سیالکوٹ لاہور موٹروے کا ہمارا منصوبہ ختم کر کے ایکسپریس وے یاد آ گیا: چودھری پرویزالٰہی

منگل 24 مارچ 2015 17:47

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24مارچ۔2015ء) پاکستان مسلم لیگ کے سینئرمرکزی رہنما و سابق نائب وزیراعظم چودھری پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ سیالکوٹ لاہور موٹروے کی تعمیر کا ہمارا منصوبہ سات سال قبل نواز، شہبازشریف نے پنجاب میں حکومت سنبھالتے ہی ختم کر دیا تھا لیکن اب نوازشریف کو ایکسپریس وے یاد آ گیا ہے۔ وہ پاکستان مسلم لیگ سیالکوٹ کے وفد سے گفتگو کر رہے تھے جس میں رہنما و کارکن شامل تھے۔

انہوں نے کہا کہ موٹروے کی تعمیر 5سال قبل مکمل ہو جانا تھی جس سے لاہور اور سیالکوٹ میں سفر کا دورانیہ ڈھائی گھنٹے سے کم ہو کر صرف 45منٹ رہ جاتا اس کیلئے ہماری حکومت نے تمام اقدامات مکمل کر لیے تھے، لینڈ ریکوزیشن کیلئے بھی فنڈز دے دئیے تھے جو چھوٹا بھائی شہبازشریف واپس لے گیا۔

(جاری ہے)

چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ موٹروے پر چین کے تعاون سے دو انڈسٹریل اسٹیٹس کے علاوہ جرمنی اور سویڈن کے تعاون سے دو پولی ٹیکنیکل یونیورسٹیاں بھی قائم کی جا رہی تھیں لیکن جب ن لیگ کی حکومت نے موٹروے کا منصوبہ ختم کیا تو ان ممالک نے یہ یونیورسٹیاں بھارت منتقل کر دیں۔

انہوں نے کہا کہ دونوں بھائیوں نے اپنے انتقامی رویہ سے سیالکوٹ، گجرات سمیت گوجرانوالہ ڈویژن کے عوام کو سفر کے علاوہ تعلیم کی جدید ترین سہولتوں سے محروم کر دیا اور یہ علاقہ کئی سال پیچھے چلا گیا۔ چودھری پرویزالٰہی نے مزید کہا کہ لاہور میں رنگ روڈ کی تعمیر کا کریڈٹ لے کر دونوں بھائی حقائق کو جھٹلانے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں کیونکہ لاہور رنگ روڈ کا منصوبہ امریکی ماہر کی مشاورت اور سیٹیلائٹ ٹیکنالوجی کی مدد سے پنجاب میں میری حکومت نے شروع کیا اور اس کا ڈیزائن لاہور کی اگلے 30سال تک کی ضروریات کو پیش نظر رکھتے ہوئے فائنل کیا گیا جبکہ شہبازشریف نے اس میں ایک فٹ تک کا اضافہ نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ نواز، شہباز شریف نے ہمارے دور کے میگا منصوبے ختم کرتے ہوئے یہ نہیں سوچا کہ اس سے متعلقہ علاقوں، عوام اور ملک کا کتنا ناقابل تلافی نقصان ہو گا جن میں لاہور ریپڈ ماس ٹرانزٹ ٹرین، مبارک سنٹر، لاہور سپورٹس سٹی جیسے عظیم الشان منصوبے شامل تھے۔ وفد میں چودھری مقصود احمد، سلیم بریار، انصر بریار، ذوالفقار گھمن اور خلیل بھٹی شامل تھے۔

متعلقہ عنوان :