آئندہ بجٹ میں مزید تجارتی اصلاحات متعارف کرائیں گے،دوطرفہ تجارت کا حجم دوگنا کرنے کیلئے انڈونیشیاء سے ترجیحی معاہدے کو آزاد تجارتی معاہدے میں بدلنا چاہتے ہیں، وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر کی انڈونیشیا ء کے سفیر برہان محمد سے ملاقات کے دوران گفتگو

جمعرات 26 مارچ 2015 20:38

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔26 مارچ۔2015ء) وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر نے کہا ہے کہ آئندہ بجٹ میں مزید تجارتی اصلاحات متعارف کرائیں گے،انڈونیشیاء کے ساتھ ترجیحی تجارتی معاہدے کو آزاد تجارتی معاہدے میں بدلنا چاہتے ہیں تاکہ دونوں ممالک کے مابین 2ارب ڈالر کی تجارت کو دوگنا کیا جا سکے۔وہ جمعرات کویہاں انڈونیشیا ء کے سفیر برہان محمد سے ملاقات کے دوران گفتگوکررہے تھے۔

انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت کی کامیاب پالیسیوں کی بدولت پاکستانی معیشت مشکل حالات سے نکل آئی ہے، بیرونی سرمایہ کاروں نے پاکستان کی پالیسیوں پر اعتماد کا اظہار کیا ہے ، آئندہ بجٹ میں مزید تجارتی اصلاحات متعارف کرائیں گے،انڈونیشیاء کے ساتھ ترجیحی تجارتی معاہدے کو آزاد تجارتی معاہدے میں بدلنا چاہتے ہیں تاکہ دونوں ممالک کے مابین 2ارب ڈالر کی تجارت کو دوگنا کیا جا سکے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے کہا کہ وزارت تجارت مشرقی ایشیاء کی تنظیم آسیان سے بھی آزاد تجارتی معاہدے کی خواہاں ہے جس پر جلد کام شروع کر دیا جائے گا،اس سال لئے جانے والے تجارتی اقدامات سے ملکی برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ ممکن ہو گا۔وفاقی وزیر نے دونوں ممالک کے تاجروں کیلئے ویزا کے عمل کو آسان بنانے کی ضرورت پر زور دیا ۔اس موقع پر انڈونیشیاء کے سفیر نے وفاقی وزیر کو کراچی میں کامیاب ایکسپو کے انعقاد پر مبارکباد پیش کی اور بتایا کہ ایکسپو میں انڈونیشیاء کی 25بڑی کاروباری کمپنیوں نے شرکت کی جس سے پاک انڈونیشیاء تجارت میں اضافہ متوقع ہے۔انھوں نے کہا کہ انڈونیشیاء پاکستان سے چاول ، گوشت، پھل خصوصاًآم کی برآمدات میں اضافہ چاہتا ہے۔

متعلقہ عنوان :