سیاست اور بھتہ خوری ایک جگہ نہیں چل سکتے ، بین الاقوامی طاقتیں اور ایک یورپی ملک ایم کیو ایم کے ساتھ حکومت کی صلح کرواناچاہتا ہے ، جلد جوڈیشل کمیشن تشکیل دے کر کراچی کے جعلی مینڈیٹ کو ختم کیا جائے ،امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا پشاور میں ضلعی و مقامی امرا اور سیکرٹریز کی تربیتی ورکشاپ سے خطاب

اتوار 22 مارچ 2015 23:20

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔22 مارچ۔2015ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ سیاست اور بھتہ خوری ایک جگہ نہیں چل سکتے۔ اگر بے گناہ لوگوں کے قاتلوں پر پردہ ڈالا گیا تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ اس قتل و غارت گری میں ایم کیو ایم کے ساتھ ساتھ اسلام آباد کی بیوروکریسی بھی شامل ہے ۔ بین الاقوامی طاقتیں اور ایک یورپی ملک ایم کیو ایم کے ساتھ حکومت کی صلح کرواناچاہتا ہے ۔

جلد جوڈیشل کمیشن تشکیل دے کر کراچی کے جعلی مینڈیٹ کو ختم کیا جائے اور عوامی امنگوں کے مطابق نمائندوں کو سامنے لایا جائے۔ وہ اتوار کو یہاں المرکز اسلامی میں جماعت اسلامی کے ضلعی ، ایجنسیز ، زونل و مقامی امراء اور سیکرٹریز کی دوروزہ تربیتی ورکشاپ کے اختتامی سیشن سے خطاب کر رہے تھے ۔

(جاری ہے)

تربیت گاہ سے جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے امیر پروفیسر محمد ابراہیم خان، سیکرٹری جنرل شبیر احمد خان ، نائب امراء مولانا محمد اسماعیل، مشتاق احمد خان، الخدمت فاوٴنڈیشن کے صوبائی صدر نورالحق اور سینئر صوبائی وزیر عنایت اللہ خان نے بھی خطاب کیا۔

سراج الحق نے کہا کہ اپریل میں رابطہ عوام مہم کا آغاز کررہے ہیں۔ ایک کروڑ نئے ووٹرز کا اضافہ کر یں گے۔ جن لوگوں سے نیٹو کا اسلحہ برآمد ہوا ہے، جو صحافیوں کے قاتل ہیں، جنہوں نے معصوم لوگوں کو زندہ جلایا ہے اور سلفیورک ایسڈ کے ڈرموں میں ڈال کر ان کا نام و نشان مٹا ڈالا اور جن کے کارکن خود اپنے جرائم کا اقرار کررہے ہیں، اب کراچی کے عوام کو ان سے نجات ملنی چاہئے ۔

اب وہ لوگ کراچی کے گلی کوچوں میں نظر نہیں آتے اور منہ چھپائے پھرتے ہیں۔ کراچی میں آپریشن کے ساتھ ساتھ ترقی کی بھی ضرورت ہے۔ حکومت کراچی کے لئے ایک بڑے امدادی پیکج کا اعلان کرے۔ مجھے ان سیاسی پارٹیوں پر افسوس ہوتا ہے جو نیٹو کا اسلحہ چرانے والوں ، صحافیوں اور عوام کو قتل کرنے والوں اور خود اپنے جرائم کا اعتراف کرنے والوں کو اقتدار میں شریک کرتے ہیں۔

اس سے واضح ہوتا ہے کہ وہ بھی ان کے ساتھ شامل ہیں ۔ سیاست ،پارٹی اور مفادات سے بالاتر ہوکر مجرموں پر ہاتھ ڈالا جائے۔ یہ حکومت ،اکیسویں آئینی ترمیم اور عدلیہ کی آزادی کا امتحان ہے۔ کراچی کا مینڈیٹ جعلی ہے اس کے لیے جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جائے ۔ کراچی کے ہر حلقے کے بارے میں ہماری شکایات موجود ہیں۔ اب وہاں عوامی امنگوں کے مطابق دوبارہ الیکشن کراکے وہاں کے عوام کو درست نظام دیا جائے۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ سندھ اور بلوچستان کے دورے کے موقع پرعوام نے ہمارا بھر پور استقبال کیا جو اس بات کا ثبوت ہے کہ وہاں کے لوگ چودھریوں ، وڈیروں اور ظالم خوانین سے تنگ آچکے ہیں ۔ وہ موجودہ حکمرانوں سے نجات پانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور سندھ میں وہاں کی قوم پرست جماعتوں اور رہنماوٴں نے ان کا استقبال کیا۔ یہ دراصل ہمارے انقلابی ایجنڈے اسلامی پاکستان اور خوشحال پاکستان کا استقبال تھا۔

