پاکستان اور قطر نے تعلیم، ثقافت، امور نوجوانان اور کھیلوں کے شعبہ میں دوطرفہ تعاون کو مزید فروغ دینے کیلئے معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط ،وزیر اعظم محمد نواز شریف کی تمام شعبوں میں قطر کو سرمایہ کاری کی دعوت ،پاکستان ، توانائی، تجارت، سرمایہ کاری، دفاع اور افرادی قوت کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کاخواہاں ہے ، قطر ایک لاکھ سے زائد پاکستانیوں کا گھر ہے جن کی ترسیلات زر پاکستان کی سماجی اور اقتصادی ترقی میں قابل قدر حیثیت رکھتی ہیں ،پاکستان قطر کی طرف سے افرادی قوت میں مزید اضافے کا خیرمقدم کرے گا ،نواز شریف ، تجارت کے فروغ ، دفاع اور افرادی قوت کے شعبے میں تعاون بڑھانے کے لئے اقدامات پر اتفاق،قطر توانائی کے شعبے سمیت پاکستان میں سرمایہ کاری کے دستیاب مواقع کا مثبت انداز میں جائزہ لے گا ،امیر قطر کی گفتگو

پیر 23 مارچ 2015 22:26

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔23 مارچ۔2015ء) پاکستان اور قطر نے تعلیم، ثقافت، امور نوجوانان اور کھیلوں کے شعبہ میں دوطرفہ تعاون کو مزید فروغ دینے کیلئے معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کر دیئے ہیں جبکہ وزیر اعظم محمد نواز شریف نے تمام شعبوں میں قطر کو سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے کہاہے کہ پاکستان  توانائی، تجارت، سرمایہ کاری، دفاع اور افرادی قوت کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کاخواہاں ہے  قطر ایک لاکھ سے زائد پاکستانیوں کا گھر ہے جن کی ترسیلات زر پاکستان کی سماجی اور اقتصادی ترقی میں قابل قدر حیثیت رکھتی ہیں پاکستان قطر کی طرف سے افرادی قوت میں مزید اضافے کا خیرمقدم کرے گا پیر کو پاکستان اور قطر کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے جس میں دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے کے طریقوں اور امور کا جائزہ لیا گیا مذاکرات میں پاکستان کے وفد کی قیادت وزیراعظم نواز شریف اور قطر کے وفد کی قیادت امیر قطر شیخ تمیم بن حماد الثانی نے کی۔

(جاری ہے)

قطر کا وفد وزیر خارجہ ڈاکٹر خالد بن محمد العطیہ، وزیر توانائی و صنعت ڈاکٹر محمد صالح الصدا، وزیر خزانہ علی شریف العمادی، وزیر معیشت و تجارت شیخ احمد بن جاسم بن محمد الثانی، ایمار دیوان کے سربراہ شیخ خالد بن خلیفہ الثانی، امیر کے سیکرٹری برائے سیاسی امور علی بن فہد الہجری، قطر ایئرویز کے سی او اکبر الباقر شعبہ تعلیم و تحقیق کے ڈائریکٹر محمد بن نصیر الہجری اور قطر کے سفیر ساکر بن مبارک المنصوری پر مشتمل تھا جبکہ پاکستانی وفد میں وزیر دفاع، پانی و بجلی خواجہ محمد آصف، وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیر پٹرولم شاہد خاقان عباسی، وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی سرتاج عزیز، وزیراعظم کے معاونین خصوصی شجاعت عظیم اور طارق فاطمی، خارجہ سیکرٹری اور قطر میں پاکستانی سفیر شامل تھے۔

امیر قطر کے ساتھ مذاکرات کے دور میں کابینہ کے وزراء قطر ائرویز کے چیئرمین اور اعلیٰ سرکاری افسران سمیت اعلیٰ سطحی وفد نے حصہ لیا۔ وفود کی سطح پر مذاکرات کے دوران توانائی، سرمایہ کاری، تجارت، دفاع، افرادی قوت، باہمی دلچسپی کے علاقائی اور عالمی امور سمیت مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعاون کو فروغ دینے کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیااس موقع پر دوطرفہ تعاون کے فروغ کے لئے معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر بھی دستخط کیے گئے۔

