خیبرپختونخوا چیمبر کاای او بی آئی کی مد میں کروڑوں روپے اکٹھے کرکے بینک میں رکھنے پرشدیدردعمل،

ای او بی آئی کے ریجنل آفس کو 4کروڑ روپے اکٹھے کرنے کا ٹارگٹ دینے کے اقدام پر شدید احتجاج کیا جائیگا ، معاملے کو سینیٹ آف پاکستان میں سمیت وزارت محنت اور افرادی قوت کے سامنے اٹھایا جائیگا،چیمبر صدر فواد اسحاق

بدھ 25 مارچ 2015 20:10

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25مارچ۔2015ء) خیبر پختونخوا چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر فواد اسحق نے ایمپلائز اولڈ ایج بینی فٹس انسٹی ٹیوشن کی جانب سے خیبر پختونخوا کے صنعتکاروں سے ای او بی آئی کی مد میں کروڑوں روپے اکٹھے کرنے کے بعد یہ فنڈز مزدوروں کی فلاح و بہبود پر خرچ کرنے کی بجائے بینکوں میں محفوظ رکھنے اور اربوں روپے کے اثاثہ جات بنانے پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ ای او بی آئی کے ریجنل آفس کو 4کروڑ روپے اکٹھے کرنے کا ٹارگٹ دینے کے اقدام پر شدید احتجاج کیا جائے گا اور اس معاملے کو سینیٹ آف پاکستان میں سمیت وزارت محنت اور افرادی قوت کے سامنے اٹھایا جائے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ای او بی آئی کے ریجنل ہیڈ عامر نواب کے دورہ خیبر پختونخوا چیمبر کے موقع پر منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر چیمبر کے سابق صدور غضنفر بلور، حاجی محمد آصف  ایگزیکٹو ممبران شہر یار لودھی  عابد اللہ  محمد اشتیاق  سمال انڈسٹریل اسٹیٹ کوہاٹ روڈ کے صدر انجینئر مقصود انور پرویز  ملک افتخار احمد اعوان  محمد صادق  ضیاء الحق سرحدی  صدر گل  فیض رسول  محمد عمران  امیر تغرل  وحید عارف اعوان اور اکبر شیراز سمیت EOBI پشاور آفس کے نمائندے بھی موجود تھے ۔

خیبر پختونخوا چیمبر کے صدر فواد اسحق نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں دہشت گردی اور انتہا پسندی سمیت دیگر حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے 700 صنعتیں بند ہیں جبکہ بجلی کی کنزمشن47 فیصد سے کم ہوکر 39 فیصد پر آگئی ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ صوبے میں انڈسٹریلائزیشن میں کمی واقع ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ای او بی آئی ریجنل آفس پشاورصوبہ خیبر پختونخوا کے صنعتکاروں سے ضعیف العمری پنشن  پسماندگان پنشن  معذوری پنشن اور ضعیف العمری گرانٹ کی مد میں کروڑوں روپے وصول کر رہا ہے اور یہ رقم بینک میں رکھ کر اس سے حاصل ہونیوالی آمدن سے ملازمین کو پنشن کی ادائیگی اور تنخواہوں سمیت دیگر اخراجات پورے کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ای او بی آئی کے پاس اربوں روپے کے اثاثے اور اصل رقم بینکوں میں محفوظ ہے لیکن اس کے باوجود خیبر پختونخوا کے دہشت گردی اور امن و امان کی ابتر صورتحال سے متاثرہ صنعتکاروں کیلئے ای او بی آئی کی مد میں اضافی رقم جمع کرانے سمیت انہیں ہراساں کرنے اور 2فیصد کے حساب سے جرمانے عائد کرنا نہ صرف غیر آئینی اور غیر قانونی اقدام ہے بلکہ اس صوبے کی صنعتوں کے خلاف منظم سازش ہے۔

انہوں نے کہا کہ کارخانہ داروں پر اضافی بوجھ ڈالنے سے مزدور بے روزگار ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ای او بی آئی صرف فنڈز جمع کرنے کے لئے کام نہ کرے بلکہ مزدوروں کی فلاح و بہبود پر فنڈز خرچ کرے ۔ اس موقع پر ای او بی آئی کے ریجنل ہیڈ عامر نواب نے خیبر پختونخوا چیمبر کے صدر فواد اسحق کو یقین دلایا کہ ای او بی آئی کا کوئی اہلکار صنعتکاروں کو ہراساں نہیں کرے گا ۔

انہوں نے بتایا کہ ای او بی آئی میں آن لائن سسٹم متعارف کرایا گیا اور صنعتکار از خود ملازمین کی رجسٹریشن اور ای او بی آئی کی مد میں رقم جمع کراسکتے ہیں۔ اس موقع پر غضفر بلور  حاجی محمد آصف  انجینئر مقصود انور پرویز  شہر یار لودھی اور دیگر نے بھی خطاب کیااور ای او بی آئی کی جانب سے صنعتکاروں سے اضافی رقم جمع کرانے اور انہیں ہراساں کرنے سمیت اہم معاملات پر بات چیت کی اور ان کے حل کیلئے اقدامات تجویز کئے ۔