وفاق کاپشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی کی بجلی کے قیمتوں کے تعین ،ڈیموں کی تعمیر کے حوالے سے اختیارات صوبے کو دینے کے لئے خیبر پختونخوا الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام کا فیصلہ

ہفتہ 21 مارچ 2015 17:13

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21مارچ۔2015ء) وفاق نے پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی کی بجلی کے قیمتوں کے تعین ،ڈیموں کی تعمیر کے حوالے سے اختیارات صوبے کو دینے کے لئے خیبر پختونخوا الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام کا فیصلہ کیا ہے جبکہ وفاق کی جانب سے پشاور کی سپلائی کمپنی کے معاملات صوبے کو منتقل کرنے کی تجویز پر غور شروع کردیاہے اس سے قبل بھی صوبائی حکومت نے بجلی کی قیمت مقرر کرنے ، لوڈ شیڈنگ کے حوالے سے ٹائم شیڈول طے کرنے وغیرہ کے حوالے سے پیسکو کے اختیارات وفاق سے مانگیں تھے تاہم وفاق نے بجلی کی قیمت مقرر کرنے کے اختیارات صوبے کو نہیں دیئے۔

اور صرف انتظامی امور کے حوالے سے اختیارات دینے پر رضامند ہوئے تھے تاہم صوبائی حکومت نے یہ اختیارات لینے سے انکار کیا تھا ذمہ دار ذرائع نے بتایا ہے کہ صوبے میں بجلی بحران کے حل میں خیبر پختونخوا کا کردار بڑھا نے کے لئے بجلی کی پیدوار بڑھانے وغیرہ کے حوالے سے نیپرا ایکٹ میں ترامیم کی جارہی ہے اور اس حوالے سے پیسکو سے بھی مشاورت شروع کردی ہے جس کے بعد حکمت عملی مرتب کی جائے گی وفاق نے خیبر پختونخوا کو اپنی ضرورت کو مد نظر رکھتے ہوئے خود بجلی پیدا کرنے اور اس کی ترسیل کرنے وغیرہ کی تجویز کا جائزہ لے رہی ہے تاہم بجلی کی ٹرانسمیشن کا نظام وفاق کے پاس ہوگا تاہم بجلی کی پیداوار اور قیمتوں کا تعین کا اختیار صوبے کو دیا جائے گا جس سے خیبر پختونخوا کی کارکردگی بہترہونے کے ساتھ ساتھ بجلی کے خالص منافع اور بجلی کے بقایاجات کی وصولی کے حوالے سے تنازعات میں کمی ہو جائے گی اور خیبر پختونخوا حکومت پیسکو کی بجلی کی قیمت کا تعین کرے گی خیبر پختونخوا حکومت اپنی ضرورت مکمل کرنے کے بعد اسے فروخت کرنے کے اختیارات حاصل ہوں گے صوبائی حکومت بجلی کے حوالے سے اپنی مارکیٹنگ پلان تیار کرنا ہوگی ذرائع نے بتایا ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت نے بھی پیسکو کے اختیارات،بجلی کی فروخت،بجلی پیدا کرنے کے حوالے سے اختیارات صوبے کو دینے کے حوالے سے انتظامی امور کے حوالے سے تیاریاں شروع کردی ہیں۔

(جاری ہے)

سابقہ حکومت نے پیسکو کو خریدنے کافیصلہ کیا تھا تاہم خسارے کے باعث یہ فیصلہ واپس لیا گیا پیسکوکو اس وقت بجلی چوری کے باعث ماہانہ پانچ ارب روپے سے زائد کے نقصانات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ جس کے باعث وفاقی حکومت نے جون تک ممکنہ طور پر پیسکو کی نجکاری کی تجویز پر غور کررہی ہے ۔

متعلقہ عنوان :