سیلز ٹیکس حکام کی طرف سے فیکٹریوں پر چھاپوں پر تشویش، 40 بی کی دفعہ کو فوری ختم کیا جائے، رانا خلاق احمد

بدھ 25 مارچ 2015 17:28

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25مارچ۔2015ء)آل پاکستان کاٹن پاور لومز ایسوسی ایشن کے سابق چیئر مین رانا خلاق احمد نے سیلز ٹیکس حکام کی طرف سے فیکٹریوں پر چھاپوں سے پیدا ہونے والے خوف و ہراس کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے 40 ۔بی کی دفعہ کو فوری ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ فیصل آباد کی ٹیکسٹائل انڈسٹری گزشتہ سات سالوں سے ماضی میں ہونے والی اٹھارہ گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ اور حالیہ سوئی گیس کی بندش کی وجہ سے انتہائی کسمپرسی کی حالت میں چل رہی ہے۔

فیصل آباد کی ٹیکسٹائل انڈسٹری نہ صرف عالمی کساد بازاری کو بلکہ ملک کے اندر کراچی سے ناہموار مسابقت سوئی گیس سال کے بارہ مہینے دستیاب ہے سے بھی مقابلے کا سامنا ہے جس کی وجہ سے ہماری ایکسپورٹ دن بدن کم ہو رہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ان حالات میں محکمہ سیلز ٹیکس کی جانب سے روزانہ ملوں پر 40 ۔بی کے نام پر عملے کی تعیناتی سے خوف و ہراس کی فضاء پیدا کرکے اس انڈسٹری کو مکمل تالہ بندی کی طرف دھکیلا جا رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پورے ملک کے برعکس یہ رویہ صرف فیصل آباد کی صنعت کیلئے ہے جس کی وجہ سے ملک میں بے روزگاری تیزی سے بڑھ رہی ہے ایسے حالات میں ٹیکسٹائل انڈسٹری کی بندش سے بے روزگاری میں اضافہ ہوگا جبکہ دہشتگردی اور چوری چکاری کو بھی مزید ہوا ملے گی۔انہوں نے کہا کہ ایسے حالات پیدا کئے جا رہے ہیں جن سے ٹیکسٹائل انڈسٹری کی بندش اور اس کے نتیجہ میں لاکھوں پاور لومز ، سینکڑوں پروسیسنگ، سائزنگ اور سپننگ ملوں کے بند ہونے کا بھی خدشہ ہے انہوں نے وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شریف سے اپیل کی کہ فیصل آباد کی انڈسٹری کو تباہ ہونے سے بچایا جائے اور لاکھوں مزدورں کا معاشی قتل نہ کیا جائے ۔