یمن اور سعودی عرب کی جنگ میں پاکستان کی شمولیت پرایوان کواعتماد میں لیاجائے ‘خورشید شاہ

جمعہ 27 مارچ 2015 16:35

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27مارچ۔2015ء) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرخورشید شاہ نے کہاہے کہ یمن اور سعودی عرب کی جنگ میں پاکستان کی شمولیت پرایوان کواعتماد میں لیاجائے ‘خارجہ پالیسی پر تمام جماعتوں کا اجلاس بلانا چاہیے ‘ سعودی عرب کی سرزمین کو کوئی خطرہ ہو کوئی بھی مسلمان برداشت نہیں کر سکتا، پاکستان مسلم ممالک میں خلفشار کو کم کرنے کیلئے کردار اداکرے ‘ پاکستان نے یمن کی جنگ میں شرکت کی تو آگ ہمیں جلا کر راکھ کر دیگی ، وزیراعظم عالم اسلام کے اتحاد کے لئے قائد بن کر آگے بڑھیں، ہم ساتھ دیں گے ۔

جمعہ کو قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے کہا کہ ایک مسلمان اور ایک پاکستانی کی حیثیت مشرق وسطیٰ کے حوالے سے ہمارا فرض بنتا ہے کہ ہم ایوان میں بات کریں انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ کی جنگ میں اگر پاکستان نے شریک ہونا ہے تو ہمارا خیال تھا کہ اس ایوان کو اعتماد میں لیا جائیگا یہ پورے پاکستان کا نمائندہ ایوان ہے، آج کے اخبارات میں یہ خبر پڑھی کہ حکومت نے کہا ہے کہ وہ سعودی عرب کو بچانے کے لئے جائیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب سے ہمارا نہ ٹوٹنے والا رشتہ ہے کیونکہ اس کی بنیاد دین اور اسلام ہے، پاکستان کو اس جلتی ہوئی آگ کو ختم کرنے کے لئے کردار ادا کرنا چاہیے نہ کہ ہم اس آگ کو بھڑکانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں، ہم عالم اسلام کے اتحاد کے داعی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو نے او آئی سی کو عالم اسلام کے اتحاد کے لئے ایک موثر پلیٹ فارم بنایا جس کی وجہ سے انہیں تختہ دار پر چڑھا دیا گیا، پاکستان کی قیادت کو چاہیے کہ سعودی عرب، یمن، شام سمیت تمام اسلامی ممالک میں جائیں اور عالم اسلام کو اندرونی خلفشار سے بچانے کے لئے کردار ادا کریں۔

انہوں نے کہا کہ تمام اسلامی ممالک کو اپنی اپنی بقاء اور حضرت محمد مصطفی کے دین کے تحفظ کیلئے پہلے اپنے اندرونی امن قائم کریں، آج ہم خود انتشار کا شکار ہیں، ہمیں اس جنگ میں شریک نہیں ہونا چاہیے۔ ہمیں سعودی عرب سے امید ہے کہ وہ دنیا کے مسلمانوں کو ایک چھتری کے نیچے جمع کرے، ہمیں ماضی کو سامن رکھ کر فیصلے کرنے چاہئیں، ہم نے پارلیمنٹ کو بچانے کے لئے حکومت کا ساتھ اس لئے دیا کہ یہاں جمہوریت قائم رہے، ہمیں باہمی مشاورت سے اپنی خارجہ پالیسی کی سمت درست کرنی چاہیے، تمام فیصلے پارلیمنٹ میں ہونے چاہئیں، حکومت کو پارلیمنٹ پر اعتماد کرنا چاہیے انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ کی جنگ میں پاکستان کو نہیں جانا چاہیے، یہ چنگاری ثابت ہو گی، وزیراعظم عالم اسلام کے اتحاد کے لئے قائد بن کر آگے بڑھیں، ہم ان کا ساتھ دیں گے، اس جنگ میں جانے سے پہلے حکومت پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کر کے یا کل جماعتی کانفرنس طلب کر کے اعتماد میں لے، وزیر دفاع کو صورتحال پر سب سے پہلے پالیسی بیان دینا چاہیے تھا۔

سید خورشید احمد شاہ نے کہا کہ سعودی عرب کی سرزمین کو کوئی خطرہ ہو کوئی بھی مسلمان برداشت نہیں کر سکتا، لیبیا، شام، عراق، یمن سمیت سارے عالم اسلام میں خلفشار ہے، ہمیں عالم اسلام کے اتحاد کے لئے اپنا کردار ادا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ عالم اسلام میں اتحاد قائم کرے۔

متعلقہ عنوان :