باعزت بقاء کے لئے نئے علم کی تخلیق لازمی ہے، ڈاکٹر مجاہد کامران،

نوجوان محققین کو مستقبل میں اہم ذمہ داریاں ادا کرنی ہیں لہذا وہ اپنے مضمون پر حاوی ہوں‘وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی

بدھ 25 مارچ 2015 18:39

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25مارچ۔2015ء ) وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر مجاہد کامران نے کہا ہے کہ باعزت بقاء کے حصول کے لئے نئے علم کی تخلیق لازمی ہے۔ وہ پنجاب یونیورسٹی شعبہ مائیکرو بائیولوجی و مالیکولر جینیٹکس ، پاکستان سوسائٹی فارمائیکروبائیولوجی، آفس آف ریسرچ ، انوویشن اینڈ کمرشلائزیشن، انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن کے زیر اہتمام مائیکروبائیولوجی پر فیصل آڈیٹوریم میں منعقدہ دسویں کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔

تقریب میں وائس چانسلر وومن یونیورسٹی ملتان پروفیسر ڈاکٹر شاہدہ حسنین، چئیرپرسن شعبہ ایم ایم جی پروفیسر ڈاکٹر انجم نسیم صابری، صدر پاکستان سوسائٹی فار مائیکروبائیولوجی وایمبیسیڈر امریکن سوسائٹی فار مائیکروبائیولوجی پروفیسر ڈاکٹر شاہانہ عروج کاظمی، ڈائریکٹر سکول آف بائیولوجیکل سائنسز پروفیسر ڈاکٹر اے آر شکوری، ڈین فیکلٹی آف لائف سائنسز پروفیسر ڈاکٹر محمد اختر، ڈین فیکلٹی آف اکنامکس اینڈ مینیجمنٹ سائنسز پروفیسر ڈاکٹر احسان ملک، ملک بھر سے نامور محققین، فیکلٹی ممبران اور طلباء و طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر مجاہد کامران نے کہا کہ امریکہ کا کل جی ڈی پی 17 ٹریلین ڈالر ہے اور امریکہ میں نئے علم کی تخلیق پر جی ڈی پی کا سالانہ 2 سے 3 فیصد یعنی 340-510 ارب ڈالر خرچ کئے جاتے ہیں جبکہ پاکستان کا کل جی ڈی پی تقریباََ 250 ارب ڈالر ہے جس میں سے صرف صفر اعشاریہ ایک فیصد کی قلیل رقم ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ پر خرچ کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان محققین کو مستقبل میں اہم ذمہ داریاں ادا کرنی ہیں لہذا وہ اپنے مضمون پر حاوی ہوں۔

انہوں نے کامیاب کانفرنس کے انعقاد پر منتظمین کو مبارکباد دی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر شاہانہ عروج کاظمی نے پاکستان میں مائیکروبائیولوجی کے شعبے کے تاریخی پس منظر پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ نامور محقق احمد علی انور نے مختلف یونیورسٹیوں میں مائیکروبائیولوجی کے شعبہ جات قائم کئے اور پاکستان میں مائیکروبائیولوجی کے مضمون کے فروغ کے بانی تھے۔

انہوں نے شعبے کے فروغ کے لئے وائس چانسلر ڈاکٹر شاہدہ حسنین کی خدمات کو بھی سراہا۔ اپنے خطاب میں ڈاکٹر انجم نسیم صابری نے کہا کہ کانفرنس مائیکروبائیولوجی کے طلباء و طالبات کے لئے نامور محققین سے سیکھنے کا بہترین پلیٹ فارم ہے جس میں مختلف سیشنز کے انعقاد کے ساتھ ساتھ پوسٹر کمپی ٹیشن بھی منعقد کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے اس موقع پر اعلان کیا کہ شعبے کے زیر اہتمام تحقیقی مجلے کی اشاعت کا آغاز، ایم ایس اور ایم فل میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے طالبعلموں کو ڈاکٹر شاہدہ حسنین گولڈ میڈل اور ڈاکٹر اے آر شکوری گولڈ میڈل سے نوازا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :