پاکستان خلیج میں بڑی طاقتوں کی پراکسی وار اور فرقہ واریت کے خاتمے کے لئے اپنا کردار ادا کرے‘ خلیج کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے حوالے سے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلایا جائے، کوئی بھی بڑا فیصلہ کرنے سے قبل عوام‘ سیاسی جماعتوں اور اسٹیبلشمنٹ کو اعتماد میں لیا جائے

جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو

جمعہ 27 مارچ 2015 15:15

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27مارچ۔2015ء) جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ پاکستان خلیج میں بڑی طاقتوں کی پراکسی وار اور فرقہ واریت کے خاتمے کے لئے اپنا کردار ادا کرے‘ خلیج کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے حوالے سے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلایا جائے، کوئی بھی بڑا فیصلہ کرنے سے قبل عوام‘ سیاسی جماعتوں اور اسٹیبلشمنٹ کو اعتماد میں لیا جائے۔

وہ جمعہ کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ خلیج میں امریکہ اپنا کھیل کھیل رہا ہے وہ فرقہ واریت کی آگ بھڑکانے کی کوشش کررہا ہے اس آگ کی لپیٹ میں پوری دنیا آسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو امریکی مفادات کی جنگ نہیں لڑنی چاہئے انہوں نے کہا کہ سعودی عرب سے ہمارا مضبوط دینی رشتہ ہے ہمارے تعلقات کسی سے ڈھکے چھپے ہوئے نہیں سعودی عرب سے ہمارے مضبوط تعلقات ہیں انہوں نے کہا کہ کوئی بھی خلیج میں کسی بھی ملک کی مجبوری سے فائدہ اٹھانے کی کوشش نہ کرے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان پراکسی وار اور فرقہ واریت کے خاتمے کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔ انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں جو کچھ ہورہا ہے اس سے عالمی جنگ کا خطرہ بڑھ سکتا ہے لہذا عالمی دنیا کو اس حوالے سے سوچنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ مشرق وسطیٰ میں شیعہ سنی کو لڑانا چاہتا ہے جس سے عالمی سطح پر منفی اثرات مرتب ہونگے۔