Live Updates

پی ٹی وی پرحملے کے وقت عمران خان اور عارف علوی کی مبینہ گفتگو منظر عام پر آ گئی

جمعہ 27 مارچ 2015 15:16

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27مارچ۔2015ء) پاکستان ٹیلی ویژن پر حملے کے وقت عمران خان اور عارف علوی کی مبینہ گفتگو منظر عام پر آ گئی، ٹیلی فونک گفتگو میں عارف علوی نے عمران خان کو پی ٹی وی پر حملے کا بتایا ، جس پر پی ٹی آئی کے چیئرمین نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ”اچھا ہے،اچھا ہے،دباؤ برقرار رکھیں تا کہ استعفیٰ آ جائے“،تحریک انصاف نے گفتگو کو اپنے خلاف سازش قرار دے دیا، عارف علوی نے کہا کہ میری اور عمران کی آواز اصلی ہے، مختلف اوقات میں کی گئی گفتگو اور الفاظ کو ملایا گیا، پرائیویسی کا بڑی سختی سے قائل ہوں، سیاستدانوں کی گفتگو ریکارڈ کرنااچھا عمل نہیں، حیرانی ہے یہ کیا ہو گیا، کال ریکارڈنگ غیر قانونی کام ہے، قانونی راستہ اختیار کریں گے۔

(جاری ہے)

نجی ٹی وی کے مطابق جمعہ کو پی ٹی وی پر حملے کے دوران عمران خان اور عارف علوی کے درمیان ہونے والی ٹیلی فونک گفتگو سوشل میڈیا پر عام ہو گئی جس کے بعد مختلف میڈیا چینلز بھی اس گفتگو کو منظر عام پر لے آئے، ٹیلی فونک گفتگو میں عارف علوی نے پی ٹی آئی چیئرمین کو بتایا کہ لوگ پی ٹی وی میں گھس گئے ہیں اور نشریات بھی بند ہو گئی ہیں، جس کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ اچھا ہے ،اچھا ہے، اس سے نواز شریف پر استعفےٰ کیلئے دباؤ بڑھے گا، ہم دکھانا چاہتے ہیں کہ ساری چیزیں ورنہ وہ استعفیٰ نہیں دیں گے، یہ استعفیٰ کل جوائنٹ سیشن پر ڈال رہے ہیں، میں چاہتا ہوں، اس سے پہلے استعفیٰ دیں، جس پر عارف علوی نے انہیں بتایا کہ رات کو طے ہوا تھا، ایم کیو ایم والے فون کریں گے، ہم ڈھائی تین بجے تک انتظار کرتے رہے، لیکن فون نہیں آیا، پریس ریلیز12بجے جاری کرنا تھی، یہ بات طے ہوئی تھی ہم نے کیا کہنا ہے اور ادھر سے کیا آئے گی، ڈاکٹر فاروق ستار سے بھی بات ہوئی تھی، سوشل میڈیا اور ٹی وی چینلز پر ٹیلی فونک گفتگو منظر عام پر آنے کے بعد تحریک انصاف کے رہنماؤں نے اسے سازش قرار دے دیا، اس حوالے سے عارف علوی نے سوشل میڈیا پر اپنے ٹوئیٹر پیغام میں کہا کہ میرا آئی فون ہینگ ہو گیا ہے، جس کی وجہ سے ٹی وی چینلز سے رابطہ نہیں ہو پا رہا، حیرانہوں کہ یہ کیا ہو گیا، فون کو ری سیٹ کر رہا ہوں، میری اور عمران خان کی آواز اصلی ہے لیکن مختلف اوقات میں کی گئی گفتگو اور الفاظ کو جوڑ کر یہ گفتگو بنائی گئی، میں پرائیویسی کا سختی سے قائل ہوں، گفتگو سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایڈیٹنگ کی گئی ہے، پہلے بھی اسمبلی کمیٹی سے فون کالز ٹیپ ہونے پر استعفیٰ دے چکا ہوں، تحریک انصاف کے رہنماء عمران اسماعیل نے گفتگو کے حوالے سے میڈیاپر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان گفتگو میں حملے پرخوشی کا اظہار کر رہے ہیں، گفتگو سے ثابت نہیں ہو رہا کہ حملہ عمران خان نے کرایا، دھرنے کے دوران حکومت پر دباؤ بڑھا رہے تھے، پی ٹی وی پر حملے میں پی ٹی آئی شامل نہیں، یہ نہیں کہا جا سکتا کہ گفتگو اصل ہے یا نہیں؟ایم کیو ایم سے اس وقت کی صورتحال کے مطابق رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی تھی، ایم کیو ایم کے لیڈر نے کہا کہ عمران الطاف حسین کو کال کریں تو تعاون ہو سکتا ہے، ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی میں رابطے پر پریس ریلیز بھی تیار کرلی گئی تھی۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات

متعلقہ عنوان :