ روز اے سی کوئٹہ طارق مینگل ، فضل بگٹی اور اسحاق جتوئی نے دیگر عملے کے ہمراہ کوئٹہ کے علاقے مشرقی بائی پاس ،محمد ی آباد میں ہمارے گھروں کو بلڈوز کردیا جس کے نتیجے میں ہمارا لاکھوں روپے کا نقصان ہوا تو دوسری جانب6 افراد زخمی بھی ہوئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم نے یہ زمین خرید کر اس پر مکانات تعمیر کئے تھے اور گذشتہ 10سال سے ہم یہاں رہائش پذیر ہیں لیکن گزشتہ روز عدالت سے سٹے آرڈر کے باوجود اے سی طارق مینگل نے ہمارے گھروں کو بلڈؤز کیا جو کہ توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے۔

انہوں نے وزیراعلیٰ بلوچستان اور دیگر اعلیٰ حکام سے اپیل کی کہ وہ اے سی کی جانب سے انکے گھروں کو مسمار کرنے کا فوری نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ افسران کے خلاف کارروائی کریں ہمارے نقصانات کا ازالہ کیا جائے اگر 48گھنٹے میں ہمارے نقصانات کاازالہ نہیں کیا گیا تو ہم مشرقی بائی پاس اور سریاب روڈ کو ہر قسم کی آمدورفت کیلئے غیر معینہ مدت تک کیلئے بند کردیں گے جس کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