تپ دق اب جان لیوا مرض نہیں رہا لیکن علاج باقاعدگی سے کروانے کی ضرورت ہے‘صائمہ شبیر

جمعرات 26 مارچ 2015 17:35

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26مارچ۔2015ء ) الخدمت خواتین ٹرسٹ کی ناظمہ صائمہ شبیر نے کہا ہے کہ تپ دق اب جان لیوا مرض نہیں رہا، مریض باقاعدگی سے علاج کروائے تو سو فیصد صحت یاب ہوکر معمول کی زندگی بسر کرسکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے الخدمت خواتین ٹرسٹ کے زیر اہتمام عالم یوم ٹی بی کے حوالہ سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

صائمہ شبیر نے کہا کہ بدقسمتی سے ملک میں ٹی بی کے خاتمہ کا خواب پورا نہیں ہوسکا۔

(جاری ہے)

اس مرض کا زیادہ شکار دیہی اور پسماندہ علاقوں کے لوگ ہوئے ہیں جن میں تپ دق سے بچاؤ کیلئے آگاہی مہم چلانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر کی ایک تہائی آبادی اس مرض کی شکار ہے جبکہ سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں پاکستان کا چوتھا نمبر ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرض کا بروقت اور باقاعدگی سے علاج کروایا جائے تو مریض مکمل صحت یاب ہوجاتا ہے لیکن آج بھی پاکستان کے پسماندہ اور دور دراز علاقوں میں ٹی بی کے علاج کی سہولتیں میسر نہیں ہیں اور لوگ اس مرض سے بچاؤ کے متعلق احتیاطی تدابیر سے بھی ناآشنا ہیں۔

اس بیماری سے نجات حاصل کرنے کیلئے حکومت کے ساتھ ساتھ پرائیویٹ سیکٹربالخصوص سماجی اداروں کو کردار ادا کرنا ہوگا۔