کراچی کو لاوارث سمجھنے کی غلط فہمی سے باہر نکل کر بے ،وقوف بنانے کا خواب دیگر صوبوں کے لیڈران فی الفور ترک کردیں،

حق پرست سینیٹر مولانا تنویر الحق تھانوی

ہفتہ 21 مارچ 2015 19:30

کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔21مارچ۔2015ء) حق پرست سینیٹر مولانا تنویر الحق تھانوی نے کہا ہے کہ کراچی شہر متحدہ قومی موومنٹ کے وجود میںآ نے کے وقت سے لاوارث نہیں رہا دیگر صوبوں اور مختلف قومیتوں سے تعلق رکھنے والے تمام پاکستانی بھائی بہن اردو اسپیکنگ مہاجروں کے سر کے تاج ہیں اور بے حد قابل احترام ہیں لیکن کراچی کو لاوارث سمجھنے کی غلط فہمی سے باہر نکلنے کی اب شدید ضرورت ہے یہ بات انہوں نے اپنے جاری کردہ ایک پریس ریلیز میں کہی ان کا مزید کہنا تھا کہ "ہو جورنگینی تو سنگینی بھی ہو"سن 1947سے بانیان پاکستان نے پہلی اور حقیقی مسلم لیگ کے پلیٹ فارم پر تمام طبقہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے مہاجر بزرگوں نے کراچی والوں کے حقوق کے لیے اپنی روایتی نرمی اور خوش اخلاقی کے ساتھ بے لوث جدوجہد کی لیکن جماعت اسلامی کی کراچی شاخ کے اچھروی تنخواہ داروں نے اردو اسپیکنگ مہاجرین کراچی کو کبھی سکھ کا سانس لینے ہی نہیں دیا فیلڈ مارشل ایوب خان سے لگاکر شہید ذوالفقار علی بھٹو کے خلاف اسلام اور جمہوریت کے نام سے جھوٹے نعروں پر تحریکیں چلاکرسرکاری اہلکاروں کے زریعے کراچی والوں کا بے دریغ خون بہایا وفاق کی نظروں سے بالخصوص پی آئی اے پاکستان ریلوے سندھ پولیس کے ای ایس سی سمیت چھوٹے بڑے سرکاری محکموں میں اچھی اہلیت کے باوجود ملازمتوں سے مستقل محروم رکھا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ سن 77کی ملک گیر تحریک میں پہلے کراچی والوں کو خون میں نہلوایا تمام تر قربانیاں کراچی والوں سے دلواکر مہاجرین کراچی کو ایک مرتبہ پھر محروم ونا مراد اسی جماعت اسلامی نے کیا اور بقول شخصے "کہ کام نکلوا کر ٹیشو پیپر کی طرح پھینک دیا "یہ جملہ اصل میں جماعت اسلامی پر فٹ آتا ہے 38سال تک مکمل محرومی کے نتیجے میں قائد تحریک الطاف حسین بھائی نے جب کراچی والوں کے حقوق کی آواز اٹھائی تو اب یہ حقیقت روز روشن کی طرح عیاں ہوجانی چاہیئے کہ نرم گفتار مہاجربزرگوں کی کھیپ اٹھ جانے کے بعد اب صحیح اور درست اور انگوٹھی میں نگینے کی طرح فٹ ہونے والے حق پرست قائد اور نمائندے کراچی کے حقیقی وار ث 35سالہ قربانیوں کے نتیجے میں تناوردرخت بن کر اقوام عالم کے نقشے پر متحدہ قومی موومنٹ کی شکل میں عزت و وقار کے ساتھ نرم گفتاربزرگوں کے طویل صبر کے آئینہ دار بن کے تن من دھن سے میدان عمل میں اترے ہوئے ہیں لہذا اب کراچی والوں کو بے وقوف بنانے کا خواب دیگر صوبوں کے لیڈران کو فی الفور ترک کردینا چاہیئے ۔

متعلقہ عنوان :