اختیارات کا ناجائز استعمال‘ زرعی تحقیقاتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر افتخار کے خلاف تحقیقات کا فیصلہ

بدھ 25 مارچ 2015 15:03

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25مارچ۔2015ء) قومی احتساب بیورو نے پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر افتخار احمد کے خلاف انکوائری شروع کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ یہ انکوائری ان پر اختیارات کے ناجائز استعمال اور ذاتی فوائد کے حصول کے الزامات کے بعد شروع کی گئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق نیب کے ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ پارک (PARK) کے سربراہ اپنی تنظیم میں 200 ملازمین کی غیر قانونی بھرتی کروانے سمیت ایک پرائیویٹ پر الزام بھی ہے کہ پارک (PARK)نے اس کمپنی کے ذریعے خرید و فروخت کے معاملات طے کئے اور اس کے منافع جات افتخار احمد کے پارٹنرز میں تقسیم کئے گئے۔ ان پر ایک این جی او ”سافٹ“ چلانے کا الزام بھی ہے اور وہ اس کے پیٹرن انچیف بھی ہیں۔

(جاری ہے)

رپورٹس کے مطابق ان کی اہلیہ اور دوستوں کی اس این جی او میں کئی عہدے ہیں۔ دریں اثناء نیب بورڈ اجلاس میں مسابقتی کمیشن آف پاکستان کے سابق قائم مقام چیئرمین ڈاکٹر جوزف ولسن کے خلاف بھی شکایت کی تصدیق کی ہے ان پر قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی میں تقرریاں کرنے کا الزام ہے۔ نیب بورڈ اجلاس میں احتساب عدالتوں میں تین ریفرنسز بھی دائر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جن میں ملز مالکان اور سیلز ٹیکس حکام کے عہدیداران شامل ہیں۔ اس طرح نیشنل ٹرانسمیشن اور ڈسپیچ کمپنی کے عہدیداروں کے خلا ف بھی کیسز ڈائر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے