مظلوم کی داد رسی کیلئے عدالتیں ہی امید کی کرن ہوتی ہیں،جسٹس سید افتخار حسین شاہ

منگل 24 مارچ 2015 17:34

بھکر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24مارچ۔2015ء ) مظلوم کی داد رسی کیلئے عدالتیں ہی امید کی کرن ہوتی ہیں ۔جوڈیشل آفیسران اپنی صلاحیتں مظلوموں کوفوری اور سستے انصاف کی فراہمی کیلئے استعمال میں لائیں اللہ تعالیٰ ان بلڈنگوں میں بیٹھنے والے ججز کوبلاامتیاز انصاف فراہم کرنے کی ہمت عطاکرے یہ بات لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس سید افتخار حسین شاہ نے ڈسٹرکٹ اینڈسیشن کورٹ کے احاطہ میں چارکروڑچوہتر لاکھ کی لاگت سے نوتعمیرشدہ سیشن کورٹ بلاک اورسول کورٹس بلاک کے افتتاح کے موقع پرگفتگو کرتے ہوئے کہی ۔

اس موقع پر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج امتیاز حسین ،ڈی سی او محمدزمان وٹو،ڈی پی اوآغامحمدیوسف ،ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈسیشن جج ملک مشتاق الہی ،ملک شبیر حسین اعوان ،محمدطارق جسرا،ملک صفدرعلی جسرا،سنےئر سول جج مہرمحمداقبال ہرل ،ممبرپنجاب بارکونسل رفیق احمد خان نیازی ،صدر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن راناانتظاراحمد ، جنرل سیکرٹری ملک ذولفقارجھمٹ اورجوڈیشل آفسران بھی موجود تھے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہمارا معاشرہ غر بت اور افلاس کا شکار ہے اور زیادہ تر لوگ غریب ہیں اس لیے جوڈیشل آفسران کا یہ فرض اولین ہے کہ اُن کی صحیح رہنمائی کریں انہوں نے کہا کہ مدعیوں کیلئے سب سے بڑا مشکل کام شہادتوں کو اکٹھا کرنا اور اُن کو پیش کرنا ہوتا ہے گواہان کو عدالت میں لانااُن کیلئے جوئے شیر لانے کے مترداف ہوتا ہے انہیں گواہان پر خطیر رقم خرچ کرنا پرتی اور اُن کی آو بھگت کرنا پرتی ہے اور اکثر مشاہدہ میں یہ آیا ہے کہ گواہان کو بلا وجہ شہادت قلمبند کرائے بغیر واپس جانا پڑتا ہے انہوں نے کہا کہ میر ی بار اور ممبران عدلیہ سے یہ درخواست ہے کہ کوشش کریں کہ گواہان بلا شہادت قلم بند کرائے واپس نہ جائیں آپ غیرضروری التوا نہ مانگیں اور نہ عدالتیں دیں تاکہ انصاف کے متلاشی لوگوں کی جلد حق رسی ہو سکے انہوں نے کہا کہ انصاف سے عاری معاشرہ ہمیشہ بے یقینی کا شکار رہتا ہے جہاں انصاف نہیں ملتا لوگ قانون کو اپنے ہاتھ میں لیتے ہیں اور معاشرہ افراتفرای کا شکار ہوجاتا ہے انھوں نے کہا کہ ہم سب کا ایک ہی فرض اولین ہے کہ ہم اپنا کام محنت اور دیانت داری سے سر انجام دیں۔

قبل ازیں جسٹس سید افتخار حسین شاہ جب ڈسٹرکٹ اینڈسیشن کورٹ کے احاطہ میں پہنچے توڈسٹرکٹ اینڈسیشن جج،ڈی سی او ،ڈی پی او ،ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈسیشن ججز ممبرپنجاب بارکونسل ،صدر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن ، جنرل سیکرٹری اورجوڈیشل آفسران نے ان کااستقبال کیا اور پولیس کے چاک وچوبند دستے نے انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا۔