متحدہ قومی موومنٹ پر پابندی عائد کرنے کیلئے سپریم کورٹ میں دوسری درخواست دائر

بدھ 25 مارچ 2015 15:01

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25مارچ۔2015ء) متحدہ قومی موومنٹ کو بطور سیاسی جماعت کالعدم قرار دینے اور پابندی عائد کرنے کیلئے سپریم کورٹ میں دوسری درخواست دائر کر دی گئی‘ درخواست سپریم کورٹ کے وکیل طارق اسد ایڈووکیٹ نے آئین کے آرٹیکل 184(3) کے تحت بدھ کے روز دائر کی ہے‘ اس سے قبل وطن پارٹی کے بیرسٹر ظفر اللہ بھی ایم کیو ایم پر پابندی کے لئے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری برانچ میں درخواست دے چکے ہیں‘ طارق اسد ایڈووکیٹ نے اپنی آئینی درخواست میں وزارت داخلہ‘ وزارت خارجہ‘ الیکشن کمیشن‘ وفاقی حکومت‘ برطانوی سفارتخانے اور ایم کیو ایم اور سندھ حکومت کو فریق بنایا ہے‘ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو سے ملنے والا اسلحہ اور مجرموں کی گرفتاری اس بات کا بعین ثبوت ہے کہ ایم کیو ایم ایک دہشت گرد اور ملک دشمن جماعت ہے۔

(جاری ہے)

ایم کیو ایم سے تعلق رکھنے والے صولت مرزا اور عامر خان کے اعترافات اور انکشافات انتہائی سنگین نوعیت کے ہیں۔ ان بیانات‘ ملنے والا اسلحہ اور پکڑے جانے والے مجرموں کے بعد ایم کیو ایم پر پابندی کے لئے مزید کسی اور ثبوت کی ضرورت نہیں ہے۔ اس جماعت کو نہ صرف کالعدم قرار دیا جائے بلکہ ان کے خلاف آئین اور قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔ اس کے سربراہ الطاف حسین کے خلاف بھی کارروائی کی جائے۔ حکومت برطانیہ سے مجرمان کی حوالگی کے معاہدے کے تحت الطاف حسین کو پاکستان لایا جائے‘ بیگناہ اور معصوم لوگوں کے خلاف اس کی جانب سے اور اس کی جماعت کی جانب سے آج تک روا رکھنے والے مظالم اور دیگر معاملات پر اس سے جواب طلب کیا جائے۔