بلوچستان کے نوجوان پہاڑوں اور غاروں میں چلے گئے ہیں ۔ہم ان نوجوانوں کو واپس لانے کے لئے سیاسی جرگہ تشکیل دیں گے۔ مرکزی حکومت ذمہ داری کے ساتھ ماحول بنائے۔ بلوچ نوجوان پاکستان کے دشمن نہیں بلکہ ظلم کے دشمن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب تک عوام کو روٹی ، کپڑا اور مکان ، غریب ، مزدور اور قومیت کے نام پر دھوکہ دیا گیا۔ کوئی بھی قوم پرست نہیں سب ڈالر پرست ہیں۔

اب عوام ان پارٹیوں سے مایوس ہیں ۔ جھنڈے ، رنگ اور نعرے تبدیل ہورہے ہیں۔ لیکن ملک کی تقدیر تبدیل نہیں ہورہی۔ ان کے اپنے وارے نیارے ہوگئے لیکن ملک کے ہر شہری کو آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کا مقروض بنا دیا گیا ہے ۔ ظالم حکمران عوام کی دولت لوٹ کر تمام پیسہ باہر منتقل کررہے ہیں۔پاکستان اور عوا م کی آزادی کے لئے اب پھر سے آزادی اور اسلامی مارچ ضروری ہے۔

اسلامی گلوبل مارچ عالمی استعمار کے لئے موت کا پیغام ہوگا۔ ہم اسلامی نظام اور انقلاب جمہوری طریقے سے لانے کے لئے جدوجہد کررہے ہیں ۔ ہم رائے عامہ تبدیل کرکے ہی تبدیلی لائیں گے۔ انہوں نے ہر سطح کے امراء سے کہا کہ حقیقی قائد اور رہنما لوگوں کی گردنوں پر سوار ہونے کی بجائے دلوں پر حکومت کرتے ہیں۔ سرمائے ، اسلحے یابیرونی قوت کی مدد سے سروں پر سوار ہوکر حکومت تو کی جاسکتی ہے لیکن دلوں کو نہیں جیتا جاسکتا ۔

حقیقی قائد اور رہنما کی مستقبل پر نظر ہوتی ہے اور وقت کے ساتھ رونما ہونے والی تبدیلیوں کے لئے تیار رہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی پاکستان کا نعرہ کوئی نیا نعرہ نہیں ہے بلکہ تمام انبیاء کرام کو اللہ تعالیٰ نے اسی لئے مبعوث کیا تھا تاکہ لوگ انسانوں کی غلامی سے آزاد ہوجائیں، انہیں جان و مال کا تحفظ ملے اور ظلم و بربریت کا خاتمہ ہو۔

حکمران مکہ اور مدینہ سے محبت کے بجائے یہ لندن اور امریکہ سے محبت کرتے ہیں اسی لئے پاکستان آج یرغمال ہے اور دشمنوں کے محاصرے میں ہے۔ اس وقت ملک میں اسلامی جمہوری اور ترقی پسند جماعت صرف جماعت اسلامی ہے۔ مختلف پارٹیوں کے لوگ جماعت اسلامی میں شمولیت کے خواہش مند ہیں جس کا مطلب ہے کہ انہوں نے مستقبل دیکھ لیا ہے۔ ہم نیک اور دیانتدار لوگوں کو ساتھ لے کر چلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دیر کے ضمنی انتخاب میں جماعت اسلامی پہلے سے زیادہ ووٹوں سے کامیاب ہوگی ۔ آنے والا کل امریکی ایجنٹوں کا نہیں بلکہ محمد مصطفی کے غلاموں کا ہے اور اسے ظالم حکمرانوں کے لئے یوم الحساب بنائیں گے۔