پاکستان کے حق میں آواز بلند کرنے پر آسیہ اندرابی پر مقدمہ درج کرنا بدترین ریاستی دہشت گردی ہے‘ مذہبی ، سیاسی و کشمیری جماعتوں کے قائدین ،

کشمیر متنازعہ علاقہ ہے ،بھارت نے آٹھ لاکھ فوج کے ذریعہ غاصبانہ قبضہ کر رکھا ،آسیہ اندرابی نے پاکستانی پرچم لہرا کر اور قومی ترانہ پڑھ کر کوئی جرم نہیں کیا، کشمیریوں کے دل پاکستان کے ساتھ دھڑکتے ہیں،بھارت اس طرح سے مقدما ت قائم کر کے کتنے لوگوں کو پابند سلاسل کرسکے گا‘ مشترکہ بیان

بدھ 25 مارچ 2015 19:59

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25مارچ۔2015ء) مختلف مذہبی، سیاسی و کشمیری جماعتوں کے قائدین نے دختران ملت مقبوضہ کشمیر کی سربراہ سیدہ آسیہ اندرابی پر یوم پاکستان منانے اور پاکستانی قومی ترانہ پڑھنے کے جرم میں بغاوت کا مقدمہ درج کئے جانے پرشدید ردعمل ظاہر کیا ہے اور کہا ہے کہ پاکستان کے حق میں آواز بلند کرنے پر آسیہ اندرابی پر مقدمہ درج کرنا بدترین ریاستی دہشت گردی ہے۔

کشمیر متنازعہ علاقہ ہے جس پر بھارت نے آٹھ لاکھ فوج کے ذریعہ غاصبانہ قبضہ کر رکھا ہے۔ آسیہ اندرابی نے پاکستانی پرچم لہرا کر اور قومی ترانہ پڑھ کر کوئی جرم نہیں کیا‘یہ ان کا قانونی اور آئینی حق ہے۔ کشمیریوں کے دل پاکستان کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔ بھارت اس طرح سے مقدما ت قائم کر کے کتنے لوگوں کو پابند سلاسل کرسکے گا۔

(جاری ہے)

اسے حقائق کو مدنظر رکھنا چاہیے اور یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ ایسے مذموم حربوں اور ہتھکنڈوں سے وہ کشمیریوں کا جذبہ حریت سرد نہیں کر سکتا۔

امیر جماعةالدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ کشمیرپاکستان کی شہ رگ اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ایک متنازعہ علاقہ ہے جہاں بھارت سرکار نے آٹھ لاکھ فوج کے ذریعہ غاصبانہ قبضہ کر رکھا ہے۔ سیدہ آسیہ اندرابی نے پاکستانی پرچم لہرا کر اور قومی ترانہ پڑھ کر کوئی جرم نہیں کیا‘یہ ان کا قانونی اور آئینی حق ہے ۔

پاکستان کے حق میں آواز بلند کرنے پر انکے خلاف مقدمہ درج کرنا بدترین ریاستی دہشت گردی ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارت سرکار کا شروع دن سے یہ وطیرہ رہا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں پاکستان کے حق میں اٹھنے والی ہر آواز کو طاقت و قوت کے بل بوتے پر دبانے کی کوشش کرتا ہے۔کبھی کشمیری طلباء پر پاکستانی پرچم لہرانے کے الزامات لگا کر بدترین تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے‘ یونیورسٹیوں سے زبردستی بے دخل کیا جاتا ہے تو کبھی حریت پسند قائدین پر بے بنیاد مقدمات بناکر جیلوں میں ڈال دیاجاتا ہے۔

حافظ محمد سعیدنے کہاکہ بی جے پی کے برسراقتدار آنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں ظلم و تشدد کا سلسلہ پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ گیا ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ آسیہ اندرابی ودیگر حریت قائدین پر مقدمات بنا کر اور انہیں جیلوں میں بند کر کے ان کے دلوں سے پاکستان کی محبت کم نہیں کی جاسکتی اور نہ ہی انہیں تحریک آزادی میں حصہ لینے سے روکا جاسکتا ہے۔ ایسی مذموم حرکتوں سے کشمیریوں کے حوصلے مزید بلند ہوں گے اور کشمیریوں کی جدوجہد آزادی مزید مضبوط ہو گی۔

انہوں نے کہاکہ حکومت پاکستان کو آسیہ اندرابی اور دیگر حریت پسند قیادت پر مقدمات بناکر جیلوں میں ڈالے جانے پر کسی صورت خاموش نہیں رہنا چاہیے بلکہ اس مسئلہ کو پوری قوت سے اٹھانا چاہیے ۔ ممتاز عسکری دانشور جنرل (ر) حمید گل نے کہاکہ کشمیریوں کے دل پاکستان کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔مظلوم کشمیریوں کی جانب سے یوم پاکستان پر قومی ترانہ پڑھنا اور پاکستانی پرچم لہرانا ایک فطری امر ہے۔