مذاکرات کے بعد وزیراعظم نواز شریف اور امیر قطر شیخ تمیم بن حماد الثانی کی موجودگی میں معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کی تقریب ہوئی ثقافت کے شعبہ میں تعاون کے معاہدے پر وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید اور قطر کے وزیر خارجہ ڈاکٹر خالد بن محمد العطیہ نوجوانوں اور کھیلوں کے شعبہ میں مفاہمت کی یادداشت پر وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ میاں ریاض حسین پیرزادہ اور قطر کے وزیر خارجہ ڈاکٹر خالد بن محمد العطیہ نے دستخط کئے۔

دونوں ممالک کے درمیان تعلیم، ہائر ایجوکیشن ، ثقافتی،سائنسی ، تکنیکی اور تعلیمی تحقیق اور میڈیا کے شعبہ میں تعاون کیلئے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے گئے۔قبل ازیں وزیراعظم نواز شریف کی دعوت پر 2 روزہ دورہ پر پاکستان آنے والے امیر قطر نے ون آن ون ملاقات کے دوران پاکستان کے ساتھ مضبوط اور مستحکم تعلقات کو آگے بڑھانے کی خواہش کا اظہار کیا۔

اس موقع پر وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ پاکستان اور قطر کے قریبی اور برادرانہ تعلقات ہیں، انہوں نے قطر کو دنیا کا ایک پرکشش ملک بنانے کے لئے امیر قطر کی کاوشوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ قطر کی ترقی انتہائی شاندار اور برادر ملک کے طور پر ہمارے لئے فخر کا باعث ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے امیر قطر کے پاکستان کے دورے کا اسی طرح انتظار تھا جیسا کہ ایک بھائی کو دوسرے بھائی کا ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان تمام شعبوں میں قطر کو سرمایہ کاری کی دعوت دیتا ہے۔ دونوں ممالک کا دوطرفہ تجارتی حجم سالانہ 30کروڑ ڈالر سے بھی کم ہے جو ہماری حقیقی صلاحیت سے بہت کم ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ قطر ایک لاکھ سے زائد پاکستانیوں کا گھر ہے جن کی ترسیلات زر پاکستان کی سماجی اور اقتصادی ترقی میں قابل قدر حیثیت رکھتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان قطر کی طرف سے افرادی قوت میں مزید اضافے کا خیرمقدم کرے گا۔

قطر کے وفد نے فیفا 2022ء ورلڈ کپ کی میزبانی کے لئے مختلف ترقیاتی منصوبوں کے شروع ہونے کے پیش نظر قطر میں پاکستانی کارکنوں کی تعداد بڑھانے کی خواہش کا اظہار کیا، فریقین نے تجارت کے فروغ ، دفاع اور افرادی قوت کے شعبے میں تعاون بڑھانے کے لئے اقدامات پر بھی اتفاق کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ امیر قطر کے دورہ سے دونوں ممالک کے دو طرفہ تعلقات کو مزید فروغ حاصل ہو گا۔

امیر قطر نے کہا کہ قطر پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ پاکستان نہ صرف قطر بلکہ پورے خطے کے لئے بہت اہم ملک ہے۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ ان کے دورہ سے دو طرفہ تعاون کو فروغ دینے کے نئے راستے کھلیں گے۔ امیر قطر نے کہا کہ قطر توانائی کے شعبے سمیت پاکستان میں سرمایہ کاری کے دستیاب مواقع کا مثبت انداز میں جائزہ لے گا، فریقین نے دو طرفہ تعلقات کو فروغ دینے اور دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والے فیصلوں پر عملدرآمد کے لئے مختلف سطحوں پر وفود کے دورے بڑھانے پر بھی اتفاق کیا۔

بعدازاں وزیراعظم نے قطر کے امیر کے اعزاز میں ضیافت دی جس میں وزراء، مسلح افراد کے سربراہان، وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ، سینیٹ میں قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن، سینیٹ میں قائد ایوان راجہ ظفر الحق، امیر قطر کے وفد کے ارکان اور اعلیٰ سرکاری افسران نے بھی شرکت کی۔