قومی اسمبلی کی پبلک اکاونٹس کمیٹی کا تیل چوری سے متعلق او جی ڈی سی ایل کی رپورٹ پر سخت برہمی کا اظہار ‘رپورٹ مسترد

بدھ 25 مارچ 2015 17:13

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25مارچ۔2015ء) قومی اسمبلی کی پبلک اکاونٹس کمیٹی نے تیل چوری سے متعلق او جی ڈی سی ایل کی رپورٹ پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے مسترد کردی بدھ کویہاں پبلک اکاوونٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین سید خورشید احمد شاہ کی صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا ۔اوجی ڈی سی ایل حکام نے ملک میں تیل چوری کے حوالے سے رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ خیبرپختونخواہ کے مختلف علاقوں میں دس مقامات پر تیل چوری کی شکایات موصول ہوئی تھیں ۔

اوجی ڈی سی ایل نے جب اس کی تحقیقات کیں تو صرف دو مقامات پر چھوٹے پیمانے پر آئل چوری کی تصدیق ہوئی ،سیکریٹری پٹرولیم ارشد مرزا نے کہا کہ سالانہ بیس سے چالیس ارب روپے کا تیل چوری کی اطلاعات غلط ہے ۔جس پر پبلک اکاونٹس کمیٹی نے اوجی ڈی سی ایل کی تیل چوری کی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے سید نوید قمر ،میاں عبدالمنان اور جنیدانوار چودھری پر مشتمل تین رکنی کمیٹی بنادی جو دو ماہ میں تحقیقات کرکے رپورٹ پی اے سی کو پیش کرے گی ۔

(جاری ہے)

چیئرمین کمیٹی سید خورشید شاہ نے شدید برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزارت پٹرولیم نے پی اے سی کو گمراہ کرنے کی کوشش کی ہے ،اور ہمیں بھی غلط لائن پر لگادیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ کیا آپ ہمیں نالائق سمجھتے ہیں ،پی اے سی کو فلمیں جھاڑیاں اور کھڈے دکھائے جارہے ہیں ،انہوں نے کہاکہ اوجی ڈی سی ایل کی بریفنگ پر انتہائی مایوسی ہوئی ہے اور ہمارا وقت ضائع کیا گیا ہے ،سیکریٹری پٹرولیم نے پی اے سی سے فوری طور پر معافی مانگ لی۔

متعلقہ عنوان :