سانحہ یوحناآبادمیں زندہ جالئے جانیوالے بابرنعمان کے ورثاء کو حکومت کی طرف سے پانچ لاکھ روپے کی مالی امدادمظلوم خاندان کامذاق اڑانے کے مترادف ہے؛ مرکزی نائب امیر جماعت اسلامی حافظ محمدادریس

زندہ جلائے جانے والوں کے قاتلوں کو اگر گرفتارکرکے کیفرکردارتک نہ پہنچایاگیاتوجماعت اسلامی ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کرے گی ؛بابرنعمان کی رہائش گاہ پرمیڈیا سے گفتگو

اتوار 22 مارچ 2015 17:38

حیدرآبادٹاؤن(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22مارچ۔2015ء) سانحہ یوحناآبادمیں زندہ جالئے جانیوالے نواحی علاقہ کوٹ پہلوان کے نوجوان بابرنعمان کے ورثاء کو حکومت کی طرف سے پانچ لاکھ روپے کی مالی امدادمظلوم خاندان کامذاق اڑانے کے مترادف ہے ،زندہ جلائے جانے والوں کے قاتلوں کو اگر گرفتارکرکے کیفرکردارتک نہ پہنچایاگیاتوجماعت اسلامی مظلوموں سے اظہاریکجہتی کرتے ہوئے ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کرے گی بلکہ وزیراعلی ہاؤس کا گھیراؤ بھی کیاجائے گاان خیالات کااظہارجماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی نائب امیر حافظ محمدادریس نے اتوارکے روز بابرنعمان کی رہائش گاہ پر پہنچنے کے بعد اخبارنویسوں اور اس کے اہل خانہ سے گفتگوکرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا انسانیت سوز واقعہ حکومت پنجاب اور پولیس کی بے حسی کا منہ بولتاثبوت ہے اور اس کے ذمہ دار پنجاب کے حکمران ہیں حافظ محمدادریس نے کہاکہ وحشیانہ تشددکرکے کسی انسان کو زندہ جلانابم دھماکے کرنے سے بھی بڑی دہشت گردی ہے زندہ جلائے گئے بابرنعمان اور حافظ نعیم کا خون رنگ لائے گا۔

(جاری ہے)

اسلام ہمیں اقلیتوں کے تحفظ کا درس دیتاہے لیکن اقلیتوں کو بھی کھلے عام دہشت گردی کی اجازت نہیں دیں گے۔مرکزی نائب امیرجماعت اسلامی پاکستان نے مرحوم کی روح کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کرتے ہوئے اس کے والدین سے اظہاریکجہتی کرتے ہوئے اپنے بھرپورتعاون کی یقین دہانی کرائی ۔

متعلقہ عنوان :