بھارت طاقت و قوت کے بل بوتے پر انہیں وطن عزیز پاکستان کے حق میں آواز بلند کرنے سے نہیں روک سکتا۔ انہوں نے کہاکہ حکومت پاکستان کوآسیہ اندرابی پر مقدمہ درج کرنے کا مسئلہ ضرور اٹھانا چاہیے اور وہ تمام کشمیری حریت پسند جنہیں بغیر کسی جرم کے جیلوں میں ڈال رکھا ہے ان کی رہائی کیلئے بھرپور کردار ادا کرنا چاہیے۔ حریت کانفرنس (گ) آزاد کشمیر کے مرکزی رہنما غلام محمد صفی نے کہاکہ جموں کشمیر کے مسلمان 23مارچ کی طرح جتنے بھی ایام ہیں وہ خصوصی دلچسپی سے مناتے ہیں۔

بھارت اس طرح سے مقدما ت قائم کر کے کتنے لوگوں کو پابند سلاسل کرسکے گا۔ اسے حقائق کو مدنظر رکھنا چاہیے اور یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ ایسے مذموم حربوں اور ہتھکنڈوں سے وہ کشمیریوں کا جذبہ حریت سرد نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہاکہ کشمیری مسلمان پچھلے 67سال سے صعوبتیں برداشت کر رہے ہیں۔ آسیہ اندرابی کے شوہر پچھلے سترہ برس سے مسلسل جیل میں ہیں ۔

انہوں نے خود بھی قیدوبند کی سختیاں برداشت کی ہیں۔ اس طرح کے مقدمات ان کیلئے کوئی نئی بات نہیں ہے لیکن بھارت جو خود کو دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کا ڈھنڈورا پیٹتا ہے اس کے فسطائی حربے پوری دنیا پر بے نقاب ہو رہے ہیں۔ پاکستان مسلم لیگ (ض) کے سربراہ اعجاز الحق نے کہاکہ بھارت پاکستانی پرچم لہرانے پر مقدمات درج کرنے جیسی حرکتیں کر کے مظلوم کشمیریوں کے دلوں سے پاکستان کی محبت ختم نہیں کر سکتا۔

اس سے کشمیریوں کی جدوجہد آزادی اور زیادہ مضبو ط ومستحکم ہو گی۔کشمیرپاکستان کی شہ رگ ہے ۔ حکومت پاکستان کو مسئلہ کشمیر کی طرح حریت پسند قیادت پر بے بنیاد مقدمات کا مسئلہ بھی اٹھانا چاہیے۔تحریک انصاف کے سینئر نائب صدر اعجاز احمد چوہدری نے کہاکہ آسیہ اندرابی نے پاکستانی پرچم لہرا کر کوئی جرم نہیں کیا۔ کشمیر متنازعہ علاقہ ہے اور مظلوم کشمیریوں کو آزادی اظہاررائے کا پورا حق حاصل ہے۔

بھارت خود کو دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کہتا ہے ‘ وہ خود اس مسئلہ کو یو این لیکر گیا مگر وہ اپنے وعدہ کے مطابق کشمیریوں کو استصواب رائے کا حق دینے کیلئے تیار نہیں ہے۔یہ المناک صورتحال ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کی جو حکومت بھی مسئلہ کشمیر کو پس پشت ڈالے گی وہ قائد اعظم سے غداری کی مستحق ہو گی۔جمعیت اہلحدیث پاکستان کے ناظم اعلیٰ علامہ ابتسام الہٰی ظہیر نے کہاکہ کشمیری قوم ریاست جموں کشمیر کو پاکستان کا حصہ سمجھتی ہے اور کسی صورت بھارت کے ساتھ رہنے کیلئے تیار نہیں ہے۔

اس لئے اہل کشمیر کو اپنے جذبات کے اظہار کا پورا حق حاصل ہے۔پاکستانی پرچم لہرانے اور قومی ترانہ پڑھنے کے جرم میں مقدمات قائم کرنایا انہیں ہراساں کرنے کی کوشش کرنا بہت بڑا ظلم ہے۔حکومت پاکستان کو کشمیریوں کی قربانیاں نظر انداز نہیں کرنی چاہئیں اور آسیہ اندرابی و دیگر قائدین پر بے بنیاد مقدمات سمیت مسئلہ کشمیرکو بھرپور انداز میں اٹھانا چاہیے۔امیر جماعت اہلحدیث پاکستان حافظ عبدالغفار روپڑی، متحدہ جمعیت اہلحدیث کے مرکزی رہنما شیخ نعیم بادشاہ ودیگر نے بھی سیدہ آسیہ اندرابی پر مقدمہ درج کئے جانے کی شدید مذمت کی ہے۔

متعلقہ عنوان :