ڈسٹرکٹ جیل سرگودہامیں بھی جیل کے قیام کے ایک سوسال بعد مجرموں کو تختہ دارپر لٹکانے کے لئے پھانسی گھاٹ قائم

آئندہ چندروزتک جیل میں ملزمان کو پھانسی پرچڑھائے جانے کاامکان

ہفتہ 21 مارچ 2015 16:56

حیدرآبادٹاؤن (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21مارچ۔2015ء) ملک بھرمیں سزائے موت کے قیدیوں کو پھانسی دینے کا سلسلہ شروع ہونے کے بعد ڈسٹرکٹ جیل سرگودہامیں بھی جیل کے قیام کے ایک سوسال بعد مجرموں کو تختہ دارپر لٹکانے کے لئے پھانسی گھاٹ قائم کردیاگیاآئندہ چندروزتک جیل میں ملزمان کو پھانسی پرچڑھائے جانے کاامکان ظاہرکیاگیاہے،جیل حکام نے قیدیوں کے ڈیتھ وارنٹ کیلئے عدالتوں سے رابطہ کرلیا۔

1910میں قائم ہونے والی سرگودہاکی ڈسٹرکٹ جیل میں سزائے موت کے منتظرقیدی تو بند تھے مگر پھانسی گھاٹ موجودنہ تھا کسی بھی قید ی کے ڈیتھ وارنٹ جاری ہونے کے بعد اسے تختہ دارپر لٹکانے کیلئے سنٹرل جیل ضلع میانوالی منتقل کیاجاتاتھا ذرائع کے مطابق ڈسٹرکٹ جیل سرگودہا میں سزائے موت کے منتظر قیدیوں کی کل تعداد188ہے جن میں ایک خاتون بھی شامل ہے ۔

(جاری ہے)

سزائے موت کے منتظران قیدیوں کی اپیلیں سپریم کورٹ ،ہائی کورٹ اور صدرپاکستان کے پاس زیرسماعت ہیں ۔105سال قبل قائم ہونے والی ڈسٹرکٹ جیل سرگودہامیں سات سوقیدیوں کے رکھنے کی گنجائش موجودہے مگر اس وقت جیل میں بند قیدیوں کی تعداد1353ہے جن میں خواتین کی تعداد23اور ان کے ساتھ تین سال سے کم عمرکے بچے نہ جانے اپنی ماؤں کے ساتھ کس جرم کی سزا بھگت رہے ہیں جبکہ نوعمر حوالاتیوں اور قیدیوں کی تعدادبھی پچاس کے قریب ہے ۔

اسی طرح حال ہی میں پولیس کی طرف سے گرفتارکئے گئے غیر قانونی طورپر مقیم افغان باشندے بھی جیل میں بندہیں۔جیل ذرائع کے مطابق پھانسی گھاٹ قائم ہونے کے بعد ڈسٹرکٹ جیل سرگودہامیں قیدیوں کو پھانسی لگانے کا عمل عدالتوں کی طرف سے ڈیتھ وارنٹ جاری ہونے کے بعد کردیاجائے گا۔

متعلقہ عنوان :