منظور احمد وٹوکی کسان اتحاد کے عہدیداروں کی لاہور پریس کلب کے سامنے سے گرفتاری کی شدید مذمت

بدھ 25 مارچ 2015 17:28

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25مارچ۔2015ء) پیپلز پارٹی سنٹرل پنجاب کے صدر میاں منظور احمد وٹو نے کسان اتحاد کے صدر چوہدری محمد انور اور دوسرے عہدیداروں کی لاہور میں پریس کلب کے سامنے سے گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے شرمناک قراردیا ہے اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں فورًا رہا کیا جائے اور ذمہ داروں کو کڑی سزا دی جائے۔ بدھ کو اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ پرامن احتجاج کی اجازت نہ دینا پنجاب حکومت کی غنڈہ گردی کے مترادف ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے سینکڑوں کسانوں کو حراست میں لے لیا جو کہ لاہور میں اپنے مطالبات کے حق میں پرامن احتجاج کرنا چاہتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ نے کسانوں کو جلسہ کرنے کی اجازت دے رکھی تھی لیکن جب وہ وہاں پہنچے تو انہیں کہا گیا کہ وہ مینار پاکستان میں جلسہ کریں جب وہ وہاں پہنچے تو سرکاری اہلکاروں نے انہیں جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس قسم کے حکومتی مذاق کسانوں کے ساتھ ختم ہونے چاہئیں کیونکہ وہ سنجیدہ مسائل پر حکومت سے احتجاج کرنا چاہتے تھے جسکا ملکی معیشت سے گہرا تعلق ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومتی کسان دشمن پالیسیوں سے ملک کی دو تہائی سے بھی زیادہ آبادی کا روزگار شدید خطرے میں پڑ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چاول، گنے اور مکئی کے کاشتکار پہلے ہی معاشی قتل جیسی صورتحال سے دوچار ہیں۔

انہوں نے ای سی سی کے حالیہ فیصلے کو رد کرتے ہوئے کہا کہ اسکو عملی جامہ پہنانے سے ملکی زراعت جو کہ معیشت کی ریڑھ کی ہڈی کی مانند ہے، بری طرح متاثر ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ گندم کی درآمد کو فری لسٹ پر لانے کا فیصلہ حکومتی دیوالیہ پن کا ثبوت ہے کیونکہ ملک میں پہلے ہی کافی گندم موجو ہے اور نئی گندم کی فصل بھی آنے کو تیار ہے۔ میاں منظور احمد وٹو نے کہا کہ حکومتی کسان دشمن پالیسیوں کی کوئی حد نہیں جسکا ایک اور ثبوت یہ ہے کہ حکومت نے زراعت پر ڈبل ٹیکس نافذ کردیا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ زرعی پیداوار پر حکومتی ٹیکس فی الفور واپس لیا جائے ورنہ پیپلز پارٹی پنجاب کسان تنظیموں کے ساتھ مل کر پنجاب حکومت کو آڑے ہاتھوں لینے کو تیار ہو گی۔

متعلقہ عنوان :