ریاست کے تمام ادارے اور قوم یکجا ہے، دہشت گردی کا خاتمہ دور نہیں، پاکستان تمام پڑوسی ممالک سے برابری کی سطح پر امن اور دوستانہ تعلقات چاہتا ہے،مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق اقوام متحدہ کی قراردادوں کے ذریعے حل ہونا چاہیے، پاکستان معاشی مسائل میں گھرا ہوا ہے ، وجہ بدعنوانی اور اپنے فرائض سے غفلت ہے، وزیر اعظم اور ان کی حکومت کی ترجیحات درست ہیں،جو قوم متحد ہوجائے اسے دنیا میں کوئی شکست نہیں دے سکتا ، ملک کو مسائل کی دلدل سے نکالنے کیلئے کوتاہی نہیں کریں گے،ملک کو مسائل کی دلدل سے نکالنے کیلئے کوتاہی نہیں کریں گے، آرمی پبلک سکول میں شہید ہونے والے بچوں کو خراج تحسین پیش کرتاہوں، معصوم بچوں نے دہشتگردوں کے سامنے سر نہیں جھکایا

صدر مملکت ممنون حسین کا یوم پاکستان کی تقریب و پریڈ سے خطاب

پیر 23 مارچ 2015 11:51

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23مارچ۔2015ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ ریاست کے تمام ادارے اور قوم یکجا ہے، دہشت گردی کا خاتمہ دور نہیں، پاکستان تمام پڑوسی ممالک سے برابری کی سطح پر امن اور دوستانہ تعلقات چاہتا ہے،مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق اقوام متحدہ کی قراردادوں کے ذریعے حل ہونا چاہیے، پاکستان معاشی مسائل میں گھرا ہوا ہے ، وجہ بدعنوانی اور اپنے فرائض سے غفلت ہے، وزیر اعظم اور ان کی حکومت کی ترجیحات درست ہیں،جو قوم متحد ہوجائے اسے دنیا میں کوئی شکست نہیں دے سکتا ، ملک کو مسائل کی دلدل سے نکالنے کیلئے کوتاہی نہیں کریں گے،ملک کو مسائل کی دلدل سے نکالنے کیلئے کوتاہی نہیں کریں گے، آرمی پبلک سکول میں شہید ہونے والے بچوں کو خراج تحسین پیش کرتاہوں، معصوم بچوں نے دہشتگردوں کے سامنے سر نہیں جھکایا ۔

(جاری ہے)

وہ پیر کو یہاں یوم پاکستان کی پریڈ سے خطاب کررہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے بزرگوں نے 75 سال قبل آج کے روز قیام پاکستان کا خواب دیکھا تھا اور صرف 7 سال میں انہوں نے ہمیں ایک آزاد وطن کا تحفہ دیا ۔ صدر مملکت نے اپنے خطاب میں آرمی پبلک سکول میں شہید ہونے والے بچوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ معصوم بچوں نے دہشتگردوں کے سامنے سر نہیں جھکایا اور اپنی جان دے کر ثابت کر دیا کہ اس قوم کو کوئی شکست نہیں دے سکتا۔

صدر مملکت نے کہا کہ اس وقت ہم شدید مالی مسائل کا شکار ہیں ۔ہم دوست ممالک کا شکریہ ادا کرتے ہیں جن کے تعاون سے ملک کو معاشی مسائل سے نکالنے میں مدد مل رہی ہے ، میں آج کے دن اس ملک کی خاطر جان دینے والے تمام شہدا کو سلام پیش کرتا ہوں اور اس عزم کا اظہار کرتا ہوں کہ ہم سب وطن عزیز کی خاطر جان کا نذرانہ دینے سے گریز نہیں کریں گے۔صدرمملکت کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے ناسور کے خلاف ہماری مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے ادارے سر بکف ہیں۔

وہ سانحہ پشاور کے معصوم شہیدوں کو بھی سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے اپنی جانوں کی قربانی دے کر دشمن پر یہ واضح کردیا کہ اس قوم کو شکست نہیں دی جاسکتی۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لئے قومی لائحہ عمل تشکیل دیا جاچکا ہے۔ ریاست کے تمام ادارے اور قوم یکجا ہے جو واضح کرتا ہے کہ دہشت گردی کا خاتمہ دور نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم دنیا پر واضح کردینا چاہتے ہیں کہ پاکستان اپنے تمام پڑوسی ممالک سے برابری کی سطح پر امن اور دوستانہ تعلقات چاہتا ہے۔

، مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق اقوام متحدہ کی قراردادوں کے ذریعے حل ہونا چاہیے اور یہی حل علاقائی سلامتی اور خطے میں پائدار امن کی واحد بنیاد ہے۔صدرمملکت نے مزید کہا کہ پاکستان معاشی مسائل میں گھرا ہوا ہے جس کی وجہ بدعنوانی اور اپنے فرائض سے غفلت ہے لیکن وزیر اعظم نواز شریف اور ان کی حکومت کی ترجیحات درست ہیں، قوم کے ہر فرد کی ذمہ داری ہے حکومت کی مثبت پالیسیوں کو کامیاب بنانے کے لئے صدق دل سے معاونت کریں۔

پاکستان کی سرحدی حدود بڑھ کر 350 ناٹیکل میل ہوگئی ہیں۔ پاکستان خطے کا پہلا ملک ہے جس کی سمندری حدود میں اضافہ ہوا۔ جس پر وہ قوم کو مبارک باد پیش کرتے ہیں۔ انہیں یقین ہے کہ مسلح افواج کی پریڈ میں شریک جوانوں کے عزم و ہمت اور ان کے سامان حرب سے دشمن کی آنکھیں چندھیا جائیں گی اور سبز ہلالی پرچم ہمیشہ سربلند رہے گا۔