آئی جی سندھ نے پولیس وین حملے سے متعلق جامع تحقیقات پر مشتمل رپورٹ طلب کرلی

جمعہ 27 مارچ 2015 17:39

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27مارچ۔2015ء) کراچی میں پولیس پر حملوں اور امن و امان کی صورت حال سے امتعلق اجلاس آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی کی زیر صدارت سی سی پی او آفس میں منعقد ہوا ۔اجلاس میںآ ئی جی سندھ نے ڈی آئی جی ایسٹ اور ایس ایس پی ملیر سے پولیس بس پر کیے جانے والے دہشت گردانہ حملے سے متعلق جامع تحقیقات پر مشتمل تفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے ملوث عناصر کی جلد از جلد گرفتار ی کے احکامات جاری کیے۔

اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام قادر تھیبو ،ڈی آئی جی ہیڈکوارٹر سندھ عبدالعلیم جعفری ،ڈی آئی جی سی آئی اے ایسٹ ،ویسٹ اور ساوٴتھ زون کے ڈی آئی جیز ،تمام ضلعی ایس ایس پیز ،ایس ایس پی انویسٹی گیشن کراچی اور اے آئی جی آپریشن سندھ نے شرکت کی ۔آئی جی سندھ نے تمام پولیس کے شہداء کے مقدمات کی تفتیش میں ہونے والی پیش رفت کاکیس ٹو کیس جائزہ لیا اور اجلاس میں شریک پولیس افسران کو ہدایت کی کہ انٹیلی جنس ایجنسیوں ،پاکستان رینجرز سندھ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے رابطوں کو مربوط بناتے ہوئے پولیس پر حملوں میں ملوث عناصر اور گروہوں کی نشاندہی کرتے ہوئے ان کے خلاف ٹارگٹڈ کریک ڈاوٴن کیا جائے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ علاقوں میں ریکی ،نگرانی اور کڑی نگاہ رکھنے کے ساتھ ساتھ جملہ سراغ رسانی کے جملہ امور کو بھی غیر معمولی بنایا جائے ۔انہوں نے اے آئی جی ویلفیئر سندھ کو ہدایت جاری کی کہ پولیس بس حملے میں زخمی ہونے والے پولیس اہلکاروں کو بہترین طبی امداد کی فراہمی کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں ۔جبکہ شہید اہلکاروں کے ورثاء محکمانہ مراعات اور مالی امداد سمیت دیگر امور سے متعلق دستاویزی معاملات کو جلد سے جلد حل کیا جائے ۔

اس ضمن میں متعلقہ زونز اور ضلع سے جملہ تفصیلات فوری طلب کی جائیں ۔اجلاس کو بتایا گیا کہ کراچی پولیس کی رپورٹ کے مطابق رواں سال اب تک شہر کے مختلف علاقوں میں 27افسران و جوان شہید ہوئے ہیں ۔جس میں تین اسسٹنٹ سب انسپکٹر،8ہیڈ کانسٹیبل اور 16کانسٹیبل شامل ہیں ۔

متعلقہ عنوان :