ملکی معیشت میں محنت کشوں کا کردار ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھنا ایک حقیقت ہے، سینیٹر رضا ربانی،

محنت کشوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے مثبت قانون سازی اور اس کا چاروں صوبوں میں دیانتدارانہ نفاذ ضروری ہے، وفاقی و صوبائی حکومتیں موثر کردار ادا کریں گی،چیئرمین سینیٹ کی وفد سے گفتگو

منگل 24 مارچ 2015 22:39

کراچی(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 24 مارچ 2015ء) چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ محنت کشوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے مثبت قانون سازی اور اس کا چاروں صوبوں میں دیانت دارانہ نفاذ ضروری ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں اس ضمن میں اپنا موثر کردار ادا کریں گی۔ وہ منگل کو کراچی میں اپنی رہائش گاہ پرسینئر مزدور رہنما حبیب الدین جنیدی کی قیادت میں ملک گیر مزدور تنظیموں کے ایک 70رکنی وفد سے گفتگو کررہے تھے۔

جس نے ان سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی اور انہیں سینیٹ کا چیئرمین منتخب ہونے پر مزدور طبقے کی جانب سے مبارکباد پیش کی۔ وفد میں کرامت علی،بی ایم کُٹی،اسد اقبال بٹ، عبدالحئی، لطیف مغل، شوکت علی، منظور رضی، شفیق غوری، سید منور رضا، سیدہ نادرہ پروین، حاجی محمد یعقوب، سید محسن رضا، غلام محبوب، قمر الحسن، میر ذوالفقار، محمد عثمان، منتخب عالم، محمد اشرف، نور محمد جلبانی، نور محمد بلوچ، مقدر زمان، خاور عباس، خرم سلیم، سعید خان، عمران عثمان، جلیل شاہ، لیاقت ساہی، امین بلوچ، فہیم صابر، جعفر علی،دیوجی، خالد شہزاد لشکری ، ارشد انور خان شامل تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یہ ایک حقیقت ہے کہ ملک کی معیشت میں محنت کشوں کا کردار ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے لیکن افسوس کا مقام ہے کہ ظالم سرمایہ دارانہ اور جاگیردار نہ نظام نے اس طبقے کو ان کے قانونی حقوق سے محروم کررکھا ہے جو کہ ایک ناقابل برداشت صورت حال ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانون کا اطلاق زندگی کے تمام شعبوں پر یکساں انداز میں کیا جانا چاہیے اور یہ شدید ناانصافی ہے کہ مزدوروں ، کسانوں اور ہاریوں کو تو ان کے جائز حقوق سے بھی محروم رکھا جائے مگر استحصالی طبقہ زندگی کی تمام نعمتوں سے مستفید ہوں۔

انہوں نے کہا کہ آئین پاکستان اور ملکی قونین میں مزدور طبقے کے حقوق کے تحفظ کی متعدد مقامات پر یقین دہانی کرائی گئی ہے لہذا ضروری ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں اور مختلف اداروں کی انتظامیہ آئین و قانون کی پاسداری کرتے ہوئے اس طبقے کو ان کے حقوق فراہم کریں، سینیٹر میاں رضا ربانی نے کہا کہ انہوں نے ساری زندگی جمہوریت کی بالادستی اور مظلوم طبقات کے حقوق کے تحفظ کی جدوجہد کی ہے اور وہ ہمیشہ اس عظیم مشن کو جاری رکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ جمہوریت کے استحکام کیلئے تمام جمہوری قوتوں جن میں سیاسی پارٹیاں اور مزدور تنظیمیں بھی شامل ہیں انہیں مل کر جدوجہد کرنی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ وفاق پاکستان کو مستحکم بنایا جائے گا اور اس کیلئے ضروری ہے کہ ملک کے چاروں صوبوں کے عوام کو ان کے حقوق دیئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی نے اس ملک کو اقتصادی، معاشی اور سماجی وثقافتی طور پر بھی شدید نقصان پہنچایا ہے ، اب وقت آگیا ہے کہ ملک کی تمام جمہوریت پسند قوتیں دہشت گردی کے خاتمے کیلئے اپنا کردار موثر طور پر ادا کریں۔

انہوں نے پاک فوج کی جانب سے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے کئے گئے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس جنگ کو انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خاتمے تک جاری رہنا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں جاری نجکاری کا عمل سیاسی جماعتوں کو تقسیم کرسکتا ہے لہذا اس پر نظر ثانی ہونی چاہیے۔ قبل ازیں وفد میں شامل مختلف مزدور تنظیموں کے قائدین نے محنت کشوں کو درپیش متعدد مسائل سے میاں رضا ربانی کو آگاہ کیا اور انہیں بتایا کہ کس طرح بعض اداروں میں قوانین کی خلاف ورزی کی جارہی ہے اور محنت کش طبقے کو ان کے جائز حقوق سے بھی محروم رکھا جارہا ہے ، مزدور رہنماؤں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ سینیٹر میاں رضا ربانی ہمیشہ کی طرح ان کے مسائل کے حل اور حقوق کی بازیابی کیلئے ان کی رہنمائی کریں گے۔

مزدور قائدین نے سینیٹر میاں رضا ربانی کو بتایا کہ محنت کشوں کے حوالے سے اب بھی مزید قانون سازی کی گنجائش موجود ہے جبکہ اس سے زیادہ ضرورت اس امر کی ہے کہ موجودہ مزدور قوانین کو دیانت داری کے ساتھ نافذ کیا جائے۔ مزدور رہنماؤں نے لیبر بیوروکریسی اور لیبر ویلفیئر اداروں میں اصلاحات لانے کیلئے تجاویز بھی پیش کی۔

متعلقہ عنوان :